پاک بھارت کشیدگی: جنگ بندی کے باوجود کرتارپور راہداری 9 روز سے بند
اشاعت کی تاریخ: 19th, May 2025 GMT
پاکستان اور بھارت کے درمیان سیز فائر ہونے کے باوجود بھارت کی جانب سے کرتارپور راہداری 9 روز سے بند ہے۔
ہیڈ گرنتھی گوردوارہ دربار صاحب سردار گوبند سنگھ کا کہنا ہے کہ پاکستان اپنے سکھ بھائیوں کا منتظر ہے
اُنہوں نے کہا کہ نریندر مودی سے اپیل ہے کہ سکھوں کو کرتارپور آنے دیں، بھارت سیاست کو مذہب سے دور رکھے۔
سردار گوبند سنگھ نے کہا کہ عالمی جنگ عظیم میں بھی مذہبی مقامات کی یاترا بند نہیں کی گئی تھی۔
اس حوالے سے مقامی یاتریوں کا بھی یہی کہنا ہے کہ بھارت راہداری کھولے اور یاتریوں کو دربار کے درشن کرنے دے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
جنگ بندی کے بعد بڑی پیشرفت‘پاکستان اور بھارت کے درمیان قیدیوں کی فہرستوں کا تبادلہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد (صباح نیوز)پاکستان اور بھارت نے سفارتی ذرائع سے ایک دوسرے کی تحویل میں موجود قیدیوں کی فہرستوں کا تبادلہ کیا ہے، ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ بھارتی حکومت سے تمام پاکستانی قیدیوں کے لیے خصوصی قونصلر رسائی کے ساتھ ان کی رہائی اور وطن واپسی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے کہا کہ فہرستوں کا تبادلہ قونصلر رسائی کے معاہدے 2008ء کی تعمیل میں کیا گیا ہے، معاہدے کے تحت ہر سال یکم جنوری اور یکم جولائی کو ایک دوسرے کی تحویل میں قیدیوں کی فہرستیں شیئر کرتے ہیں۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق حکومت پاکستان نے 246بھارتی قیدیوں کی فہرست ہائی کمیشن اسلام آباد کے نمائندے کے حوالے کی، جن میں 53 سویلین قیدی اور 193ماہی گیر شامل ہیں۔ دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ بھارت نے 463پاکستانی قیدیوں کی فہرست پاکستان کے ہائی کمیشن، نئی دہلی کے ایک سفارت کار کے ساتھ شیئر کی ہے، جن میں 382 سویلین قیدی اور 81ماہی گیر شامل ہیں، حکومت پاکستان نے ان تمام پاکستانی قیدیوں اور ماہی گیروں کی فوری رہائی اور وطن واپسی کا مطالبہ کیا ہے۔