ایران نے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (IAEA) کے سربراہ رافیل گروسی پر اپنی ایٹمی تنصیبات کے دورے پر پابندی عائد کر دی ہے۔ اس بات کا اعلان ایرانی پارلیمنٹ کے نائب اسپیکر حامد رضا حاجی بابائی نے کیا۔

یہ بھی پڑھیں:ایرانی پارلیمنٹ میں بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی سے عدم تعاون کا بل منظور

نائب اسپیکر نے کہا کہ یہ فیصلہ اس وقت کیا گیا جب ایران کو معلوم ہوا کہ اس کی ایٹمی تنصیبات سے متعلق معلومات اسرائیلی حکومت سے حاصل شدہ دستاویزات میں موجود ہیں۔

نائب اسپیکر کے مطابق اب آئی اے ای اے کو ایرانی ایٹمی تنصیبات پر نگرانی کے کیمرے نصب کرنے کی اجازت بھی نہیں دی جائے گی۔

ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے بھی رافیل گروسی کے مجوزہ دورے کو بے معنی اور ممکنہ طور پر بدنیتی پر مبنی قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایسے کسی دورے کی کوئی افادیت نہیں۔

یہ بھی پڑھیں:ایران کی ایٹمی سرگرمیاں بحال ہوئیں تو دوبارہ کارروائی کریں گے، ٹرمپ کا سخت انتباہ

واضح رہے کہ رافیل گروسی نے حال ہی میں ایران کی ایٹمی تنصیبات پر امریکی حملوں کے بعد ان تنصیبات کا معائنہ کرنے کا ارادہ ظاہر کیا تھا۔ اس تناظر میں ایران کی جانب سے سخت مؤقف سامنے آیا ہے۔

یاد رہے کہ ایرانی پارلیمنٹ پہلے ہی آئی اے ای اے سے ہر قسم کا تعاون ختم کرنے کی منظوری دے چکی ہے، جبکہ پارلیمنٹ کے اسپیکر نے رافیل گروسی کو اسرائیل کا محافظ اور غلام قرار دیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

IAEA آئی اے ای اے ایران بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ا ئی اے ای اے ایران بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی ایٹمی تنصیبات رافیل گروسی

پڑھیں:

مودی کی 56 انچ کی چھلنی چھاتی اور جھکی جھکی نگاہیں

ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹیرف پالیسیوں نے طاقت کے ریجنل مراکز میں سرگرمیوں کو تیز کر دیا ہے۔ انڈین نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر اجیت ڈوول نے ماسکو کا دورہ ( 5۔ 7 اگست) کیا ہے۔ یہ دورہ ایسے وقت میں ہوا جب امریکی ایلچی سٹیو وٹکوف بھی روسی قیادت سے ملاقات کے لیے ماسکو میں موجود تھے۔ فیلڈ مارشل عاصم منیر 2 ماہ سے کم مدت میں دوبارہ امریکا کے دورے پر جا رہے ہیں۔ فلوریڈا میں سنٹ کام کمانڈ تبدیلی کی تقریب میں فیلڈ مارشل شرکت کریں گے۔

31 اگست سے 1 ستمبر تک چین کے شہر تیانجن میں ایس سی او کا اجلاس ہو رہا ہے۔ اس اجلاس میں شرکت کے لیے انڈین وزیراعظم نریندر مودی  7 سال بعد چین کا دورہ کریں گے۔ چین کے وزیر خارجہ وانگ یی 20 اگست سے پاکستان کا دورہ کریں گے۔ و انگ یی کا دورہ چین پاکستان اسٹریٹیجک ڈائلاگ کے لیے ہو رہا ہے۔ روسی صدر پیوٹن اگست کے آخر میں متوقع طور پر انڈیا کے دورے پر آ رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کپتان کی گرفتاری کی برسی، رہائی کے لیے ختم شریف ٹرائی کریں

ہمارا بھارت مہان امریکی ٹیرف سے بچنے کی کوشش میں ناکام رہا ہے۔ امریکا نے جنوبی ایشیا میں پاکستان پر 19 فیصد، بنگلہ دیش اور سری لنکا پر 20 فیصد جبکہ بھارت پر مجموعی طور پر 50 فیصد ٹیرف عائد کیا ہے۔ 25 فیصد اضافی ٹیرف روس سے تیل کی خریداری کرنے کی وجہ سے عائد کیا گیا ہے۔ اس کی وجہ امریکا کی طرف سے سرکاری طور پر یہ بتائی گئی کہ بھارت نے یوکرین جنگ کے بعد ماسکو کو الگ تھلگ کرنے کی امریکی اپیلوں کو نظرانداز کرکے روس سے تیل کی خریداری جاری رکھی۔

بھارت یوکرین جنگ پر غیر جانبدار رہا ہے۔ اقوام متحدہ میں ووٹنگ میں حصہ لینے سے گریز کیا۔ بھارت اپنی ضرورت کا 35 فیصد خام تیل رعایتی نرخوں پر روس سے خریدتا ہے۔ اس تیل سے بھارت نے 3 سال میں 17 ارب ڈالر بچت کی ہے ۔ روس سے خریداری بند کر کے اگر بھارت دوسرے ذرائع سے تیل خریدے تو اس کا امپورٹ بل 11 ارب ڈالر سالانہ بڑھ جائے گا۔ بھارتی صارفین کو مہنگا تیل خریدنا پڑے گا۔ بھارت کی جانب سے ایرانی اور وینزویلا کے تیل کی درآمد میں کمی، امریکی تیل کی خرید میں اضافہ اور کچھ اشیا پر ٹیرف میں کمی جیسے اقدامات بھی پابندیوں کو روکنے میں ناکام رہے۔

انٹیلی جنس آن لائین کی ایک رپورٹ کے مطابق ’الیکٹرانک وارفیئر کے انڈین ماہرین نے رافیل کی الیکٹرانک شیلڈ کے تجزیے کے لیے فرانس سے رابطہ کیا ہے ۔ فرانس کے الیکٹرانک وارفیئر پروگرامنگ اینڈ ٹریننگ اسکواڈرن کی ٹیم انڈین درخواست پر تحقیق کر رہی ہے۔ رافیل طیاروں میں نصب کارڈز سے حاصل شدہ ڈیٹا کا تجزیہ کرکے وجوہات کا تعین کیا جا رہا ہے۔ رافیل میں سپیکٹرا الیکٹرانک وارفیئر سوٹ نصب ہے‘۔

فرنچ ایئر فورس اور اسپیس فورس کے حکام بھی رافیل کے گرنے اور سپیکٹرا کے، توقعات کے مطابق کام نہ کرنے پر سوال اٹھا رہے ہیں ۔ رافیل کو ایئر شوز میں دنیا کے بہترین فائٹر جیٹ اور الیکٹرانک وارفیئر سوٹ اسپیکٹرا رکھنے والے لڑاکا طیارے کے طور پر پیش کیا جاتا ہے۔ فرنچ ماہرین کے مطابق پاکستان نے مختلف اقسام کے سسٹم کے مربوط استعمال سے رافیل کو نشانہ بنایا۔

مزید پڑھیے: بھینس کا یار لیڈر

رافیل کے الیکٹرانک سوٹ پر کئی جانب سے الیکٹرانک دباؤ ڈالا گیا۔ اس سے رافیل کے سپیکٹرا نظام کی خطرے کی شناخت کرنے کی صلاحیت بری طرح متاثر ہوئی۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ اسپیکٹرا کا خود کار سسٹم، بروقت مخالف سگنل کو شناخت کرنے میں ناکام رہا، جس کی وجہ سے وہ حملے سے نہ بچاؤ کرسکا اور نہ ہی اس کا توڑ کرسکا۔ فرنچ ماہرین کے مطابق، پاکستان کا الیکٹرانک حملہ اس شدت کا تھا کہ رافیل کے ڈیٹا لنک میں بار بار رکاوٹ آئی اور وہ ٹارگٹ لاک کرنے میں بھی ناکام رہا۔ اس ناکامی کی وجہ سے اب اسپیکٹرا نظام کی صلاحیت پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔

فرنچ ماہرین کا ماننا ہے کے رافیل اور سپیکٹرا کی ناکامی سے زیادہ یہ انڈین انٹیلیجنس کی ناکامی ہے۔ انڈیا کے پاس روسی، فرنچ، یورپی اور کسی حد تک امریکی طیاروں کے متعلق معلومات موجود تھیں۔ پاکستانی ایئر فورس کی صلاحیت اور چینی طیاروں کے حوالے سے انڈیا کے پاس انٹیلیجنس معلومات موجود نہیں تھیں۔

سگنل انٹیلی جنس اور الیکٹرانک وارفیئر کے انڈین ڈیٹا بیس میں چینی عسکری آلات کے حوالے سے معلومات بھی  نہ ہونے کے برابر ہیں۔ پاکستانی پائلٹ دوست ملکوں کے ساتھ مشترکہ فضائی مشقوں میں رافیل کی صلاحیت بھی جانچ چکے تھے۔ رافیل کی فسٹ ہینڈ جانکاری پاکستان ایئر فورس کے پاس موجود تھی۔

مزید پڑھیں: ڈونگا گلی سے کابل، پشاور اور سینیٹ الیکشن تک

کہتے ہیں کب جب رب کسی کے خلاف ہوتا ہے تو اس کے پیچھے ڈانگ لے کر نہیں آتا۔ اس کی بس مت ہی مارتا ہے۔ سرینڈر مودی کی بس مت ہی ماری گئی تھی۔ اب اپنی 56 انچ کی چھلنی چھاتی اور جھکی جھکی نگاہیں لے کر مودی مہاراج چین جا رہے ہیں۔ یورپ امریکا جانے کو ان کا دل نہیں کرتا اب۔ ویسے آپس کی بات ہے حوالدار بشیر کے ساتھ پاکستانیوں کے ہنسی مذاق کبڈی اور غصے کا مودی نے غلط حساب لگایا۔ اب جب اسے ہاتھ لگے ہیں تو خوار پھر رہا ہے۔ ہمارا ویسے پوچھنا بنتا ہے کے ہنڑ آرام اے۔

ادارے کا کالم نگار کی رائے کے ساتھ متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

وسی بابا

وسی بابا نام رکھا وہ سب کہنے کے لیے جن کے اظہار کی ویسے جرات نہیں تھی۔ سیاست، شدت پسندی اور حالات حاضرہ بارے پڑھتے رہنا اور اس پر کبھی کبھی لکھنا ہی کام ہے۔ ملٹی کلچر ہونے کی وجہ سے سوچ کا سرکٹ مختلف ہے۔ کبھی بات ادھوری رہ جاتی ہے اور کبھی لگتا کہ چپ رہنا بہتر تھا۔

امریکا امریکی ٹیرف بھارت فرنچ ایئر فورس مودی مودی کی چھاتی

متعلقہ مضامین

  • ایرانی سفیر کا یومِ آزادی پر پُرجوش پیغام اور مبارکباد
  • برطانیہ، فرانس اور جرمنی کا ایران کے ایٹمی پروگرام پر پابندیوں کے لیے اقوام متحدہ کو خط
  • ایرانی کرنسی سے 4 صفر ختم کرنے کی منظوری
  • بلوچستان:  پبلک ٹرانسپورٹ کی نقل و حرکت پر پابندی عائد
  • اسرائیل کے ساتھ 12 روزہ جنگ کے دوران 21 ہزار مشتبہ افراد گرفتار کیے، ایران کا دعویٰ
  • مودی کی 56 انچ کی چھلنی چھاتی اور جھکی جھکی نگاہیں
  • ایران،  اسرائیل کے ساتھ 12 روزہ کشیدگی کے دوران 21 ہزار مشتبہ افراد گرفتار
  • جس جرگے کی محمود خان اچکزئی بات کرتے ہیں وہ پارلیمنٹ ہے: طلال چوہدری
  • بھارتی کرکٹر پر خاتون سے زیادتی کے الزامات کے باعث پابندی عائد
  • مقبوضہ کشمیر میں 25 کتابوں پر حکومتی پابندی عائد، عوامی میں شدید تشویش