صحافی برادری مشکلات کا شکار ہے ، صحافیوں کے مسائل کے حل کیلئے حکومت کردار ادا کرے ۔ معروف صحافی و مصنف ذبیح اللہ بلگن کے اعزاز میں منعقدہ عشائیہ میں “پہچان “ اراکین کی گفتگو
اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 02 جولائی2025ء) معروف صحافی و مصنف ذبیح اللہ بلگن کی وطن واپسی پر ان کے اعزاز میں الامین اکیڈمی کے سربراہ پیر ضیاء الحق نقشبندی نے عشائیہ کا اہتمام کیا ۔ عشائیہ میں صحافیوں ، ایڈیٹرز اور کالم نگاروں کے پلیٹ فارم “پہچان” کے اراکین شاہد نذیر چودھری ، اشرف سہیل ، عامر خاکوانی ، عرفان اطہر ، خالد ارشاد صوفی ، فرخ شہباز وڑائچ شریک ہوئے ۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے “پہچان” اراکین کا کہنا تھا کہ پرنٹ میڈیا سے وابستہ صحافی ان دنوں مالی مشکلات کا شکار ہیں ۔ ایک کے بعد ایک اخبار بند ہو رہا ہے جس سے سینکڑوں صحافی بےروزگار ہوگئے ہیں۔(جاری ہے)
پرنٹ میڈیا کے صحافیوں کو ڈیجیٹل میڈیا اور الیکٹرانک میڈیا کی تربیت دینی چاہیے تاکہ وہ موجود دور کے میڈیا پلیٹ فارمز پر اپنی صلاحیتیوں کا مظاہرہ کر سکیں ۔ “پہچان” اراکین کا کہنا تھا کہ اب صحافت کی شکل تبدیل ہوچکی ہے لہذا ضرورت اس امر کی ہے کہ صحافی برادری بھی صحافت کے نئے اسلوب کو سمجھے اور اختیار کرے ۔ سمجھ لینا چاہیے کہ موجودہ دور میں صحافت کیلئے صرف قلم ہی نہیں کیمرہ کی بھی ضرورت ہے اور کیمرہ کو قلم کی طرح بروئے کار لانا پڑے گا ۔ عشائیہ کے موقع پر معروف صحافی و تجزیہ نگار عامر خاکوانی کی سالگرہ کا کیک بھی کاٹا گیا ۔ “پہچان” اراکین نے عامر خاکوانی کو ان کی سالگرہ پر مبارکباد دی ۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
ٹیکس دہندگان کی بائیو میٹرک نظام میں تبدیلی کیلئے اہم تجویز
کلم اختر: ٹیکس دہندگان کیلئے بائیومیٹرک تصدیق کا نظام بہتر نہ ہو سکا، بائیو میٹرک تصدیق کا نظام بہتر نہ ہونے سے ٹیکس دہندگان کو مشکلات کا سامنا ہے۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق موجودہ نظام سے بیرون ملک مقیم پاکستانی اور معذور افراد مشکلات میں مبتلا ہیں، ٹیکس دہندگان بروقت رجسٹریشن اور ریٹرن فائلنگ میں مشکلات کا شکار ہیں۔
ٹیکس کنسلٹنٹ کی ایف بی آر کو بائیومیٹرک تصدیق فعال کرنے کی تجویز، ایپ میں چہرے کی شناخت ،فنگر پرنٹ سکیننگ کی سہولت شامل کرنے کی سفارش کی گئی۔
جعلی ادویات کا خاتمہ، 2D بارکوڈ نظام پر عمل درآمد کیلئے اہم اجلاس طلب
موبائل ایپ کو ایف بی آر ،نادرا ڈیٹا بیس سے براہِ راست جوڑنے پرزور دیا جانے لگا۔
صارفین کا کہنا تھا کہ ڈیجیٹل حل سے رجسٹریشن میں تاخیر ختم ہوگی، تعمیل کی شرح بڑھے گی، تجویز پر عملدرآمد سے بیرون ملک پاکستانیوں ،ٹیکس دہندگان کو سہولت ملے گی،جدید نظام سے ٹیکس نیٹ وسیع ہوگا اور ریونیو میں اضافہ ہوگا۔