پاک بھارت کشیدگی: جنگ بندی کے باوجود کرتارپور راہداری 9 روز سے بند
اشاعت کی تاریخ: 19th, May 2025 GMT
پاکستان اور بھارت کے درمیان سیز فائر ہونے کے باوجود بھارت کی جانب سے کرتارپور راہداری 9 روز سے بند ہے۔
ہیڈ گرنتھی گوردوارہ دربار صاحب سردار گوبند سنگھ کا کہنا ہے کہ پاکستان اپنے سکھ بھائیوں کا منتظر ہے
اُنہوں نے کہا کہ نریندر مودی سے اپیل ہے کہ سکھوں کو کرتارپور آنے دیں، بھارت سیاست کو مذہب سے دور رکھے۔
سردار گوبند سنگھ نے کہا کہ عالمی جنگ عظیم میں بھی مذہبی مقامات کی یاترا بند نہیں کی گئی تھی۔
اس حوالے سے مقامی یاتریوں کا بھی یہی کہنا ہے کہ بھارت راہداری کھولے اور یاتریوں کو دربار کے درشن کرنے دے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
سیز فائر 18 مئی کے بعد بھی جاری رہیگا، انڈین آرمی
دونوں فریقین کے درمیان ہونے والی بات چیت کے دوران اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ دونوں فریق سرحدوں اور آگے کے علاقوں میں فوجیوں کی تعداد کو فوری طور پر کم کرنے پر غور کرینگے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت اور پاکستان کے درمیان تازہ جنگ بندی اتوار کو ختم ہونے کی خبروں کے بیچ بھارتی فوج نے واضح کیا ہے کہ جنگ بندی کا معاہدہ آج کے بعد بھی جاری رہے گا۔ فوج نے ایک بیان میں کہا کہ جنگ بندی کی کوئی ''ڈیڈ لائن" نہیں ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ حالیہ مسلح تصادم کے بعد دونوں پڑوسی ممالک کے درمیان جنگ بندی جاری رہے گی۔ بھارتی فوج نے کہا کہ بھارت اور پاکستان کے ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز (DGMOs) کے درمیان اتوار کو کوئی بات چیت طے نہیں ہے۔ فوج کی جانب سے واضح کیا گیا کہ 12 مئی کو ڈی جی ایم اوز کے بیچ مذاکرات میں کئے گئے فیصلوں کے مطابق جنگ بندی کے لئے کوئی آخری تاریخ طے نہیں کی گئی۔ یہ وضاحت کچھ میڈیا ہاؤسز کی رپورٹ کے بعد سامنے آئی ہے کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی 18 مئی کو ختم ہو رہی ہے۔
اس سے قبل 12 مئی کو بھارت اور پاکستان کے ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز (DGMOs) نے اہم بات چیت کی اور اس عزم کو جاری رکھنے سے متعلق تبادلہ خیال کیا کہ دونوں فریق ایک بھی گولی نہیں چلائیں گے۔ نیز ہم کوئی جارحانہ کارروائی شروع نہیں کریں گے۔ دونوں فریقین کے درمیان ہونے والی بات چیت کے دوران اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ دونوں فریق سرحدوں اور آگے کے علاقوں میں فوجیوں کی تعداد کو فوری طور پر کم کرنے پر غور کریں گے۔ واضح رہے کہ سات مئی کو شروع ہوئی لڑائی کے چار دنوں تک جاری رہی اور بالآخر امریکہ سمیت مختلف ممالک کی کوششوں کے نتیجے میں بعد 10 مئی کی شام کو جنگ بندی کا اعلان کیا گیا۔
بھارت کا موقف ہے کہ یہ جنگ بندی پاکستان کے ڈی جی ایم او کی طرف سے اپنے بھارتی ہم منصب لیفٹیننٹ جنرل راجیو گھئی کو کال کرنے کے بعد ہوئی۔ اتوار (11 مئی) کو ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے لیفٹیننٹ جنرل گھائی نے کہا کہ ان کے پاکستانی ہم منصب نے ہفتے کے روز بات چیت کے دوران تجویز پیش کی تھی کہ ہمیں دشمنی ختم کرنی چاہیئے۔ بھارت نے سات مئی کو آپریشن سندور شروع کیا اور جموں و کشمیر کے پہلگام میں گزشتہ ماہ ہونے والے مہلک دہشت گردانہ حملے کے الزام میں پاکستان پر حملہ کیا تھا۔