لاہور(نیوز ڈیسک)لاہور ٹریفک پولیس نے حال ہی میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر قابو پانے اور سڑکوں پر مہلک حادثات کی تعداد کو کم کرنے کے لیے سخت قوانین متعارف کرائے ہیں۔

عوام ہوجائیں خبردار، ٹریفک کی بڑی خلاف ورزیوں پر چالان جاری کرنے کا عمل بند ، اب قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کو براہ راست گرفتار کیا جائے گا یا ان کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے گی، یہ اقدام عوام کو ٹریفک قوانین کے بارے میں سنجیدہ بنانے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔

حکام کے مطابق بہت سے ڈرائیور چالان کو نظر انداز کر کے قانون توڑتے رہتے ہیں، جس سے جانوں کو خطرہ لاحق ہوتا ہے۔ اس لیے اب ٹریفک پولیس موقع پر ہی سخت قانونی کارروائی کرے گی۔

کن خلاف ورزیوں پر سزا ہوگی
ون وے کی خلاف ورزی:اب تک 536 افراد کو غلط سمت میں گاڑی چلانے پر گرفتار کیا جا چکا ہے،یہ خطرناک عمل نہ صرف حادثات کا باعث بنتا ہے بلکہ بڑے ٹریفک جام بھی پیدا کرتا ہے۔
لوڈر رکشوں پر حد سے زیادہ بوجھ: بہت سے رکشوں پر اتنا زیادہ بوجھ ہوتا ہے کہ ڈرائیور پیچھے دیکھنے سے قاصر ہوتا ہے۔ اس سے حادثات ہوتے ہیں اور شدید حفاظتی خطرات پیدا ہوتے ہیں۔
غیر رجسٹرڈ گاڑیاں: ان میں سے زیادہ تر دو پہیے والی گاڑیاں ہیں جو ریڑھیوں کے ساتھ منسلک ہوتی ہیں اور اکثر بغیر کسی نوٹس کے گھومتی رہتی ہیں۔ اب ان گاڑیوں کی سختی سے جانچ پڑتال کی جا رہی ہے۔
نابالغ ڈرائیونگ: حکام ایسے نئے قوانین بنا رہے ہیں جن کے تحت والدین کو بھی ذمہ دار ٹھہرایا جائے گا۔ اگر ان کے نابالغ بچے گاڑی چلاتے پکڑے گئے تو والدین کو شریکِ جرم سمجھا جائے گا اور ان کے خلاف بھی قانونی کارروائی ہو سکتی ہے۔
لاپرواہ ڈرائیونگ: تیز رفتاری، بلاوجہ اوورٹیکنگ اور خطرناک ڈرائیونگ کے انداز کو اب ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔
ایک اور بڑا قدم یہ ہے کہ ہر خلاف ورزی کا ڈیجیٹل ریکارڈ تیار کیا جائے گا۔ اس کا مطلب ہے کہ اگر کوئی قانون توڑتا ہے تو اس کا ثبوت آن لائن محفوظ رہے گا۔

اس کے علاوہ، ایک بار ایف آئی آر درج ہو جائے تو خلاف ورزی کرنے والا مستقبل میں پولیس یا کسی بھی سرکاری محکمے میں ملازمت حاصل نہیں کر سکے گا۔
مزیدپڑھیں:کرکٹر کے ساتھ جعلی تصاویر وائرل، پریتی زنٹا بھڑک اٹھیں

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: خلاف ورزی جائے گا

پڑھیں:

امریکہ کو "انسانی حقوق" پر تبصرہ کرنیکا کوئی حق حاصل نہیں، ایران

امریکہ کی مداخلت پسندانہ و فریبکارانہ پالیسیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے ایرانی وزارت خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ انتہاء پسند امریکی حکومت کو انسانی حقوق کے بلند و بالا تصورات پر تبصرہ کرنیکا کوئی حق حاصل نہیں جبکہ کوئی بھی سمجھدار و محب وطن ایرانی، ایسی کسی بھی حکومت کے "دوستی و ہمدردی" پر مبنی بے بنیاد دعووں پر کبھی یقین نہیں کرتا کہ جو ایران کے اندرونی معاملات میں کھلی مداخلت اور ایرانی عوام کیخلاف گھناؤنے جرائم کی ایک طویل تاریخ رکھتا ہو! اسلام ٹائمز۔ ایرانی وزارت خارجہ نے ملک میں بڑھتی امریکی مداخلت کے خلاف جاری ہونے والے اپنے مذمتی بیان میں انسانی حقوق کی تذلیل کے حوالے سے امریکہ کے طویل سیاہ ریکارڈ کی جانب اشارہ کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ امریکی حکومت کو انسانی حقوق کے اعلی و ارفع تصورات کے بارے تبصرہ کرنے کا کوئی حق حاصل نہیں۔ اس حوالے سے جاری ہونے والے اپنے بیان میں تہران نے تاکید کی کہ ایرانی وزارت خارجہ، (16) ستمبر 2022ء کے "ہنگاموں" کی برسی کے بہانے جاری ہونے والے منافقت، فریبکاری اور بے حیائی پر مبنی امریکی بیان کو ایران کے اندرونی معاملات میں امریکہ کی جارحانہ و مجرمانہ مداخلت کی واضح مثال گردانتے ہوئے اس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔ 

ایرانی وزارت خارجہ نے کہا کہ کوئی بھی سمجھدار اور محب وطن ایرانی، ایسی کسی بھی حکومت کے "دوستی و ہمدردی" پر مبنی بے بنیاد دعووں پر کسی صورت یقین نہیں کر سکتا کہ جس کی پوری سیاہ تاریخ؛ ایرانی اندرونی معاملات میں کھلی مداخلت اور ایرانی عوام کے خلاف؛ 19 اگست 1953 کی شرمناک بغاوت سے لے کر 1980 تا 1988 تک جاری رہنے والی صدام حسین کی جانب نسے مسلط کردہ جنگ.. و ایرانی سپوتوں کے خلاف کیمیکل ہتھیاروں کے بے دریغ استعمال اور 1988 میں ایرانی مسافر بردار طیارے کو مار گرانے سے لے کر ایرانی عوام کے خلاف ظالمانہ پابندیاں عائد کرنے اور ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے میں غاصب صیہونی رژیم کے ساتھ ملی بھگت.. نیز گذشتہ جون میں انجام پانے والے مجرمانہ حملوں کے دوران ایرانی سائنسدانوں، اعلی فوجی افسروں، نہتی ایرانی خواتین اور کمسن ایرانی بچوں کے قتل عام تک.. کے گھناؤنے جرائم سے بھری پڑی ہو!!

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ غیور ایرانی قوم، اپنے خلاف امریکہ کے کھلے جرائم اور سرعام مداخلتوں کو کبھی نہ بھولیں گے، ایرانی وزارت خارجہ نے کہا کہ امریکہ؛ نسل کشی کی مرتکب ہونے والی اُس غاصب صیہونی رژیم کا سب سے بڑا حامی ہونے کے ناطے کہ جس نے صرف 2 سال سے بھی کم عرصے میں 65 ہزار سے زائد بے گناہ فلسطینی شہریوں کو قتل عام کا نشانہ بنایا ہے کہ جن میں زیادہ تر خواتین و بچے شامل ہیں، اور ایک ایسی انتہاء پسند حکومت ہونے کے ناطے کہ جس کی نسل پرستی و نسلی امتیاز، حکمرانی و سیاسی ثقافت سے متعلق اس کی پوری تاریخ کا "اصلی جزو" رہے ہیں؛ انسانی حقوق کے اعلی و ارفع تصورات پر ذرہ برابر تبصرہ کرنے کا حق نہیں رکھتا!

تہران نے اپنے بیان میں مزید تاکید کی کہ ایران کے باخبر و با بصیرت عوام؛ انسانی حقوق پر مبنی امریکی سیاستدانوں کے بے بنیاد دعووں کو دنیا بھر کے کونے کونے بالخصوص مغربی ایشیائی خطے میں فریبکاری پر مبنی ان کے مجرمانہ اقدامات کی روشنی میں پرکھیں گے اور ملک عزیز کے خلاف جاری امریکی حکمراں ادارے کے وحشیانہ جرائم و غیر قانونی مداخلتوں کو کبھی فراموش یا معاف نہیں کریں گے!!

متعلقہ مضامین

  • قطر پر اسرائیلی حملہ عالمی قوانین کی خلاف ورزی قرار؛ اعلامیہ جی سی سی اجلاس
  • قطر پر اسرائیلی حملہ عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی، وولکر ترک
  • کراچی میں ٹریفک پولیس کی آگاہی مہم، یکم اکتوبر سے ای چالان کیے جائینگے
  • کراچی میں ٹریفک پولیس کی آگاہی مہم، یکم اکتوبر سے ای چالان کیے جائیں گے
  • امریکہ کو "انسانی حقوق" پر تبصرہ کرنیکا کوئی حق حاصل نہیں، ایران
  • ون وے کی خلاف ورزی کرنے پر کتنے ماہ قید اور جرمانے کی سزا ہو سکتی ہے؟
  • ہمارے پاس مضبوط افواج اور جدید ہتھیار موجود ، کسی کو سالمیت کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دینگے،اسحق ڈار
  • مضبوط افواج اور جدید ہتھیار موجود ہیں، کسی کو سالمیت کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دینگے: اسحاق ڈار
  • ہمارے پاس مضبوط افواج اور جدید ہتھیار موجود ہیں، کسی کو سالمیت کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دینگے: اسحاق ڈار
  • لاہور میں اوورلوڈنگ کے خلاف کریک ڈاؤن، اسکول وینز اور رکشوں پر سخت کارروائی کا حکم