یہ کتا نہیں تھا، بکری تھی!
اشاعت کی تاریخ: 25th, September 2025 GMT
اسلام ٹائمز: کہاوت ہے کہ ایک کتا ندی سے نکلا، اس نے خود کو ہلایا اور قریب سے گزرنے والےراہگیر کے کپڑے اس کے نجس جسم سے اڑنے والے پانی کے قطروں اور چھینٹوں سے ناپاک ہو گئے۔ راہگیرکیساتھ ہی کھڑے اس کے ساتھی نے بے صبری سے اسے حوصلہ دیتے ہوئے کہا کہ گھبراو نہیں ، یہ کتا نہیں تھا، بکری تھی! اسی وقت کتے نے بھونکنا شروع کر دیا، کتے کے بھونکنے کی آواز سنتے ہی راہگیر نے سادگی سے کہا کہ دنیاکتنی عجیب ہو گئی ہے! بکری کو دیکھو، کتے کی آوازیں دی رہی ہے۔ ایک دلچسپ اور مختصر تحریر:
دنیا پر فریب اور دھوکا دہی کے ذریعے مسلط ممالک، گروہ، ادارے اور لابیز کھلم کھلا جھوٹ کا سہارا لیتے ہیں، لیکن پھر بھی ترقی پذیر ممالک کے حکام سمجھتے بوجھتے ان مکاریوں سے صرف نظر کرتے ہیں۔ اسی تناظر میں ایک کہاوت اور مثال سے عالمی ایٹمی ایجنسی کے ڈائریکٹر کے کردار کی وضاحت کی گئی ہے۔ جو نہ صرف ایرانی جوہری پروگرام کیخلاف سازشوں کا پردہ فاش کرتی ہے بلکہ پوری دنیا میں عالمی استعمار کی مکاریوں پر بھی صادق آتی ہے۔ رافیل گروسی نے ٹائمز اخبار کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ ایران کے پاس اپنے جوہری پروگرام کو وسعت دینے کی صلاحیت ہے اور وہ چند ہفتوں میں یورینیم کی افزودگی کو 90 فیصد تک بڑھا سکتا ہے۔
اس بیان کی روشنی میں یہ کہا جا سکتا ہے کہ گروسی نامی موساد کا اعلانیہ جاسوس سرکاری طور پر ایران کے ایٹمی پروگرام کی مخالفت اور اس میں رکاوٹ ڈالنے کے لئے دشمن کو جواز فراہم کرنیکی کوشش کر رہا ہے۔ امریکن فاؤنڈیشن فار ڈیفنس آف ڈیموکریسیز (FDD) کے سی ای او جوناتھن اسکینزر نے بھی انکشاف کیا ہے کہ گروسی نے امریکہ کو جو معلومات دیں، ان ہی معلومات کا ایران کے جوہری پروگرام کے خلاف امریکی آپریشن کو آگے بڑھانے میں موثر کردار تھا۔
ایران میں 90 فیصد یورینیم افزودگی کے امکان کے بارے میں گروسی کے حالیہ جھوٹ پر مبنی بیان کے بعد، فرانسیسی صدر نے اقوام متحدہ میں اپنی تقریر میں پوری ڈھٹائی سے کہا کہ ایران کو عالمی ایجنسی کے ساتھ مکمل تعاون اور پابندیوں کی واپسی میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا چاہیے۔ کسی کو اب بھی شک ہے کہ گروسی موساد کے لیے جاسوسی کر رہا ہے اور اس کے ہاتھ ایران کے سائنسدانوں، کمانڈروں اور دیگر مظلوم لوگوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں؟! کیا یہ تمام ثبوت یہ ثابت کرنے کے لیے کافی نہیں ہیں؟!"
ایک کہاوت ہے کہ ایک کتا ندی سے نکلا، اس نے جھری جھری لی اور قریب سے گزرنے والے راہگیر کے کپڑے اس کے نجس جسم سے اڑنے والے پانی کے قطروں اور چھینٹوں سے ناپاک ہو گئے۔ راہگیر کیساتھ ہی کھڑے اس کے ساتھی نے بے صبری سے اسے حوصلہ دیتے ہوئے کہا کہ گھبراو نہیں، یہ کتا نہیں تھا، یہ تو بکری تھی! اسی وقت کتے نے بھونکنا شروع کر دیا، کتے کے بھونکنے کی آواز سنتے ہی راہگیر نے سادگی سے کہا کہ دنیا کتنی عجیب ہو گئی ہے! بکری کو دیکھو، کتے کی آوازیں دی رہی ہے۔
دنیا میں عدم ایٹمی پھیلاو کا مسئول ہی جاسوس ہے، جنگ کیا رکے گی اور تشدد کا خاتمہ کیسے ہوگا۔ ہر جنگ کا انحصار اس کے لئے کی گئی جاسوسی پر ہوتا ہے، لیکن ایران نے دشمن کے سارے ہتھکنڈے اور خواب چکنا چور کر دیئے ہیں۔ سادہ لوح عوام ان لوگوں کی باتوں اور بیانات پر سچ سمجھ کر اعتماد کرتے ہیں، لیکن اسلامی جمہوریہ ایران نہ صرف ان عالمی فریبکار جھوٹوں کو بے نقاب کر رہا ہے بلکہ جھوٹ کا سہارا لیکر دوسروں کو دھمکانے کی سازشوں کو ناکام بھی بنا رہا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ایران کے کہا کہ رہا ہے
پڑھیں:
ایران میں بدترین خشک سالی، تہران کے بعد مشہد میں بھی پانی کا بحران شدت اختیار کرگیا
ایران بدترین خشک سالی کی لپیٹ میں ہے، جہاں دارالحکومت تہران کے بعد اب ملک کے دوسرے بڑے شہر مشہد میں بھی پانی کی شدید قلت نے صورتحال کو سنگین بنا دیا ہے۔
ایرانی خبررساں ادارے کے مطابق، مشہد شہر میں پانی کے ذخائر خطرناک حد تک کم ہو چکے ہیں اور ڈیموں میں پانی کا لیول 3 فیصد سے بھی نیچے گر گیا ہے۔
مشہد واٹر سپلائی کمپنی کے چیف ایگزیکٹیو نے خبردار کیا ہے کہ شہر میں پانی کی فراہمی برقرار رکھنا اب ایک بڑا چیلنج بن چکا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ “مشہد کے ڈیم تقریباً خشک ہو چکے ہیں، اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے تو پانی کا بحران ناقابلِ کنٹرول ہو جائے گا۔”
اس سے قبل ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے بھی تہران میں پانی کی ممکنہ قلت سے متعلق تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ “اگر بارش نہ ہوئی تو اگلے ماہ پانی کی فراہمی محدود کرنی پڑے گی، اور اگر خشک سالی برقرار رہی تو شہر کو خالی کرانا پڑ سکتا ہے۔”
صدر نے ملک بھر میں پانی اور توانائی کے وسائل کے مؤثر انتظام پر زور دیتے ہوئے موجودہ صورتحال کو انتہائی خطرناک قرار دیا تھا۔