سوشل میڈیا پر نفرت انگیز مواد شیئر کرنےوالے مزید20 افراد گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)پنجاب پولیس نے سوشل میڈیا پر نفرت انگیز مواد شیئر کرنے پر بیس افراد کو گرفتار کرکے مقدمات درج کرلیے۔ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق محرم الحرام کے تناظر میں سوشل میڈیا پر قابل اعتراض مواد کی تشہیر کرنے والوں کے خلاف کارروائی جاری ہے، 24 گھنٹوں کے دوران سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر قابل اعتراض و نفرت انگیز مواد اَپ لوڈ کرنے کے 33 واقعات رپورٹ ہوئے، سوشل میڈیا پر قابل اعتراض مواد شیئر کرنے پر 18 مقدمات درج کرلیے گئے اور 20 افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق فیس بک پر قابل اعتراض مواد اپ لوڈ کرنے کے 21 واقعات رپورٹ ہوئے، وٹس ایپ پر 3 جبکہ 9 واقعات دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر رپورٹ ہوئے، اب تک سوشل میڈیا پر قابل اعتراض مواد شیئر کرنے پر 34 مقدمات درج کرکے 37 افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔ترجمان کے مطابق آئی جی پنجاب پولیس ڈاکٹر عثمان انور نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا پر مذہبی منافرت، اشتعال انگیزی، فرقہ واریت کے مرتکب عناصر کسی رعایت کے مستحق نہیں، پنجاب پولیس سوشل میڈیا پر نفرت انگیزی، قابل اعتراض مواد کی تشہیر کے مرتکب عناصر کی سرکوبی یقینی بنا رہی ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پر قابل اعتراض مواد مواد شیئر کرنے سوشل میڈیا پر پنجاب پولیس
پڑھیں:
ڈیجیٹل میڈیا پر غیراخلاقی مواد کی روک تھام کے لئے بل قومی اسمبلی میں پیش
پیپلزپارٹی کی رکنِ قومی اسمبلی نے ڈیجیٹل میڈیا پر بڑھتے ہوئے غیر اخلاقی اور نازیبا مواد کی روک تھام کے لیے ایک بل قومی اسمبلی میں متعارف کرایا جس کا مقصد ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر غیر اخلاقی اور قابل اعتراض مواد کی اشاعت اور ترویج کو روکنا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ڈیجیٹل میڈیا پر بڑھتے ہوئے غیراخلاقی اور نازیبا مواد کی روک تھام کے لیے قومی اسمبلی میں اہم قانون سازی کی جانب پیش رفت کی گئی ہے۔ پیپلزپارٹی کی رکنِ قومی اسمبلی شاہدہ رحمانی نے اس حوالے سے ایک بل قومی اسمبلی میں متعارف کرایا جس کا مقصد ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر غیر اخلاقی اور قابل اعتراض مواد کی اشاعت اور ترویج کو روکنا ہے۔
بل کے متن کے مطابق قانون کا اطلاق پورے ملک میں آن لائن اور آف لائن دونوں اقسام کے پلیٹ فارمز پر ہوگا اس میں سوشل میڈیا ویب سائٹس، ویڈیو اسٹریمنگ سروسز، موبائل ایپلی کیشنز اور دیگر ڈیجیٹل ذرائع کو قانون کے دائرہ اختیار میں شامل کیا گیا ہے۔ بل میں تجویزدی گئی ہے کہ متعلقہ اداروں کو مزید اختیارات دیے جائیں تاکہ وہ غیراخلاقی مواد کو مانیٹر، رپورٹ اور بلاک کرسکیں، بل پر قومی اسمبلی کی متعلقہ قائمہ کمیٹی میں تفصیلی بحث کے بعد منظوری متوقع ہے۔