آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews برکھادت بھارتی صحافی پاک بھارت کشیدگی پاکستان بھارت جنگ مودی سرکار وی ٹو وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: برکھادت بھارتی صحافی پاک بھارت کشیدگی پاکستان بھارت جنگ مودی سرکار وی ٹو وی نیوز

پڑھیں:

3 سالوں میں ملک میں بے روزگاری کی شرح میں انتہائی تشویش ناک اضافہ

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 03 جولائی2025ء) 3 سالوں میں ملک میں بے روزگاری کی شرح میں انتہائی تشویش ناک اضافہ، عمران خان حکومت کے خاتمے کے بعد 3 سالوں میں ملک میں بے روزگاری کی شرح میں 250 فیصد اضافہ ہو جانے کا انکشاف۔ تفصیلات کے مطابق سابق وزیر خزانہ اور معروف ماہر معیشت نے ملک معیشت سے متعلق تشویش ناک انکشاف کیا ہے۔ ڈاکٹر حفیظ پاشا کے مطابق پاکستان میں اس وقت بیروزگاری کی شرح 22 فیصد ہو چکی ہے جو بیروزگاری کے اعتبار سے ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح ہے جبکہ عمران خان کے دور حکومت میں یہ شرح صرف 6.5 فیصد تھی ۔

دوسری جانب عمران خان حکومت کے ختم ہونے کے بعد ملکی قرضوں میں اضافے کے بھی تمام ریکارڈ ٹوٹ جانے کا انکشاف ہوا ہے۔مشیر خزانہ خیبرپختونخواہ مزمل اسلم نے انکشاف کیا ہے کہ عمران خان حکومت کے اختتام پر ملک کا کل قرضہ 43500 ارب روپے تھا ۔

(جاری ہے)

3 سال پی ڈی ایم حکومت کے بعد ملک کا قرض 75000 ارب روپے ہو چکا ہے ۔31 ہزار 3 سو ارب روپے کا قرضہ صرف تین سالوں میں لیا گیا اور بجٹ میں بھی پی ڈی ایم حکومت کے پاس عوام کو ریلیف دینے کی کوئی خاص گنجائش نہیں ہے۔

دوسری جانب حکومت کے اپنے اقتصادی سروے کے مطابق ملکی قرضوں کا حجم 76 ہزار ارب روپے کی سطح کو عبور کر گیا، یعنی 3 سالوں میں ملکی قرضوں میں ساڑھے 32 ہزار ارب روپے سے زائد کا اضافہ ہوا۔ حکومت کے مجموعی قرضوں کا حجم جاری مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں 76007 ارب روپے تک پہنچ گیا۔ پیر کو جاری قومی اقتصادی سروے 2024-25ء کے مطابق مارچ کے اختتام تک حکومت کے مجموعی قرضوں کا حجم 76007 ارب روپے ہو گیا جس میں ملکی قرضوں کا حجم 51518 ارب روپے اور بیرونی قرضوں کا حجم 24489 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا۔

مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں سرکاری قرضوں پر سود کی ادائیگی کا حجم 6439 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا جس میں 5783 ارب روپے ملکی اور 656 ارب روپے بیرونی قرضوں پر ادا کیا گیا۔ اس مدت میں حکومت نے ایک ٹریلین روپے کی حکومتی سکیورٹیز کی خریداری کی۔ مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں 1.6 ٹریلین روپے کے شریعہ کمپلائنس سکوک جاری کئے گئے۔ اقتصادی سروے کے مطابق اس مدت میں مجموعی طور پر 5.1 ارب ڈالر کی بیرونی معاونت موصول ہوئی جس میں 2.8 ارب ڈالر کثیر الجہتی شراکت داروں اور 0.3 ارب ڈالر دوطرفہ شراکت داروں نے فراہم کئے۔ نیا پاکستان سرٹیفکیٹ سے 1.5 ارب ڈالر اور کمرشل بینکوں سے 0.56 ارب ڈالر کے قرضے حاصل کئے گئے۔ آئی ایم ایف کے توسیعی فنڈ سہولت کے تحت پاکستان کو 1.03 ارب ڈالر کی معاونت موصول ہوئی۔

متعلقہ مضامین

  • لکی مروت میں رات گئے پولیس کی کارروائی، انتہائی مطلوب 2 دہشتگرد گرفتار
  • چین نے پاکستان کو ہمارے اہم ٹھکانوں کی معلومات دیں: انڈین ملٹری ڈپٹی چیف
  • لکی مروت میں رات گئے پولیس کی کارروائی، انتہائی مطلوب 2دہشتگرد گرفتار
  • 3 سالوں میں ملک میں بے روزگاری کی شرح میں انتہائی تشویش ناک اضافہ
  • سابق ایئر چیف سہیل امان نے بھارت کیخلاف جنگ کے بعد ایئر فورس کے جوانوں کی دلچسپ شکایت بتا دی 
  • پاکستانی سرحد کے قریب بھارتی فضائیہ کی ملکیت ہوائی پٹی مبینہ دھوکہ دہی سے کیسے فروخت کی گئی؟
  • خیبرپختونخوا حکومت کو خطرہ: کیا چوہدری نثار واپس ن لیگ میں آرہے ہیں؟
  • سابق امیر جماعت اسلامی سراج الحق بنے ’وی ٹو‘ کے مہمان، دلچسپ انٹرویو
  • صحافی برادری مشکلات کا شکار ہے ، صحافیوں کے مسائل کے حل کیلئے حکومت کردار ادا کرے ۔ معروف صحافی و مصنف ذبیح اللہ بلگن کے اعزاز میں منعقدہ عشائیہ میں “پہچان “ اراکین کی گفتگو
  • انڈیا اورامریکہ کے درمیان اربوں ڈالر کا تجارتی معاہدہ مشکلات کا شکار