Islam Times:
2025-11-10@10:07:32 GMT

یہ کتا نہیں تھا، بکری تھی!

اشاعت کی تاریخ: 25th, September 2025 GMT

یہ کتا نہیں تھا، بکری تھی!

اسلام ٹائمز: کہاوت ہے کہ ایک کتا ندی سے نکلا، اس نے خود کو ہلایا اور قریب سے گزرنے والےراہگیر کے کپڑے اس کے نجس جسم سے اڑنے والے پانی کے قطروں اور چھینٹوں سے ناپاک ہو گئے۔ راہگیرکیساتھ ہی کھڑے اس کے ساتھی نے بے صبری سے اسے حوصلہ دیتے ہوئے کہا کہ گھبراو نہیں ، یہ کتا نہیں تھا، بکری تھی! اسی وقت کتے نے بھونکنا شروع کر دیا، کتے کے بھونکنے کی آواز سنتے ہی راہگیر نے سادگی سے کہا کہ دنیاکتنی عجیب ہو گئی ہے! بکری کو دیکھو، کتے کی آوازیں دی رہی ہے۔ ایک دلچسپ اور مختصر تحریر:

دنیا پر فریب اور دھوکا دہی کے ذریعے مسلط ممالک، گروہ، ادارے اور لابیز کھلم کھلا جھوٹ کا سہارا لیتے ہیں، لیکن پھر بھی ترقی پذیر ممالک کے حکام سمجھتے بوجھتے ان مکاریوں سے صرف نظر کرتے ہیں۔ اسی تناظر میں ایک کہاوت اور مثال سے عالمی ایٹمی ایجنسی کے ڈائریکٹر کے کردار کی وضاحت کی گئی ہے۔ جو نہ صرف ایرانی جوہری پروگرام کیخلاف سازشوں کا پردہ فاش کرتی ہے بلکہ پوری دنیا میں عالمی استعمار کی مکاریوں پر بھی صادق آتی ہے۔ رافیل گروسی نے ٹائمز اخبار کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ ایران کے پاس اپنے جوہری پروگرام کو وسعت دینے کی صلاحیت ہے اور وہ چند ہفتوں میں  یورینیم کی افزودگی کو 90 فیصد تک بڑھا سکتا ہے۔

اس بیان کی روشنی میں یہ کہا جا سکتا ہے کہ گروسی نامی موساد کا اعلانیہ جاسوس سرکاری طور پر ایران کے ایٹمی پروگرام کی مخالفت اور اس میں رکاوٹ ڈالنے کے لئے دشمن کو جواز فراہم کرنیکی کوشش کر رہا ہے۔ امریکن فاؤنڈیشن فار ڈیفنس آف ڈیموکریسیز (FDD) کے سی ای او جوناتھن اسکینزر نے بھی انکشاف کیا ہے کہ گروسی نے امریکہ کو جو معلومات دیں، ان ہی معلومات کا ایران کے جوہری پروگرام کے خلاف امریکی آپریشن کو آگے بڑھانے میں موثر کردار تھا۔

ایران میں 90 فیصد یورینیم افزودگی کے امکان کے بارے میں گروسی کے حالیہ جھوٹ پر مبنی بیان کے بعد، فرانسیسی صدر نے اقوام متحدہ میں اپنی تقریر میں پوری ڈھٹائی سے کہا کہ ایران کو عالمی ایجنسی کے ساتھ مکمل تعاون اور پابندیوں کی واپسی میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا چاہیے۔ کسی کو اب بھی شک ہے کہ گروسی موساد کے لیے جاسوسی کر رہا ہے اور اس کے ہاتھ ایران کے سائنسدانوں، کمانڈروں اور دیگر مظلوم لوگوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں؟! کیا یہ تمام ثبوت یہ ثابت کرنے کے لیے کافی نہیں ہیں؟!"

ایک کہاوت ہے کہ ایک کتا ندی سے نکلا، اس نے جھری جھری لی اور قریب سے گزرنے والے راہگیر کے کپڑے اس کے نجس جسم سے اڑنے والے پانی کے قطروں اور چھینٹوں سے ناپاک ہو گئے۔ راہگیر کیساتھ ہی کھڑے اس کے ساتھی نے بے صبری سے اسے حوصلہ دیتے ہوئے کہا کہ گھبراو نہیں، یہ کتا نہیں تھا، یہ تو بکری تھی! اسی وقت کتے نے بھونکنا شروع کر دیا، کتے کے بھونکنے کی آواز سنتے ہی راہگیر نے سادگی سے کہا کہ دنیا کتنی عجیب ہو گئی ہے! بکری کو دیکھو، کتے کی آوازیں دی رہی ہے۔

دنیا میں عدم ایٹمی پھیلاو کا مسئول ہی جاسوس ہے، جنگ کیا رکے گی اور تشدد کا خاتمہ کیسے ہوگا۔ ہر جنگ کا انحصار اس کے لئے کی گئی جاسوسی پر ہوتا ہے، لیکن ایران نے دشمن کے سارے ہتھکنڈے اور خواب چکنا چور کر دیئے ہیں۔ سادہ لوح عوام ان لوگوں کی باتوں اور بیانات پر سچ سمجھ کر اعتماد کرتے ہیں، لیکن اسلامی جمہوریہ ایران نہ صرف ان عالمی فریبکار جھوٹوں کو بے نقاب کر رہا ہے بلکہ جھوٹ کا سہارا لیکر دوسروں کو دھمکانے کی سازشوں کو ناکام بھی بنا رہا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ایران کے کہا کہ رہا ہے

پڑھیں:

ایران نے پاک افغان کشیدگی کے خاتمے کیلئے مدد کی پیشکش کردی

ویب ڈیسک : نائب وزیراعظم اسحاق ڈار اور ایرانی وزیرخارجہ کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے۔ دونوں طرفہ تعلقات ،علاقائی اور بین الاقوامی امور پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔ تہران نے پاک افغان کشیدگی کے خاتمے کیلئے مدد کی پیش کش کردی۔

وزیرخارجہ عباس عراقچی نے پاک افغان کشیدگی پر تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ کشیدگی کے خاتمے کیلئے ہر ممکن تعاون فراہم کرنے کو تیار ہیں۔ خطے میں پائیدار امن  کیلئے دونوں ملکوں میں مزید مذاکرات کی ضرورت ہے۔ دونوں رہنماؤں نے خطے میں پائیدار امن کے لیے تعاون جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔

بجلی کے بلوں کی ادائیگی؛ صارفین کو بڑا ریلیف مل گیا

دوسری جانب ترکیہ پاک افغان کشیدگی کم کرانے کیلئے کیلئے اعلیٰ سطح  ترک وفد رواں ہفتے پاکستان کا دورہ کرے گا۔ صدر طیب اردون نے کہا کہ وفد میں وزیرخارجہ، وزیردفاع اور خفیہ ایجنسی کے سربراہ شامل ہوں گے ۔ ترک وفد کے دورے کا مقصد پاک افغان جنگ بندی مذاکرات کو آگے بڑھانا ہے ۔ استنبول مذاکرات میں ترکیہ اور قطر کی ثالثی میں دونوں ملکوں کے مذاکرات بھی ہوئے۔

واضح رہے کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان استنبول میں ثالثوں کی موجودگی میں جاری مذاکرات جمعے کو کسی معاہدے کے بغیر ختم ہو گئے تھے، کیونکہ فریقین سرحد پار دہشت گردی کی نگرانی اور روک تھام کے طریقہ کار پر اپنے اختلافات دور کرنے میں ناکام رہے۔

ماس ٹرانزٹ سسٹم کا ٹی کیش کارڈ مہنگا ہوگیا

متعلقہ مضامین

  • ایران میں خشک سالی شدید تر: تہران کے بعد مشہد میں پانی کا بحران خطرناک حد تک بڑھ گیا
  • ایران میں بدترین خشک سالی، تہران کے بعد مشہد میں بھی پانی کا بحران شدت اختیار کرگیا
  • ایران نے پاک افغان کشیدگی کے خاتمے کیلئے مدد کی پیشکش کردی
  • ایران میکسیکو میں اسرائیل کے سفیر کو قتل کرنے کی سازش کر رہا تھا، امریکا کا الزام
  • ایران میں اقبال ؒ شناسی
  • ایران کے بارے روس اور آئی اے ای اے کی بات چیت
  • امن کے خواہاں ہیں، خودمختاری اور جوہری پروگرام پر سمجھوتا نہیں  ہوگا، ایرانی صدر
  • میں ایران پر اسرائیلی حملے کا انچارج تھا،ٹرمپ
  • امن چاہتے ہیں لیکن کسی کے دباؤ کے آگے نہیں جھکیں گے، ایرانی صدر
  • غزہ۔۔۔۔ مظلومیت کی علامت