عنوان: پاکستان میں اقلیتی برادریوں کا کردار اور درپیش چیلنجز WhatsAppFacebookTwitter 0 20 May, 2025 سب نیوز

تحریر: افق چوہان
پاکستان ایک کثیرالثقافتی اور متنوع معاشرہ ہے جہاں مختلف مذاہب، قومیتوں اور ثقافتوں کے لوگ بستے ہیں۔ قیام پاکستان کے وقت ہی قائداعظم محمد علی جناح نے اقلیتوں کو برابر کے شہری حقوق دینے کی یقین دہانی کروائی تھی۔ پاکستان کا آئین بھی اقلیتوں کو مذہبی آزادی، مساوی مواقع، اور تحفظ فراہم کرتا ہے۔ تاہم، عملی میدان میں اقلیتی برادریوں کو مختلف سماجی، معاشی اور مذہبی چیلنجز کا سامنا رہتا ہے۔

پاکستان میں ہندو، مسیحی، سکھ، پارسی، احمدی، بہائی اور دیگر اقلیتی برادریاں آباد ہیں۔ ان برادریوں نے ملک کی تعمیروترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے اور ان کی ثقافت اور تاریخ نے پاکستانی معاشرے کو رنگا رنگ اور متنوع بنایا ہے۔

ہندو برادری پاکستان کی سب سے بڑی اقلیتی جماعت ہے۔ یہ برادری صدیوں سے اس خطے میں آباد ہے اور خاص طور پر سندھ میں ان کی بڑی تعداد موجود ہے۔ ہندو برادری نے تعلیم، تجارت، زراعت اور سرکاری شعبوں میں اہم خدمات سرانجام دی ہیں۔ تاہم، اس برادری کو اکثر مذہبی امتیاز، سماجی تفریق، جبری مذہبی تبدیلی، اور مذہبی آزادی میں رکاوٹوں جیسے مسائل کا سامنا رہتا ہے۔ ہندو خواتین خاص طور پر دوہرے دباؤ کا شکار ہوتی ہیں۔

مسیحی برادری پاکستان کی دوسری بڑی اقلیتی برادری ہے، جو قیام پاکستان سے پہلے سے یہاں موجود ہے۔ پاکستان کے قیام میں مسیحیوں نے اہم سیاسی کردار ادا کیا، جس کی مثال پنجاب اسمبلی میں مسلم لیگ کے حق میں ووٹ دینا ہے۔ آج بھی مسیحی برادری تعلیم، صحت اور دفاع کے شعبوں میں قابل ذکر خدمات انجام دے رہی ہے۔ تاہم، عبادات کی آزادی، مذہبی شناخت اور سماجی تفریق جیسے مسائل اس برادری کے لیے بھی باعث تشویش ہیں۔

سکھ برادری اگرچہ تعداد میں کم ہے، مگر تاریخی اور ثقافتی لحاظ سے انتہائی اہم ہے۔ سکھوں کے مذہبی مقامات، جیسے ننکانہ صاحب اور کرتارپور، پاکستان میں واقع ہیں۔ سکھ برادری کو اپنی عبادات اور رسومات کی ادائیگی میں کچھ مشکلات کا سامنا رہتا ہے، لیکن وہ اپنی مذہبی آزادی کے لیے مسلسل کوشاں ہیں۔

پارسی برادری نے پاکستان کی معاشی و صنعتی ترقی میں بھرپور کردار ادا کیا ہے۔ یہ برادری تعلیمی، تجارتی اور سماجی میدانوں میں نمایاں رہی ہے۔ مگر ان کی تعداد کم ہونے کی وجہ سے ان کے حقوق اور تحفظ کے حوالے سے خدشات جنم لیتے ہیں۔

احمدی اور بہائی برادریوں کو بھی مذہبی آزادی اور سماجی قبولیت کے حوالے سے مختلف چیلنجز درپیش ہیں۔ احمدی برادری کو آئینی طور پر غیر مسلم قرار دیے جانے کے بعد ان کو عبادات اور مذہبی شناخت کے حوالے سے شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ بہائی برادری بھی ایک پرامن برادری ہے جو اپنی مذہبی آزادی کے لیے کوشاں ہے۔

اگرچہ پاکستان کا آئین اقلیتوں کو مذہبی آزادی اور تحفظ فراہم کرتا ہے، لیکن زمینی حقائق اس سے مختلف ہیں۔ عبادت گاہوں پر حملے، سماجی امتیاز، نفرت انگیز تقاریر اور حقوق کی خلاف ورزیاں اقلیتی برادریوں کے لیے ایک مستقل چیلنج بنی ہوئی ہیں۔ بین الاقوامی سطح پر بھی ان مسائل پر آواز اٹھائی جاتی رہی ہے۔
اقلیتی برادریوں کی خدمات، ثقافت اور تاریخی کردار پاکستان کے لیے ایک قیمتی سرمایہ ہیں۔ ان کی اہمیت کو تسلیم کرنا اور ان کے حقوق کا تحفظ کرنا نہ صرف ایک آئینی اور اخلاقی ذمہ داری ہے، بلکہ پاکستان کی ترقی، ہم آہنگی اور استحکام کے لیے بھی ضروری ہے۔ ہمیں چاہیے کہ ہم مذہبی رواداری، برداشت، اور بھائی چارے کو فروغ دیں اور اقلیتوں کو مکمل شہری حقوق فراہم کرنے کے لیے ایک جامع اور مؤثر حکمت عملی اپنائیں، تاکہ پاکستان ایک مضبوط، پرامن اور ترقی یافتہ ملک بن سکے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبردھوکہ دہی کی بازگشت: یو ایس ایس لبرٹی 1967 سے پہلگام 2025 تک دھوکہ دہی کی بازگشت: یو ایس ایس لبرٹی 1967 سے پہلگام 2025 تک ڈوبتی انسانیت: مودی حکومت کے ظلم و بربریت کا ایک اور داستان قصابوں کا اتحاد ہاتھی والے یہ خون تھا جو لفظوں سے بلند آواز میں بولا امن کیوں ضروری ہے TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: اقلیتی برادریوں پاکستان میں

پڑھیں:

امریکی صدر ٹرمپ کا شکریہ کہ جنہوں نے جنگ بندی میں کردار ادا کیا، نثار کھوڑو

ایک بیان میں پیپلز پارٹی سندھ کے صدر نے کہا کہ پاکستان خطے میں امن کا خواہاں ہے، جنگیں کسی مسئلے کا حل نہیں، مذاکرات ہی مسئلے کا حل ہیں، پاک بھارت سیز فائر کے بعد سندھ طاس معاھدے کے تنازعہ کو بھی حل ہونا چاہیئے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان پیپلز پارٹی سندھ کے صدر نثار احمد کھوڑو نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے دو ائٹمی ممالک کے درمیان جنگ بندی کرانے میں بھرپور کردار ادا کیا۔ ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ امریکی صدر نے پاک بھارت کشیدگی ختم کروا کر جنگبندی کے متعلق اپنی انتخابی مہم کے نعرے پر عمل کرکے دکھایا ہے، پاکستان خطے میں امن کا خواہاں ہے، جنگیں کسی مسئلے کا حل نہیں، مذاکرات ہی مسئلے کا حل ہیں۔

نثار کھوڑو نے مزید کہا کہ بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے اور جرات کا مظاہرہ کرنے پر فضائیہ، بحری اور پاک فوج کے جوانوں کو سلام پیش کرتے ہیں، پاک بھارت سیز فائر کے بعد سندھ طاس معاھدے کے تنازعہ کو بھی حل ہونا چاہیئے، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بین الاقوامی فورمز پر پاک بھارت کشیدگی کے خاتمے اور امن پسندی کی سوچ کے متعلق آواز اٹھا کر اپنا بھرپور کردار ادا کیا۔

متعلقہ مضامین

  • امریکہ میں پاکستانی سفیر رضوان سعید شیخ کی زیر صدارت امریکی تاجروں ، سرمایہ کاروں اور کاروباری برادری کی راؤنڈ ٹیبل
  •  چترال، کیلاش قبیلے کا مذہبی اور ثقافتی تہوار چلم جوشی اختتام پذیر
  • اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل جموں و کشمیر میں رائے شماری کا اپنا وعدہ پورا کرے، مقررین ریلی
  • امریکی صدر ٹرمپ کا شکریہ کہ جنہوں نے جنگ بندی میں کردار ادا کیا، نثار کھوڑو
  • کیلاش قبیلے کا مذہبی اور ثقافتی تہوار ’’چلم جوشی‘‘ اختتام پذیر
  • ایران کی امن پسند سفارتکاری لائق تحسین، پاکستان
  • عالمی برادری دیرینہ تنازعہ کو حل کرانے کیلئے مثبت کردار ادا کرے، بیرسٹر سلطان
  • عالمی برادری دیرینہ تنازعہ کو حل کرانے کیلئے مثبت کردار ادا کرے، صدر آزاد کشمیر
  • بھارتی جارحیت سے عالمی برادری کو آگاہ کرنے کیلئے وفد یورپ بھیجنے کا فیصلہ