’آپریشن سندور‘ پر فلم، بولی ووڈ میں جھگڑے شروع ہوگئے
اشاعت کی تاریخ: 20th, May 2025 GMT
بولی ووڈ میں اس وقت ہلچل مچ گئی جب فلم ’آپریشن سندور‘ کے اعلان کے فوراً بعد اکشے کمار اور وکی کوشل کے درمیان مبینہ تنازعے کی خبریں منظرِ عام پر آئیں۔ اعلان کے وقت اور موضوع کی حساسیت کو لے کر نہ صرف سوشل میڈیا پر بحث چھڑ گئی، بلکہ فلمی حلقوں میں بھی چہ مگوئیاں شروع ہو گئیں۔
کئی سوشل میڈیا پوسٹس اور ٹوئٹس میں دعویٰ کیا گیا کہ اکشے کمار اور وکی کوشل کے درمیان اس پراجیکٹ کو بنانے کے حقوق پر کشیدگی ہے۔ اکشے کمار کی اہلیہ ٹوئنکل کھنہ نے بھی ان خبروں پر ردعمل دیتے ہوئے ایک کالم میں لکھا کہ انہوں نے جب شوہر سے اس بارے میں پوچھا تو انہوں نے جواب میں کہا نہیں ایسا نہیں ہے۔
دوسری جانب، فلم کا اعلان کو نکی وکی بھگنانی فلمزاور دی کونٹینٹ انجینئر کے اشتراک سے ایک ایسے وقت میں سامنے آیا جب بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی اپنے عروج پر تھی، جس پر فلم کے وقت اور حساس موضوع کے انتخاب پر شدید تنقید کی گئی۔
فلم کے ڈائریکٹر اُتم مہیشوری نے تنقید کے بعد بیان جاری کرتے ہوئے کہا، ’ہماری نیت کبھی بھی کسی کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے کی نہیں تھی، مگر اگر اعلان کے وقت سے کسی کو تکلیف پہنچی ہو تو میں دلی معذرت چاہتا ہوں۔‘
پروڈیوسرز نے خود کو الگ کرلیا
تنازعے کے بڑھنے کے بعد فلم کے پروڈیوسرز واشو بھگنانی اور جیکی بھگنانی نے ایک انسٹاگرام پوسٹ میں اعلان کیا کہ وہ آپریشن سندور سے اب منسلک نہیں ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ اس پراجیکٹ سے علیحدگی اختیار کرچکے ہیں اور اس سے ان کا کوئی تعلق نہیں ہے۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
عمران خان جیسی سخت قید کسی نے نہیں کاٹی، 10 محرم کے بعد تحریک شروع ہوگی، علیمہ خان
پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے کہا ہے کہ عمران خان جس قید کا سامنا کر رہے ہیں وہ پاکستان کی تاریخ میں کسی نے نہیں کی۔ راولپنڈی کی انسداد دہشتگردی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ عمران خان 22 گھنٹے ایک ہی سیل میں رہتے ہیں اور ان کے لیے تمام بنیادی سہولیات ختم کر دی گئی ہیں، یہاں تک کہ کتابوں تک کی رسائی بھی بند کر دی گئی ہے جبکہ بچوں سے ملاقات کی اجازت بھی نہیں دی جا رہی انہوں نے کہا کہ عمران خان کو عام قیدیوں سے زیادہ سخت حالات میں رکھا گیا ہے اور ان جیسی قید پہلے کسی سیاسی رہنما نے نہیں کاٹی۔ علیمہ خان نے الزام لگایا کہ پنجاب میں تحریک انصاف کے 26 ایم پی ایز کو ڈی سیٹ کر کے ان کی نشستیں مسلم لیگ ن کے سربراہ نواز شریف کو دی جا رہی ہیں تاکہ سیاسی فائدہ حاصل کیا جا سکے ان کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان نے اپنی جماعت کو تحریک کے آغاز کے لیے اہم ہدایات جاری کر دی ہیں اور طے شدہ پلان کے مطابق 10 محرم کے بعد باقاعدہ تحریک کا آغاز کیا جائے گا۔ علیمہ خان نے انکشاف کیا کہ عمران خان نے 27ویں آئینی ترمیم کے حوالے سے بھی کہا ہے کہ اس کی ضرورت ہی نہیں بلکہ عوام کو بغیر ترمیم کے بھی اصل صورتحال سے آگاہ کیا جا سکتا ہے۔