لاہور:

پنجاب پولیس نے سوشل میڈیا پر نفرت انگیز مواد شیئر کرنے پر بیس افراد کو گرفتار کرکے مقدمات درج کرلیے۔

ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق محرم الحرام کے تناظر میں سوشل میڈیا پر قابل اعتراض مواد کی تشہیر کرنے والوں کے خلاف کارروائی جاری ہے، 24 گھنٹوں کے دوران سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر قابل اعتراض و نفرت انگیز مواد اَپ لوڈ  کرنے کے 33 واقعات رپورٹ ہوئے، سوشل میڈیا پر قابل اعتراض مواد شیئر کرنے پر 18 مقدمات درج کرلیے گئے اور 20 افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔

ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق فیس بک پر قابل اعتراض مواد اپ لوڈ کرنے کے 21 واقعات رپورٹ ہوئے،  وٹس ایپ پر 3 جبکہ 9 واقعات دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر رپورٹ ہوئے، اب تک سوشل میڈیا پر قابل اعتراض مواد شیئر کرنے پر 34 مقدمات درج کرکے 37 افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔

ترجمان کے مطابق آئی جی پنجاب پولیس ڈاکٹر عثمان انور نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا پر مذہبی منافرت، اشتعال انگیزی، فرقہ واریت کے مرتکب عناصر کسی رعایت کے مستحق نہیں،  پنجاب پولیس سوشل میڈیا پر نفرت انگیزی، قابل اعتراض مواد کی تشہیر کے مرتکب عناصر کی سرکوبی یقینی بنا رہی ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پر قابل اعتراض مواد مواد شیئر کرنے سوشل میڈیا پر پنجاب پولیس

پڑھیں:

ترکیہ؛ گستاخانہ خاکہ شائع کرنے پر کارٹونسٹ سمیت 4 افراد گرفتار

ترکیہ میں گستاخانہ خاکہ شائع کرنے پر ہفت روزہ میگزین کے ایڈیٹرز اور کارٹونسٹ کو گرفتار کرلیا گیا۔

ترک میڈیا کے مطابق میگزین میں پیغمبر اسلام ﷺ کے گستاخانہ خاکے شائع کیے گئے جس پر عوام میں شدید غم و غصے کی لہر دوڑ گئی تھی۔

گزشتہ ہفتے کے شمارے میں ان گستاخانہ خاکوں کی اشاعت پرمذہبی حلقوں کی جانب سے بھی شدید ردعمل سامنے آیا تھا۔

استنبول میں واقع میگزین کے دفتر پر مشتعل مظاہرین نے حملہ کر دیا۔ پولیس کی مشتعل مظاہرین کو روکنے کی تمام کوششیں ناکام ثابت ہوئیں۔

Peygamber Efendimizin (S.A.V) karikatürünü yaparak nifak tohumları ekmeye çalışanları bir kez daha lanetliyorum.

Bu alçak çizimi yapan D.P. adlı şahıs yakalanarak gözaltına alınmıştır.

Bir kez daha yineliyorum:
Bu hayasızlar hukuk önünde hesap verecektir. pic.twitter.com/7xYe94B65d

— Ali Yerlikaya (@AliYerlikaya) June 30, 2025

 

پولیس نے میگزین کے تازہ شمارے کی تمام کاپیاں ضبط کرلیں اور ادارے کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز کر دیا گیا۔

پولیس نے میگزین کے 4 سینیئر ملازمین 2 ایڈیٹر انچیفس، کارٹونسٹ اور منیجنگ ایڈیٹر کو گرفتار کرلیا جبکہ دیگر کئی افراد کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے ہیں۔

ترک صدر طیب اردوان نے کہا کہ جو لوگ حضرت محمد ﷺ اور دیگر انبیا کی شان میں گستاخی کریں گے ان سے قانون کے مطابق بازپرس کی جائے گی۔

صدر اردوان نے مزید کہا کہ مذکورہ خاکہ مزاح کے پردے میں کی گئی ایک گھٹیا اشتعال انگیزی ہے جو "نفرت پر مبنی جرم" ہے۔

میگزین کے ایڈیٹر انچیف نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے وضاحت کی کہ متنازع خاکے کا پیغمبر اسلام سے کوئی تعلق نہیں۔

 

متعلقہ مضامین

  • ترکیہ؛ گستاخانہ خاکہ شائع کرنے پر کارٹونسٹ سمیت 4 افراد گرفتار
  • لاہور؛ سوشل میڈیا ایپ پر خریدار بن کر موبائل فونز، موٹر سائیکل ہتھیانے والا ملزم گرفتار
  • پسند کی شادی پر بہن کو قتل اور بہنوئی کو زخمی کرنے والا شخص ساتھی سمیت گرفتار
  • نفرت انگیز بیانیے معاشرتی ترقی اور امن کیلئے خطرہ ہیں، راغب نعیمی
  • سوشل میڈیا پر نفرت انگیزی میں ملوث 17 افراد گرفتار، 271 اکاؤنٹ پی ٹی اے کو رپورٹ
  • فیکٹ چیک، سڑک پر نماز پڑھتے محمد رضوان کی ویڈیو کتنی پرانی ہے؟
  • امریکہ نے پاکستانیوں کیلئے  ویزا شرائط مزید سخت کر دیں
  • امریکا نے پاکستانیوں کیلئےویزہ شرائط مزید سخت کر دیں
  • امریکا نے پاکستانیوں کے لیے ویزہ شرائط مزید سخت کر دیں