ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق نام نہاد "جوہری بلیک میلنگ" کا بھارتی دعویٰ بے بنیاد اور من گھڑت ہے، اشتعال انگیز خبریں خطے کے امن کے لیے خطرہ ہیں۔ دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان نے آپریشن میں جدید گولہ بارود، طویل فاصلے تک مار کرنے والے ڈرونز، اور درست نشانے والے طویل الفاصلہ توپ خانے کا استعمال کیا۔ اسلام ٹائمز۔ دفتر خارجہ کی جانب سے بھارت کا شاہین میزائل کے استعمال کا دعویٰ بے بنیاد قرار دے دیا گیا۔ بھارتی میڈیا کے شاہین میزائل کے استعمال سے متعلق بے بنیاد دعوؤں پر ترجمان دفتر خارجہ نے اپنے ردعمل میں بتایا کہ بھارتی فوج نے خود اپنی جاری کردہ ویڈیو ڈیلیٹ کر دی، بعض بھارتی میڈیا ادارے تاحال گمراہ کن بیانیہ پھیلا رہے ہیں۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان نے آپریشن بنیان مرصوص میں فتح F1، F2 میزائل استعمال کیے، پاکستان کی جدید گائیڈڈ میزائل، ڈرونز اور آرٹلری نے دشمن کے اہداف کو نشانہ بنایا۔ دفتر خارجہ کے مطابق بھارتی فوج کی خاموشی، اعترافِ شکست کے مترادف ہے، گمراہ کن مہم بھارت کی آپریشن سندور میں ناکامی چھپانے کی کوشش ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق نام نہاد "جوہری بلیک میلنگ" کا بھارتی دعویٰ بے بنیاد اور من گھڑت ہے، اشتعال انگیز خبریں خطے کے امن کے لیے خطرہ ہیں۔ دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان نے آپریشن میں جدید گولہ بارود، طویل فاصلے تک مار کرنے والے ڈرونز، اور درست نشانے والے طویل الفاصلہ توپ خانے کا استعمال کیا۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارت اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں جن فوجی مقامات کو نشانہ بنایا گیا، ان کی تفصیلات بھی 12 مئی کی آئی ایس پی آر پریس ریلیز میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلا تصدیق کے اشتعال انگیز مواد پھیلانا نہ صرف علاقائی استحکام کے لیے نقصان دہ ہے بلکہ اس سے سرکاری اداروں کی پیشہ ورانہ ساکھ کو بھی نقصان پہنچاتا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: دفتر خارجہ کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ بے بنیاد

پڑھیں:

صدر پیوٹن اور صدر میکرون کا دو گھنٹے طویل ٹیلیفونک رابطہ، ایران کے جوہری اور میزائل پروگرام پر گفتگو

روسی صدر ولادیمیر پیوٹن اور فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کے درمیان دو گھنٹے طویل ٹیلیفونک گفتگو ہوئی، جس میں ایران کے جوہری پروگرام اور میزائل ٹیکنالوجی کے خطے پر اثرات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

خبر ایجنسیوں کے مطابق فرانسیسی صدر میکرون نے گفتگو کے دوران خدشہ ظاہر کیا کہ ایران کا جوہری پروگرام اور میزائل نظام خطے کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتے ہیں۔

انہوں نے زور دیا کہ ایران بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (IAEA) کے ساتھ مکمل تعاون کرے اور جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے (NPT) پر سختی سے عملدرآمد یقینی بنائے۔

روسی صدر پیوٹن نے ایرانی موقف کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ ایران کا جوہری پروگرام پرامن مقاصد کے لیے ہے، اور بین الاقوامی قوانین کے تحت ایران کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ اپنی جوہری توانائی کی ترقی جاری رکھے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایران کی خودمختاری اور سلامتی کا احترام کیا جانا چاہیے۔

فرانسیسی صدر میکرون نے کہا کہ ایرانی جوہری پروگرام اور میزائل سسٹم سے جڑے خدشات کا سفارتی حل نکالنے کے لیے فرانس پرعزم ہے۔

دونوں رہنماؤں نے خطے میں امن و استحکام کی ضرورت پر اتفاق کیا اور کہا کہ سفارتی کوششوں کے ذریعے مسائل کا حل تلاش کرنا ہی بہترین راستہ ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کی ایشیا کپ ہاکی میں شرکت کی راہ ہموار، بھارت کی جانب سے مثبت اشارے
  • وزیرِاعظم شہباز شریف ای سی او اجلاس میں شرکت کیلئے آذربائیجان روانہ
  • بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی میں صدر ٹرمپ کی ثالثی کا دعوے بے بنیاد ہے .بھارتی وزیرخارجہ
  • ٹرمپ کا ثالثی کا دعویٰ بے بنیاد ہے، جنگ بندی میں ان کا کوئی دخل نہیں، جے شنکر
  • جنگ بندی کے بعد بڑی پیشرفت‘پاکستان اور بھارت کے درمیان قیدیوں کی فہرستوں کا تبادلہ
  • صدر پیوٹن اور صدر میکرون کا دو گھنٹے طویل ٹیلیفونک رابطہ، ایران کے جوہری اور میزائل پروگرام پر گفتگو
  •    پاکستان اور بھارت کے درمیان قیدیوں کی فہرستوں کا تبادلہ
  • جنگ بندی کے بعد بڑی پیشرفت، پاکستان اور بھارت کے درمیان قیدیوں کی فہرستوں کا تبادلہ
  • پاکستان اور بھارت کے درمیان قیدیوں کی فہرستوں کا تبادلہ ہوا ہے، ترجمان دفتر خارجہ
  • پاکستان اور بھارت کا سفارتی ذرائع سے جیلوں میں موجود قیدیوں کی فہرستوں کا تبادلہ