Express News:
2025-11-07@10:58:02 GMT

فلسطین کا دو ریاستی حل؛ تاریخی پس منظر

اشاعت کی تاریخ: 22nd, September 2025 GMT

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اعلیٰ سطح کے سالانہ اجلاس کے آج پہلے روز عالمی رہنما دو ریاستی حل پر غور کے لیے جمع ہوں گے۔

یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آ رہا ہے جب خطے کی صورتحال شدید کشیدگی کا شکار ہے اور 7 اکتوبر 2023 کے بعد سے غزہ پر اسرائیلی بمباری میں 60 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔

اقوام متحدہ بھی غزہ کے شمالی علاقے میں قحط کی تصدیق کرچکا ہے جب کہ قطر میں حماس رہنماؤں پر اسرائیلی حملے کے بعد سے صورت حال تیزی سے تبدیل ہورہی ہے۔

دو ریاستی حل کا تاریخی پس منظر

دو ریاستی حل کا تصور اقوام متحدہ کے قیام سے قبل موجود تھا۔ 1947 میں برطانیہ نے فلسطین کا مسئلہ اقوام متحدہ کے سامنے رکھا۔

اس تنازع کے حل کے لیے ایک فلسطینی عرب ریاست اور ایک یہودی ریاست کے قیام کے ساتھ یروشلم کو بین الاقوامی حیثیت دینے کی تجویز دی گئی۔

بعد ازاں 1991 میں میڈرڈ امن کانفرنس اور بعد ازاں 1993 کے اوسلو معاہدے نے فلسطینی خودمختار اتھارٹی کی بنیاد رکھی۔

جس کے بعد 2000 میں کیمپ ڈیوڈ اور 2001 میں طابا مذاکرات بھی کوئی مثبت اور حتمی نتائج دیئے بغیر اختتام پذیر ہوگئے۔

اسرائیلی جارحیت اور ہٹ دھرمی پر امریکا اور متعدد مغربی ممالک کی حمایت کے باعث مسئلہ فلسطین آج تین دہائیوں بعد بھی حل طلب ہے۔

تاہم اب اسرائیل اپنے اتحادی مغربی ممالک کی ایک ایک کرکے حمایت کھوتا جا رہا ہے جس کی تازہ مثال اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں 12 ستمبر کو فرانس اور سعودی عرب کی پیش کردہ نیویارک ڈیکلیریشن کا بھاری اکثریت سے منظور ہونا ہے۔

اس ڈیکلیریشن میں کہا گیا کہ مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن صرف دو ریاستی حل کے تحت ہی ممکن ہے۔ جس کے بعد متعدد مغربی ممالک فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان کرچکے ہیں۔ 

قرارداد میں جہاں اسرائیل نے یہودی آبادکاری کے خاتمے، فوجی حملے اور خوراک کی فراہمی کا مطالبہ کیا گیا وہں حماس سے بھی مطالبہ کیا گیا ہے کہ اسلحہ فلسطینی اتھارٹی کے حوالے کرکے غزہ پر اپنا حکومتی کنٹرول بھی ختم کردے۔

اقوام متحدہ کے مطابق آج 22 ستمبر کے اجلاس کا مقصد تین دہائیوں سے جاری اسرائیل اور فلسطین کے تنازع کا حل نکالنے میں مدد دینا ہے تاکہ دونوں ریاستیں 1967 سے پہلے کی سرحدوں پر، یروشلم کو مشترکہ دارالحکومت بنا کر امن اور سلامتی کے ساتھ رہ سکیں۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: دو ریاستی حل اقوام متحدہ کے بعد

پڑھیں:

غزہ میں غیر ملکی فوجی دستوں کی تعیناتی، امریکہ کی طرف سے اقوام متحدہ میں لابنگ شروع

امریکی نمائندہ دفتر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ مصر، قطر، سعودی عرب، ترکیہ اور متحدہ عرب امارات کے نمائندوں کے ساتھ ملاقات کی ہے تاکہ امریکہ اس مجوزہ قرارداد کے لیے اپنی حمایت حاصل کر سکے۔ اسلام ٹائمز۔ اقوامِ متحدہ میں امریکی نمائندگی نے جمعرات کی صبح اعلان کیا کہ اس نے مصر، قطر، سعودی عرب، ترکیہ اور متحدہ عرب امارات کے وفود کے ساتھ ایک اجلاس منعقد کیا ہے، تاکہ وہ غزہ سے متعلق مجوزہ قرارداد کے لیے ان ممالک کی حمایت حاصل کر سکے۔ امریکہ اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل میں اپنے پیش کردہ مسودۂ قرارداد کی منظوری کے لیے لابنگ میں مصروف ہے، اس قرارداد کا مقصد غزہ پٹی میں غیر ملکی فوجی دستوں کی تعیناتی ہے، ایک ایسا اقدام جس کے بارے میں صہیونی رژیم خود اعتراف کر چکی ہے کہ اس کی تیاری اور سمت طے کرنے میں اس کا کردار رہا ہے۔   جمعرات کی صبح امریکہ کے اقوامِ متحدہ میں نمائندہ دفتر نے ایک بیان میں کہا کہ اس نے مصر، قطر، سعودی عرب، ترکیہ اور متحدہ عرب امارات کے نمائندوں کے ساتھ ملاقات کی ہے تاکہ وہ اس مجوزہ قرارداد کے لیے اپنی حمایت حاصل کر سکے۔الجزیرہ نے اس بیان کے حوالے سے رپورٹ دی کہ مایک والٹز نے سلامتی کونسل کے منتخب اراکین سے ملاقات کی تاکہ غزہ سے متعلق اس قرارداد کے مسودے پر گفتگو کی جا سکے۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ غزہ سے متعلق یہ قرارداد صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے منصوبے میں بیان کردہ ایک بین‌الاقوامی استحکام لانے والی فورس (Stabilization Force) کی تعیناتی کی اجازت فراہم کرتی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اقوام متحدہ نے شامی صدر احمد الشرع پر عائد پابندیاں ختم کر دیں
  • اقوام متحدہ نے شامی صدر پر عائد پابندیاں ہٹا دیں، اگلے ہفتے وائٹ ہاؤس کا دورہ متوقع
  • اقوام متحدہ نے شامی صدر  پر عائد پابندیاں ہٹا دیں، اگلے ہفتے وائٹ ہاؤس کا دورہ متوقع
  • افیون کی پیداوار میں افغانستان آج بھی سب سے بڑا مرکز ہے، اقوام متحدہ
  • افیون پیداوار ، افغانستان آج بھی سب سے بڑا مرکز ہے، اقوام متحدہ
  • غزہ میں غیر ملکی فوجی دستوں کی تعیناتی، امریکہ کی طرف سے اقوام متحدہ میں لابنگ شروع
  • جموں قتل ِ عام اور الحاقِ کشمیر کے متنازع قانونی پس منظر کا جائزہ
  • اقوام متحدہ غزہ میں عالمی فوج تعینات کرنے کی منظوری دے، امریکا
  • افغانستان دہشت گردوں کی پناہ گاہ بن چکا ، اقوام متحدہ
  • صدر زرداری کی سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ سے ملاقات، خود مختار فلسطینی ریاست کے قیام پر زور