WE News:
2025-07-05@03:04:03 GMT
پاک بھارت جنگ کے بعد انڈین صحافی برکھادت کی ’وی ٹو‘ میں انتہائی دلچسپ گفتگو
اشاعت کی تاریخ: 20th, May 2025 GMT
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews برکھادت بھارتی صحافی پاک بھارت کشیدگی پاکستان بھارت جنگ مودی سرکار وی ٹو وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: برکھادت بھارتی صحافی پاک بھارت کشیدگی پاکستان بھارت جنگ مودی سرکار وی ٹو وی نیوز
پڑھیں:
3 سالوں میں ملک میں بے روزگاری کی شرح میں انتہائی تشویش ناک اضافہ
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 03 جولائی2025ء) 3 سالوں میں ملک میں بے روزگاری کی شرح میں انتہائی تشویش ناک اضافہ، عمران خان حکومت کے خاتمے کے بعد 3 سالوں میں ملک میں بے روزگاری کی شرح میں 250 فیصد اضافہ ہو جانے کا انکشاف۔ تفصیلات کے مطابق سابق وزیر خزانہ اور معروف ماہر معیشت نے ملک معیشت سے متعلق تشویش ناک انکشاف کیا ہے۔ ڈاکٹر حفیظ پاشا کے مطابق پاکستان میں اس وقت بیروزگاری کی شرح 22 فیصد ہو چکی ہے جو بیروزگاری کے اعتبار سے ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح ہے جبکہ عمران خان کے دور حکومت میں یہ شرح صرف 6.5 فیصد تھی ۔ دوسری جانب عمران خان حکومت کے ختم ہونے کے بعد ملکی قرضوں میں اضافے کے بھی تمام ریکارڈ ٹوٹ جانے کا انکشاف ہوا ہے۔مشیر خزانہ خیبرپختونخواہ مزمل اسلم نے انکشاف کیا ہے کہ عمران خان حکومت کے اختتام پر ملک کا کل قرضہ 43500 ارب روپے تھا ۔(جاری ہے)
3 سال پی ڈی ایم حکومت کے بعد ملک کا قرض 75000 ارب روپے ہو چکا ہے ۔31 ہزار 3 سو ارب روپے کا قرضہ صرف تین سالوں میں لیا گیا اور بجٹ میں بھی پی ڈی ایم حکومت کے پاس عوام کو ریلیف دینے کی کوئی خاص گنجائش نہیں ہے۔
دوسری جانب حکومت کے اپنے اقتصادی سروے کے مطابق ملکی قرضوں کا حجم 76 ہزار ارب روپے کی سطح کو عبور کر گیا، یعنی 3 سالوں میں ملکی قرضوں میں ساڑھے 32 ہزار ارب روپے سے زائد کا اضافہ ہوا۔ حکومت کے مجموعی قرضوں کا حجم جاری مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں 76007 ارب روپے تک پہنچ گیا۔ پیر کو جاری قومی اقتصادی سروے 2024-25ء کے مطابق مارچ کے اختتام تک حکومت کے مجموعی قرضوں کا حجم 76007 ارب روپے ہو گیا جس میں ملکی قرضوں کا حجم 51518 ارب روپے اور بیرونی قرضوں کا حجم 24489 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا۔ مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں سرکاری قرضوں پر سود کی ادائیگی کا حجم 6439 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا جس میں 5783 ارب روپے ملکی اور 656 ارب روپے بیرونی قرضوں پر ادا کیا گیا۔ اس مدت میں حکومت نے ایک ٹریلین روپے کی حکومتی سکیورٹیز کی خریداری کی۔ مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں 1.6 ٹریلین روپے کے شریعہ کمپلائنس سکوک جاری کئے گئے۔ اقتصادی سروے کے مطابق اس مدت میں مجموعی طور پر 5.1 ارب ڈالر کی بیرونی معاونت موصول ہوئی جس میں 2.8 ارب ڈالر کثیر الجہتی شراکت داروں اور 0.3 ارب ڈالر دوطرفہ شراکت داروں نے فراہم کئے۔ نیا پاکستان سرٹیفکیٹ سے 1.5 ارب ڈالر اور کمرشل بینکوں سے 0.56 ارب ڈالر کے قرضے حاصل کئے گئے۔ آئی ایم ایف کے توسیعی فنڈ سہولت کے تحت پاکستان کو 1.03 ارب ڈالر کی معاونت موصول ہوئی۔