بنگلادیشی ٹیم ٹی20 سیریز کیلئے پاکستان آئے گی، تصدیق ہوگئی
اشاعت کی تاریخ: 20th, May 2025 GMT
بنگلادیشی ٹیم 3 ٹی20 انٹرنیشنل میچز کھیلنے کیلئے پاکستان آئے گی۔
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں تصدیق کی گئی ہے کہ دونوں بورڈز کے سربراہان کے درمیان دبئی میں درمیان مذاکرات کامیاب ہوگئے ہیں، جس کے بعد بنگلادیشی ٹیم دورہ پاکستان کیلئے آئے گی۔
مختصر دورے کے دوران 3 ٹی20 انٹرنیشنل میچز کھیلے جائیں گے۔
مزید پڑھیں: بنگلادیش کا دورہ پاکستان ایک مرتبہ پھر غیریقینی کا شکار، مگر کیوں؟
چئیرمین پی سی بی محسن نقوی اور بنگلادیش کرکٹ بورڈ کے صدر فاروق احمد کے درمیان طویل ملاقات کے بعد فیصلہ ہوا۔
پاکستان اور بنگادیش کے درمیان سیریز کے تینوں ٹی20 میچز لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں کھیلے جائیں گے۔
مزید پڑھیں: بنگلادیشی حکومت ٹی 20 سیریز کیلیے ٹیم کو پاکستان بھیجے گی؟ کرکٹ بورڈ نے بتادیا
قبل ازیں بنگلادیش اور پاکستان کے درمیان 5 ٹی20 میچز کی سیریز شیڈولڈ تھی، سیریز کیلئے 25 مئی سے 3 جون تک شیڈول کا اعلان کیا گیا تھا۔
پی سی بی کی جانب سے سیریز 27 مئی سے 5 جون تک کرانے کی تجویز دی گئی تھی۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کے درمیان
پڑھیں:
آپ کے اکاؤنٹس اور فنڈز محفوظ ہیں ۔ سٹیٹ بینک کی سوشل میڈیا پر چل رہی خبروں پر وضاحت
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 3 جولائی 2025ء) آپ کے اکاؤنٹس اور فنڈز محفوظ ہیںیہ ہے وہ سب کچھ جو آپ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی کیش ڈپازٹرز کے لیے بائیومیٹرکس کی شرط کے بارے میں جاننا چاہتے ہیںگزشتہ چند برسوں میں پاکستان میں موبائل مالیاتی سروسز اور ڈیجیٹل والٹس کے تیز رفتار پھیلاؤ کے ساتھ، زیادہ سے زیادہ لوگ اپنی روزمرہ کی ضروریات کے لیے کیش لیس لین دین کی جانب منتقل ہو رہے ہیں۔ پاکستان میں ایزی پیسہ سمیت کئی پلیٹ فارمز نے مالیاتی خدمات کو باآسانی اور سہولت سے فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
تاہم جیسے جیسے ان سروسز کا استعمال بڑھتا جارہا ہے ویسے ہی صارفین کو دھوکہ دہی اور غلط استعمال سے بچانے کے لیے بہتر سکیورٹی اقدامات کی ضرورت بھی بڑھ گئی ہے۔
(جاری ہے)
یکم جولائی 2025 سے ان پلیٹ فارمز کے صارفین کو اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کے قواعد کے مطابق ریٹیلرز کے ذریعے کیش ٹرانزیکشن کرتے وقت بائیومیٹرک تصدیق کرانا لازمی ہوگی۔
کسی بھی نئے ضابطے کی طرح سوشل میڈیا پر افواہیں اور غلط خبریں تیزی سے پھیلتی ہیں۔ یہاں چند افواہوں کی وضاحت کی جا رہی ہے:
نہ تو کوئی اکاؤنٹ بلاک ہوگا، اور نہ ہی آپ کے فنڈز کو کوئی خطرہ ہے۔
بائیومیٹرک تصدیق کی شرط کے باعث کوئی اکاؤنٹ بلاک نہیں ہوگا، آپ کے فنڈز بالکل محفوظ رہیں گے۔ اس نئے ضابطے کا آپ کے اکاؤنٹس پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔
کیا آن لائن ٹرانزیکشنز متاثر ہوں گی؟
نہیں! صارفین اپنی آن لائن ٹرانزیکشنز پہلے کی طرح معمول کے مطابق کر سکیں گے۔
تو پھر کیا تبدیل ہو رہا ہے؟
بائیو میٹرک تصدیق کے لیے ہمارے ریٹیل ایجنٹس اپنی مقررہ جگہوں پر صارفین کو رقم جمع کرانے اور نکالنے کی سہولت فراہم کر رہے ہیں۔ یہ سہولت صرف بائیومیٹرک تصدیق کے بعد ہی دستیاب ہوگی۔ بغیر تصدیق کے رقم جمع کرانے یا نکالنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
یہ کیوں کیا جا رہا ہے؟
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی بائیومیٹرک تصدیق کی شرط ڈیجیٹل ٹرانزیکشنز کی سکیورٹی کو مزید مضبوط بنائے گی اور اس بات کو یقینی بنائے گی کہ تمام ڈپازٹس محفوظ اور درست طریقے سے پراسیس ہوں۔
ایک صارف کے طور پر یہ دراصل آپ کے لیے ایک مثبت قدم ہے، جس کا مقصد سکیورٹی کو بہتر بنانا اور ملک بھر کے لاکھوں موبائل والٹ صارفین کے لیے لین دین کو مزید محفوظ بنانا ہے۔ اگر آپ نے ابھی تک اپنی بائیومیٹرکس نہیں کرائی ہیں تو گھبرانے کی ضرورت نہیں ۔اگلی بار جب آپ کسی ریٹیلر کے پاس جائیں تو اپنی بائیومیٹرکس مکمل کروا کر اس محفوظ ڈیجیٹل مالیاتی نظام کے قیام میں اپنا حصہ ڈالیں۔