سپیکر پنجاب اسمبلی کا اہم اقدام، ایوان میں وزراء کی حاضری کیلئے نئی پالیسی نافذ
اشاعت کی تاریخ: 20th, May 2025 GMT
لاہور(این این آئی)پنجاب اسمبلی میں وزراء کی غیر حاضری کے بڑھتے ہوئے رجحان کو مدنظر رکھتے ہوئے اسپیکر پنجاب اسمبلی نے بڑا اور اہم فیصلہ کر لیا ہے۔ اب اسمبلی اجلاس کے ایجنڈے میں وزراء کے ناموں کی فہرست شامل کی جائے گی تاکہ بزنس کے دوران متعلقہ وزیر کی حاضری اور جواب دہی یقینی بنائی جا سکے۔تفصیلات کے مطابق اسمبلی کے ایجنڈے میں ہر تحریک التواء کار کے سامنے اُس وزیر کا نام درج کیا جائے گا جو اس کا جواب دینے کا ذمہ دار ہوگا۔ ایجنڈے میں تحریک التوا کا نمبر، محرک کا نام اور متعلقہ وزیر کی نشاندہی واضح طور پر کی جائے گی۔اس اقدام کا مقصد یہ ہے کہ وزراء ایوان میں اپنی حاضری یقینی بنائیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
سپیکر پنجاب اسمبلی کا ریفرنس پارلیمان کی حرمت کی طرف پہلا قدم، طلال چوہدری
اسلام آباد: وزیر مملکت طلال چوہدری نے کہا ہے کہ اسمبلیوں کو گالم گلوچ کا اکھاڑا بنایا جا رہا ہے، دستور گالم گلوچ، گریبان پکڑنے کی اجازت نہیں دیتا، اپوزیشن کے رویے نے اسپیکر کو انتہائی اقدام پرمجبور کیا، پنجاب اسمبلی میں ہنگامہ آرائی اور گالم گلوچ ناقابل برداشت ہے، اسپیکر پنجاب اسمبلی نے مذکورہ ارکان کے خلاف ریفرنس بھیجا ہے۔
طلال چوہدری نے کہا ہے کہ اسمبلیوں کو گالم گلوچ اور گریبان پکڑنے کا اکھاڑا بنایا جا رہا ہے، جبکہ آئین اور قانون اس قسم کے رویوں کی ہرگز اجازت نہیں دیتا۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب اسمبلی میں حالیہ ہنگامہ آرائی اور بدکلامی ناقابل برداشت ہے، جس کے باعث اسپیکر کو سخت اقدام اٹھانا پڑا۔
طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ اسپیکر پنجاب اسمبلی نے مذکورہ ارکان کے خلاف ریفرنس بھیج کر پارلیمان کی حرمت کے تحفظ کی جانب پہلا مؤثر قدم اٹھایا ہے۔ انہوں نے اپوزیشن پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان کے غیر جمہوری رویے نے اسپیکر کو انتہائی اقدام پر مجبور کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کے دور حکومت میں پنجاب اسمبلی قائمہ کمیٹیوں کے بغیر چلتی رہی، جو قانون سازی کے عمل کا مذاق اڑانے کے مترادف تھا۔
خیبرپختونخوا کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے طلال چوہدری نے کہا کہ وہاں عوام کی فلاح کا کوئی منصوبہ شروع نہیں کیا گیا، سڑکیں خستہ حال ہو چکی ہیں، کرپشن عروج پر ہے اور صوبے کے عوام بنیادی علاج جیسی سہولتوں سے بھی محروم ہیں۔
طلال چوہدری نے زور دیا کہ جمہوری اداروں کی عزت اور مؤثر کام کے لیے نظم و ضبط اور شائستگی ضروری ہے، ورنہ پارلیمان عوام کی نمائندگی کے بجائے محض ایک تماشہ بن کر رہ جائے گی۔