غزہ میں غذائی قلت کے باعث 66 بچے شہید، اسرائیلی نسل کشی جاری
اشاعت کی تاریخ: 29th, June 2025 GMT
غزہ پر جاری اسرائیلی حملوں اور محاصرے کے نتیجے میں غذائی قلت اور طبی سہولیات کی کمی کے باعث 66 فلسطینی بچے شہید ہو چکے ہیں جب کہ ہزاروں کی جانیں خطرے میں ہیں۔
فلسطینی حکام کے مطابق، اسرائیل کی جانب سے غزہ کی گزرگاہوں کی بندش، امداد کی راہ میں رکاوٹیں، اور انسانی بنیادوں پر امدادی کاموں میں رکاوٹوں نے علاقے میں انسانی المیہ پیدا کر دیا ہے۔
اقوام متحدہ اور دیگر بین الاقوامی اداروں کے مطابق، غزہ میں روزانہ 112 سے زائد بچے غذائی قلت کے باعث اسپتالوں میں لائے جا رہے ہیں۔ موجودہ صورتحال میں صفائی، صاف پانی، اور خوراک کی شدید قلت ہے۔ بیشتر اسپتال بند یا جزوی طور پر کام کر رہے ہیں۔
یونیسیف کا کہنا ہے کہ اگر فوری امداد نہ پہنچی تو 14 ہزار سے زائد بچوں کی زندگیاں اگلے 48 گھنٹوں میں خطرے میں پڑ سکتی ہیں۔
دریں اثنا، اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ میں امداد کے منتظر شہریوں پر حملے بھی جاری ہیں، جس سے صورتحال مزید سنگین ہو چکی ہے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کراچی: مغل ہزارہ گوٹھ اور نارتھ ناظم آباد سے ملنے والے دونوں انسانی دھڑوں کی شناخت ہوگئی
—فائل فوٹوکراچی کے علاقے مغل ہزارہ گوٹھ اور نارتھ ناظم آباد سے ملنے والے دونوں انسانی دھڑوں کی شناخت ہوگئی۔
پولیس کے مطابق مغل ہزارہ گوٹھ میں گھر سے ملنے والے دھڑ کی شناخت امداد کے نام سے ہوئی ہے، امداد کے قتل کا مقدمہ گلستان جوہر تھانے میں درج ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مقتول امداد کے دو دوستوں کو گرفتار کیا گیا ہے، ملزمان نے اعتراف جرم کرلیا ہے۔
کراچی کے علاقے نارتھ ناظم بلاک ایل کے قریب نالے سے مرد کی سر کٹی لاش جبکہ گلستانِ جوہر پہلوان گوٹھ کے قبرستان سے ایک شخص کا سر ملا ہے۔
اس کے علاوہ نارتھ ناظم آباد بلاک ایل سے دو روز قبل ملنے والے دھڑ کی بھی شناخت ہوگئی، مقتول کی شناخت محمد یوسف کے نام سے ہوئی ہے۔
پولیس نے کہا کہ مقتول محمد یوسف کا سر گجر نالے سے ملا تھا، مقتول یوسف کے قتل کا مقدمہ تیموریہ تھانے میں درج ہے۔