روس JCPOA نامی جوہری معاہدے میں کلیدی کردار ادا کر رہا ہے، رافائل گروسی
اشاعت کی تاریخ: 26th, September 2025 GMT
صحافیوں سے اپنی ایک گفتگو میں آئی اے ای اے کے سربراہ کا کہنا تھا کہ میں نے اس موقع پر روس کے اہم کردار کا شکریہ ادا کیا جو وہ ایران کے ساتھ مغربی طاقتوں کے جوہری معاہدے JCPOA میں شامل ایک کلیدی ملک کے طور پر ادا کر رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ IAEA کے ڈائریکٹر جنرل "رافائل گروسی" نے عالمی یوم جوہری توانائی کے موقع پر تقریب کے دوران صحافیوں سے بات چیت میں کہا کہ انہوں نے روسی صدر "ولادیمیر پیوٹن" کے ساتھ ملاقات میں ایران کے معاملے پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے اس موقع پر روس کے اہم کردار کا شکریہ ادا کیا جو وہ ایران کے ساتھ مغربی طاقتوں کے جوہری معاہدے JCPOA میں شامل ایک کلیدی ملک کے طور پر ادا کر رہا ہے۔ یاد رہے کہ JCPOA کے نام سے یہ معروف جامع معاہدہ، 2015ء میں طے پایا۔ یہ معاہدہ 1+5 کے تناسب سے ایران اور امریکہ، روس، چین، فرانس، برطانیہ و جرمنی کے درمیان طے پایا تھا۔
روس اس معاہدے میں ایک اہم دستخط کنندہ ملک تھا جس نے مذاکرات میں تکنیکی اور سفارتی کردار ادا کیا۔ 2018ء میں امریکہ کے یکطرفہ طور پر اس معاہدے سے نکلنے کے بعد، روس نے مسلسل زور دیا کہ یہ معاہدہ ایران کے بین الاقوامی فریقین کے ساتھ آئندہ مذاکرات کی بنیاد ہے اور اس میں واپسی ممکن ہونی چاہئے۔ روس نے یہ بھی تنقید کی کہ مغربی ممالک نے زیادہ سے زیادہ دباؤ اور پابندیوں جیسا راستہ اپنا کر JCPOA کے نفاذ کو مشکل بنا دیا۔ روس کے مطابق، ان اقدامات نے سفارتی مواقع کی راہ میں حقیقی رکاوٹیں کھڑی کی ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
مائیکروفنانس بینکاری متاثرین کی معاشی بحالی میں کلیدی کردار ادا کر سکتی ہے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی(کامرس رپورٹر)پاکستان میں حالیہ برسوں میں شدید سیلابوں نے لاکھوں افراد کو متاثر کیا، جن کی بحالی کے لیے مختلف ادارے سرگرم ہیں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ مائیکروفنانس بینکاری متاثرین کی معاشی بحالی میں کلیدی کردار ادا کر سکتی ہے۔ اس موضوع پر کراچی میں مائیکروفنانس انڈسٹری کی نویں سالانہ کانفرنس کا اعلان کیا گیا ہے،نویں سالانہ مائیکروفنانس کانفرنس رواں سال 7 سے 9 اکتوبر تک کراچی میں منعقد ہوگی، جس کا عنوان “نشاطِ ثانیہ”رکھاگیاہے۔کانفرنس میں پہلی مرتبہ اقوامِ متحدہ کے ذیلی ادارے بھی شریک ہوں گے جبکہ نائب وزیر خزانہ کانفرنس کے مہمان خصوصی ہونگے اور تین روزہ کانفرنس پر مائیکرو فنانس ایوارڈ بھی دیئے جائیں گے۔ پیر کو مقامی ہوٹل میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نجی مائیکروفنانس بینک کے سی ای او عامر مسعود خان نے بتایا کہ حالیہ سیلابوں میں ان کے بینک سے قرض لینے والے افراد سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ تاہم، ان متاثرین میں دوبارہ سے زندگی کا پہیہ چلانے کی بھرپور خواہش موجود ہے۔ انہوں نے بتایا کہ تین روزہ کانفرنس میں ماحولیاتی تبدیلی، فوڈ سیکیورٹی، خواتین کو کاروباری مواقع دینے اور مالی شمولیت جیسے موضوعات پر مقالے اور مباحثے ہوں گے۔ اس کے علاوہ مائیکروفنانس ایکو سسٹم کو درپیش بڑے چیلنجز پر بھی بات کی جائے گی۔ تقریب سے اقوام متحدہ کے صنعتی ترقی آرگنائزیشن کے ڈائریکٹر سید احسن گیلانی نے غربت خاتمہ اور شمولیت سے ترقی کے سندھ کے پانچ اضلاع میں جاری پائیدار پروگرام پر روشنی ڈالی۔ پریس کانفرنس کے شرکاء کاکہناتھاکہ مائیکروفنانس کا مستقبل صرف قرضے دینے میں نہیں بلکہ ایک مکمل ماحولیاتی نظام بنانے میں ہے، جہاں سب ادارے مل کر کام کریں۔ یہی سب سے بڑا چیلنج اور موقع ہے۔انہوں نے کہا کہ مائیکروفنانس انڈسٹری کی یہ کوشش نہ صرف متاثرینِ سیلاب کے لیے امید کا پیغام ہے بلکہ پاکستان میں مالی شمولیت کو فروغ دینے کے لیے بھی ایک اہم قدم ہے۔