لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 01 جولائی 2025ء ) لاہور میں نوجوان پروفیسر کا لیکچر کے دوران اچانک انتقال ہوگیا جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔ تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا پر وائرل ایک ویڈیو میں دیکھا جساکتا ہے کہ بظاہر ہشاش بشاش نظر آنے والے ایک نوجوان پروفیسر لیکچر دے رہے ہوتے ہیں کہ اس دوران اچانک وہ نیچے فرش پر سجدے کی حالت میں بیٹھ جاتے ہیں، یہ منظر دیکھ کر ہال میں موجود افراد تشویش میں مبتلا ہوجاتے ہیں اور فوری ایک شخص آگے بڑھ کر جب نوجوان پروفیسر کو سہارا دینے کی کوشش کرتے ہیں تو پتا چلتا ہے نوجوان پروفیسر کا انتقال ہوچکا ہے۔

بعد ازاں مرحوم پروفیسر کی شناخت نیاز احمد کے نام سے ہوئی اور پتا چلا کہ وہ لاہور ٹیچرز ٹریننگ پروگرام میں لیکچر دے رہے تھے کہ اس دوران اچانک انتقال کرگئے، ان کا تعلق شاہجمال مظفر گڑھ سے ہے، مرحوم پروفیسر نیاز احمد کی نماز جنازہ آبائی علاقے میں ادا کی جائے گی۔

(جاری ہے)

إِنَّا لِلَّٰهِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رَاجِعُونَ
کُلُّ نَفْس ذائِقَةُ الْمَوْتِ
آج مظفر گڑھ کا ایک ستارہ ہمیشہ کیلئے غروب ہوگیا۔ مرنے میں صرف 4سیکنڈ لگتے ہیں۔ نوجوان پروفیسر نیاز احمد لاہور ٹیچر ٹرینگ میں لیکچر کے دوران اچانک فوت ہوگیا، نماز جنازہ آبائی علاقے حامد سلطان ہوگا۔ pic.

twitter.com/I8OM8t8h6p

— WAD (@ChaudharyWad) July 1, 2025 بتایا گیا ہے کہ ہارٹ اٹیک جسے طبی زبان میں مایوکارڈیل انفکشن بھی کہا جاتا ہے، ایک سنگین حالت ہے جس میں دل کو خون کی فراہمی اچانک رک جاتی ہے، جس سے دل کے پٹھوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے، یہ اکثر کورونری شریانوں میں رکاوٹ کی وجہ سے ہوتا ہے جو دل کو خون فراہم کرتی ہیں، اگر فوری علاج نہ کیا جائے تو یہ جان لیوا بھی ثابت ہو سکتا ہے. معلوم ہوا ہے کہ ہارٹ اٹیک کی وجوہات میں کورونری شریان کی بیماری بھی شامل ہے جو دل کے دورے کی سب سے عام وجہ ہے جہاں چکنائی اور کولیسٹرول کی تہہ شریانوں میں جمع ہو جاتی ہے جس سے خون کا بہاؤ کم ہو جاتا ہے، اس کے علاوہ خون کے لوتھڑے بھی شریانوں میں بن سکتے ہیں اور خون کدشواری، ے بہاؤ کو روک سکتے ہیں، دیگر عوامل میں تمباکو نوشی، ہائی بلڈ پریشر، ذیابیطس، موٹاپا، اور خاندانی تاریخ بھی ہارٹ اٹیک کے خطرے کو بڑھا سکتے ہیں۔

بتایا جارہا ہے کہ ہارٹ اٹیک کی علامات میں سینے میں درد یا تکلیف، سانس لینے میں دشواری، متلی و قے، چکر آنا، بازوؤں، گردن، جبڑے یا کمر میں درد، بے چینی یا گھبراہٹ شامل ہیں، ان علامات کی صورت میں فوری طبی امداد ضروری ہے، علاج میں ادویات، انجیو پلاسٹی، یا بائی پاس سرجری شامل ہو سکتی ہے، صحت مند طرز زندگی اپنانا ہارٹ اٹیک سے بچاؤ میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے، اس لیے احتیاطی تدابیر کے طور پر تمباکو نوشی سے پرہیز کریں، صحت مند غذا کھائیں، ورزش کریں، وزن کو کنٹرول کریں، ذیابیطس اور ہائی بلڈ پریشر کو کنٹرول کریں۔

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے نوجوان پروفیسر دوران اچانک ہارٹ اٹیک

پڑھیں:

مودی کی مصنوعی مقبولیت کاپردہ فاش

   بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی سوشل میڈیا پر مقبولیت کے حوالے سے بڑا انکشاف سامنے آیا ۔ معروف ڈیجیٹل ریسرچ ادارے “گروک” کی تازہ رپورٹ کے مطابق مودی کے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) اکاؤنٹ پر فالوورز کی ایک بڑی تعداد جعلی یا خودکار بوٹس پر مشتمل ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ نریندر مودی کے ایکس فالوورز میں سے تقریباً 44 سے 65 ملین (یعنی 4 کروڑ 40 لاکھ سے 6 کروڑ 50 لاکھ) اکاؤنٹس مشکوک ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ ان کے کل فالوورز میں سے 40 سے 60 فیصد فالوورز بوٹس یا جعلی ہوسکتے ہیں۔
گروک نے واضح کیا کہ اگرچہ ایکس کے اندرونی ڈیٹا تک رسائی کے بغیر حتمی نتائج ممکن نہیں، لیکن جدید تجزیاتی ٹولز اور ماڈلز کی مدد سے یہ اندازہ لگایا گیا ہے کہ مودی کی سوشل میڈیا “پاپولیریٹی” ایک مصنوعی تصویر پیش کر رہی ہے۔
یہ پہلی بار نہیں کہ مودی کے فالوورز کی حقیقت پر سوالات اٹھے ہوں۔ 2012 میں بھی ایک غیر جانبدار تحقیق میں ان کے 46 فیصد فالوورز جعلی اور41 فیصد غیر فعال قرار دیے گئے تھے۔ بعد ازاں 2017 میں کیے گئے ایک ٹوئٹر آڈٹ میں انکشاف ہوا کہ مودی کے محض 37.4 فیصد فالوورز ہی حقیقی صارفین ہیں۔
 ماہرین خبردار کرتے ہیں کہ بھارت جیسے بڑے جمہوری ملک میں سوشل میڈیا کو انتخابی مہمات اور عوامی رائے پر اثر انداز ہونے کے لیے استعمال کرنا معمول بنتا جا رہا ہے۔ خودکار بوٹس منظم انداز میں مخصوص بیانیے کو فروغ دیتے ہیں، ہیش ٹیگز کو ٹرینڈ کرتے ہیں اور عوامی سوچ کو متاثر کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
 گروک کے مطابق اگرچہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز وقتاً فوقتاً جعلی اور بوٹ اکاؤنٹس کو ڈیلیٹ کرتے رہتے ہیں، لیکن بڑی تعداد میں ایسے اکاؤنٹس بدستور سرگرم ہیں اور رائے عامہ کو متاثر کر رہے ہیں۔
 ڈیجیٹل ماہرین اور سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ عوام کو سچ بتانے کے لیے سوشل میڈیا کمپنیوں کو زیادہ شفافیت دکھانی چاہیے۔ اگر جعلی مقبولیت اور بوٹس کے ذریعے رائے عامہ کو گمراہ کرنے کا سلسلہ جاری رہا تو یہ جمہوریت کے لئے ایک سنگین خطرہ بن سکتا ہے۔
 

Post Views: 7

متعلقہ مضامین

  • ’یہ اللہ کی مخلوق کے ساتھ ظلم ہے‘، شہریوں کی چیتے کو گھسیٹنے کی ویڈیو وائرل
  • فضا علی نے وینا ملک کو ٹی وی شو میں آڑے ہاتھوں لے لیا، ویڈیو وائرل ہوگئی
  • مزار قائد کی دیوار پر چڑھنے والے نوجوان کی ویڈیو وائرل، ’پولیس اس کو بھی تمغہ جرأت دے گی‘
  • راشد خان کا ٹم ساؤتھی کی گیند پر ناقابل یقین چھکا، ویڈیو وائرل
  • ٹرینر پر ’اورکا‘ کا جان لیوا حملہ، وائرل ویڈیو کی حقیقت سامنے آگئی
  • سویرا ندیم کی نئی تصاویر وائرل؛ سوشل میڈیا صارفین آخر اتنے برہم کیوں ہیں ؟
  • ’چھنو کی آنکھ میں اک نشہ ہے‘ پر گورنر سندھ کا رقص وائرل
  • مودی کی مصنوعی مقبولیت کاپردہ فاش
  • ٹرینر کو پالتو وہیل نے ہلاک کردیا؛ وائرل ویڈیو کی حقیقت کیا ہے؟
  • گورنر سندھ کامران ٹیسوری کا الیکشن میں ووٹ چوری ہونے کا اعتراف، ویڈیو وائرل