بنگلادیش کا دورہ پاکستان ایک مرتبہ پھر غیریقینی کا شکار، مگر کیوں؟
اشاعت کی تاریخ: 20th, May 2025 GMT
بنگلادیشی ٹیم کا دورہ پاکستان ایک مرتبہ پھر غیر یقینی کا شکار ہوگیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بنگلادیش کرکٹ بورڈ (بی سی بی) نے تاحال اپنے کھلاڑیوں کو پاکستان بھیجنے سے متعلق تاحال کوئی فیصلہ نہیں کیا۔
بنگلادیشی بورڈ اپنے کھلاڑیوں کو پاکستان کے دورے پر بھیجنے سے متعلق کشمکش کا شکار ہے۔
بنگلادیش کرکٹ ٹیم کو 21 مئی کو شیڈول کے مطابق پاکستان آنا تھا لیکن اب پاکستان آنا حتمی نہیں ہے، پاک بھارت کشیدگی کے باعث پی ایس ایل کا شیڈول متاثر ہوا جس کے باعث دورے کو آگے بڑھادیا گیا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے دورے سے متعلق بنگلادیش بورڈ کو آپشن پیش کیے تھے جس پر بی سی بی کا کوئی جواب نہیں آیا۔
خیال رہےکہ بنگلادیش اور پاکستان کے درمیان5 ٹی ٹوئنٹی میچز کی سیریز شیڈولڈ ہے، سیریز کیلئے 25 مئی سے 3 جون تک شیڈول کا اعلان کیا گیا تھا۔
پی سی بی کی جانب سے سیریز 27 مئی سے 5 جون تک کرانے کی تجویز دی گئی ہے۔
سیریز کا پہلا میچ فیصل آباد کے بجائے اب لاہور میں کرانےکا آپشن بھی زیر غور ہے، لاجسٹک مسائل کی وجہ سے لاہور میں پہلا میچ کرانے کے آپشن پر غور کیا جارہا ہے۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
قوانین میں کہیں بھی ہاتھ ملانے کی شرط درج نہیں،بھارتی کرکٹ بورڈ
ایشیا کپ 2025 کے گروپ اے کے میچ میں پاکستان کو شکست دینے کے بعد بھارتی کھلاڑیوں کی جانب سے پاکستانی ٹیم سے ہاتھ نہ ملانے کا معاملہ سنگین صورت اختیار کرگیا ہے۔ ایشین کرکٹ کونسل (ACC) نے اس واقعے پر نوٹس لیتے ہوئے امکان ظاہر کیا ہے کہ بھارتی ٹیم کے خلاف تادیبی کارروائی کی جا سکتی ہے۔
اتوار کو دبئی انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں بھارت نے پاکستان کو سات وکٹوں سے شکست دی، تاہم میچ کے اختتام پر بھارتی کھلاڑی روایت کے برعکس میدان سے سیدھے ڈریسنگ روم روانہ ہوگئے اور پاکستانی کھلاڑیوں سے ہاتھ ملانے سے گریز کیا۔ اس رویے پر پاکستان کے ہیڈ کوچ مائیک ہیسن نے شدید برہمی کا اظہار کیا، جس کے بعد یہ تنازعہ مزید توجہ کا مرکز بن گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اے سی سی اس معاملے پر سنجیدگی سے غور کر رہی ہے اور میچ کی ویڈیوز کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد کسی نتیجے پر پہنچے گی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارتی کھلاڑیوں پر جرمانے کا امکان موجود ہے، تاہم حتمی فیصلہ اے سی سی کے باضابطہ اعلامیہ کے بعد سامنے آئے گا۔
دوسری جانب بھارتی کرکٹ بورڈ (BCCI) نے اس حوالے سے مؤقف اختیار کیا ہے کہ قوانین میں کہیں بھی ہاتھ ملانے کی شرط درج نہیں، یہ صرف نیک نیتی کا ایک عمل ہے، جس پر کسی ٹیم کو مجبور نہیں کیا جا سکتا۔ ایک سینیئر بھارتی عہدیدار نے پی ٹی آئی (Press Trust of India)سے گفتگو میں کہا کہ “قوانین کے مطابق کھلاڑی صرف میچ ختم ہونے پر مخالف ٹیم کو مبارکباد دینے کے پابند ہیں، لیکن اس کا مطلب لازمی طور پر ہاتھ ملانا نہیں ہے۔”
رپورٹس کے مطابق بھارتی ٹیم نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ پورے ایشیا کپ کے دوران پاکستان سے ہاتھ نہ ملانے کی پالیسی پر قائم رہے گی۔ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ دونوں ٹیمیں سپر فور مرحلے میں آئندہ اتوار کو دوبارہ مدمقابل ہوں گی، جب کہ فائنل 28 ستمبر کو بھی انہی دونوں کے درمیان ہونے کا قوی امکان ہے۔