ایران:اسرائیلی حملوں میں60 شہیدفوجی کمانڈر اور ایٹمی سیاستدانوں کی نماز جناہ ادا
اشاعت کی تاریخ: 29th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
تہران (مانیٹرنگ ڈیسک) اسرائیلی حملوں میں شہید ہونے والے 60 کے قریب اعلیٰ فوجی کمانڈر، بیلسٹک میزائل پروگرام کے سربراہ، جوہری سائنسدانوں، خواتین اور بچوں کی نماز جنازہ کے لیے تہران کی سڑکوں پر عوام کا سیلاب اُمڈ آیا۔ایرانی سرکاری نشریاتی ادارے “آئی آر آئی بی” کے مطابق نماز جنازہ میں شرکت کے لیے ہزاروں شہری انقلاب اسکوائر پہنچ گئے اور فرط جذبات سے ایرانی پرچم میں لپٹے تابوتوں کو چھوتے اور چومتے رہے۔شہریوں نے ایرانی پرچم اُٹھائے ہوئے تھے اور فضا میں حب الوطنی کے نغمے گونج رہے تھے‘ بے حد جذباتی مناظر دیکھنے کو ملے۔ایرانی صدر مسعود پزیشکیان بھی ہزاروں سوگواروں میں شامل تھے۔ اسٹیج پر کئی اعلیٰ فوجی افسران کی تصاویر آویزاں تھیں جن میں شہید میجر جنرل حسین سلامی اور جنرل محمد باقری کی نمایاں تصاویر
شامل تھیں۔نیم سرکاری خبر رساں ادارے “تسنیم” کے مطابق شہریوں نے ایران کے رہبر اعلیٰ آیت اللہ علی خامنہ ای کی تصاویر بھی اٹھا رکھی تھیں اور اس دوران امریکا و اسرائیل مخالف نعرے بھی لگائے گئے۔تقریب تہران کے معروف اسلامی انقلاب اسکوائر (انقلاب چوک) میں صبح 8 بجے شروع ہوئی، جہاں ہزاروں سوگوار سیاہ لباس پہنے ایرانی پرچم لہراتے اور شہدا کی تصاویر اٹھائے ہوئے موجود تھے۔ایرانی سرکاری ٹیلی ویژن نے جنرل حسین سلامی، جنرل امیر علی حاجی زادہ، میجر جنرل محمد باقری اور جوہری سائنسدان محمد مہدی تہرانچی سمیت دیگر شہدا کے تابوتوں کی وڈیو نشر کی گئی۔جنازے میں شامل تابوتوں میں 4 خواتین اور 4 بچوں کے تابوت بھی شامل تھے جنہیں اسرائیلی حملوں میں نشانہ بنایا گیا۔ایرانی حکومت نے سرکاری دفاتر بند رکھے تاکہ سرکاری ملازمین جنازے میں شریک ہو سکیں۔ یہ جنگ بندی کے بعد اعلیٰ کمانڈروں کی پہلی عوامی تدفین کی تقریب تھی۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
ٹنڈو جام ،سرکاری ملازمین کے احتجاج میںتیزی آگئی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250926-2-1
ٹنڈوجام (نمائندہ جسارت)سرکاری ملازمین کے احتجاج میں تیزی آگئی سندھ زرعی تحقیقاتی ادارہ سندھ کے اندر تیسرے دن بھی DRA الاؤنس میں اضافہ نہ ہونے، فوتی کوٹہ کے آرڈر جاری نہ کرنے اور دیگر مسائل کے حل کے لیے دفاتر کی تالابندی کرکے کاٹن سیکشن سے ڈائریکٹر جنرل آفس تک ریلی نکال کر احتجاجی مظاہرہ احتجاج کے ریلی کے دوران سارنگیا تنظیم کے مرکزی ڈپٹی جنرل سیکریٹری محبوب خاصخیلی کی طبیعت اچانک خراب ہوگئی جنہیں فرسٹ ایڈ کے لیے اسپتال منتقل کر دیا گیا تفصیلات کے مطابق سند ھ ایمپلائز الائنس کی اپیل پر سندھ زرعی تحقیقاتی ادارہ میں مکمل تالا بندی رہی اور ملازمین نے اس کاٹن سیکشن سے ڈائیریکٹر جنرل سندھ کے آفس تک ریلی نکالی اس موقع پر ملازم تنظیم سارنگیا کے جنرل سیکریٹری محمد شریف کاٹھیو، CBA یونین کے صدر علی روشن چنا، ممتاز بلوچ، رفیق خاصخیلی اور دیگر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت نے پنشن رولز میں اصلاحات کے نام پر سرکاری ملازمین کا معاشی قتل کردیا ہے۔ ملازمین کی پنشن اور DRA الاؤنس میں کٹوتی کسی صورت قبول نہیں کی جائے گی دیگر صوبوں کی طرح سندھ میں بھی گریڈ ایک سے گریڈ 22 تک کے سرکاری ملازمین کو ریٹائرمنٹ کے بعد گروپ انشورنس اور بینیوولنٹ فنڈ دیا جائیانہوں نے کہا کہ حکومت کی غلط پالیسیوں اور شاہانہ اخراجات کا بوجھ سرکاری ملازمین پر ڈالا جارہا ہے جو کہ انتہائی غلط عمل ہے ان کا کہنا تھا کہ گرینڈ الائنس کے اعلان کردہ 6 اکتوبر والے کراچی دھرنے میں پورے سندھ کے ملازمین کے ساتھ سارنگیا اور CBA یونین کے رہنما اور ریسرچ سینٹر کے ملازمین بھرپور شرکت کرکے اپنا حق حاصل کرنے کے لیے احتجاج ریکارڈ کرائیں گے۔انہوں نے واضح کیا کہ سرکاری ملازمین کی محنت کی کمائی سے کسی بھی صورت حکومت کو کٹوتی کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔