امریکی میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکا نے ایران کے شہر اصفہان میں واقع ایٹمی تنصیبات پر حملے میں بنکر بسٹر بم استعمال نہیں کیے۔ 

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ فیصلہ اس لیے کیا گیا کیونکہ یہ بم مطلوبہ نتائج دینے کے لیے مؤثر نہیں ہوتے۔

امریکی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل ڈین کین نے سینیٹرز کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ اصفہان کی ایٹمی تنصیب میں 60 فیصد افزودہ یورینئیم موجود تھا، لیکن وہاں بنکر بسٹر بم کا استعمال مناسب نہیں سمجھا گیا۔

البتہ رپورٹ کے مطابق فردو اور نطنز کی جوہری تنصیبات پر یہ بم گرائے گئے تھے تاکہ گہرائی میں موجود تنصیبات کو تباہ کیا جا سکے۔

یہ پیش رفت ایران اور امریکا کے درمیان جاری کشیدگی کے تناظر میں ایک اہم انکشاف قرار دی جا رہی ہے۔

 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

’قومی ترقی کیلیے ادارہ شماریات کے اعداد و شمار کو پالیسی سازی کیلیے استعمال کیا جائے‘

وفاقی ادارہ شماریات کے سربراہ ڈاکٹر نعیم الظفر نے کہا ہے کہ اعداد و شمار کو محض نمبرز کے طور پر نہیں دیکھا جانا چاہیے، اس ڈیٹا کو پالیسیوں اور منصوبوں کو وضع کرنے کے لیے استعمال کیا جانا چاہیے جس سے ہماری قومی ترقی کو فروغ ملے گا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی کے مقامی ہوٹل میں یو این ایف پی اے کے تعاون سے ’’ڈیٹا کی تشریح اور اس کے استعمال‘‘ کے موضوع پر منقعد تین روزہ ورکشاپ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

تقریب میں صوبائی محکمہ منصوبہ بندی و ترقی، بیورو آف اسٹیٹکس، تعلیم، صحت، معیشت اور تحقیقاتی اداروں کے نمائندے شریک ہوئے۔ ورکشاپ میں تعلیم، صحت، معیارِ زندگی، پانی و نکاسی، قیمتوں کے اعداد و شمار، غیر ملکی تجارت، معاشی اعداد و شمار اور لیبر فورس کے موضوعات پر گفتگو کی گئی۔

چیف شماریات ڈاکٹر نعیم الظفر نے کہا کہ اس ورکشاپ کا مقصد وفاقی، صوبائی محکموں کو ڈیٹا کی بنیاد پر بہتر اور موثر فیصلے کرنے کے قابل بنانا ہے۔ یہ ورکشاپ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی درخواست پر منعقد کی گئی ہے تاکہ سندھ کے محکمے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھائیں اور اپنے آپ کو ڈیٹا ٹولز میں اس قابل بنائیں جو انہیں باخبر فیصلہ سازی میں مدد فراہم کرسکے۔

انہوں نے بتایا کہ مستقبل کی موثر منصوبہ بندی کے لیے جو بھی ڈیٹا درکار ہونا چاہیے وہ ڈیجیٹل مردم شماری میں موجود ہے، صرف انسانوں کی تعداد نہیں، انفرااسٹرکچر، عمارتیں، گھر، ان کے استعمال میں موجود سہولتیں، تعلیم، صحت غرض جو آپ سوچیں اس کا ڈیٹا موجود ہے جو پاکستان کو ترقی کی نئی راہ پر گامزن کرنے کے لیے کافی ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ اب ضرورت اس بات کی ہے کہ منصوبہ بندی کرنے والے ادارے ان اعداد و شمار سے فائدہ اٹھائیں۔ ڈاکٹر نعیم الظفر نے گڈ گورننس کی اہمیت اور ڈیٹا پر مبنی منصوبہ بندی کے لیے ایک اچھی طرح سے طے شدہ روڈ میپ پر عمل کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے یو این ایف پی اے کے نمائندے گولڈن ملیلو نے کہا کہ وفاقی ادارہ شماریات ڈیٹا اکٹھا کرنے میں سخت محنت کرتا ہے لیکن افسوس یہ ہے کہ اس ڈیٹا کا استعمال نہیں کیا جاتا اور پالیسی سازی میں اس کی عکاسی نہیں ہوتی۔

متعلقہ مضامین

  • برطانیہ، فرانس اور جرمنی کا ایران کے ایٹمی پروگرام پر پابندیوں کے لیے اقوام متحدہ کو خط
  • پاک بھارت تنازع میں ٹرمپ کی ثالثی سے متعلق امریکی محکمہ خارجہ کی تصدیق
  • پاکستان اور امریکا کا نئی ٹیکنالوجی کے دہشتگردی میں استعمال سے نمٹنے پر اتفاق
  • بلاوّل کے سچ پر متھن چکرورتی تلملا اُٹھے؛ پاکستان کیخلاف زہریلی زبان استعمال کرنے لگے
  • فیلڈ مارشل عاصم منیر کے دورۂ امریکا پر وائٹ ہاؤس میں پذیرائی، بھارت ناخوش ، فنانشل ٹائمز
  • بااثرسیاسی افراد کے ڈیٹا تک محدود رسائی،آئی ایم ایف کا پاکستان سے عہدوں کا غلط استعمال روکنے پر زور
  • آئی ایم ایف کا پاکستان سے بدعنوانی اور عوامی عہدوں کا غلط استعمال روکنے کا مطالبہ
  • بااثرسیاسی افراد کےڈیٹا تک محدود رسائی‘،‘آئی ایم ایف کا پاکستان سےعہدوں کا غلط استعمال روکنےپر زور
  • راولپنڈی میں ڈینگی کی شدت میں اضافہ۔ 58 نئے کیسز کی تصدیق
  • ’قومی ترقی کیلیے ادارہ شماریات کے اعداد و شمار کو پالیسی سازی کیلیے استعمال کیا جائے‘