UrduPoint:
2025-07-06@15:28:06 GMT

جرمنی میں سیاسی محرکات کے سبب جرائم میں تیزی سے اضافہ

اشاعت کی تاریخ: 20th, May 2025 GMT

جرمنی میں سیاسی محرکات کے سبب جرائم میں تیزی سے اضافہ

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 20 مئی 2025ء) جرمنی میں تازہ اعداد و شمار نسل پرستانہ، سامیت دشمنی اور اسلاموفوبک جرائم میں 'ڈرامائی‘ اضافے کی نشان دہی کرتے ہیں۔

جرمنی میں انسداد نسل پرستی کی نگران حکومتی کمشنر نتالی پاولک نے ملک میں نسل پرستی، سامیت دشمنی اور اسلاموفوبک جرائم میں '' ڈرامائی‘‘ اضافے کی مذمت کی ہے۔

بیس مئی منگل کے روز جاری کردہ تازہ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، جرمنی میں 2024ء میں اس سے ایک سال پہلے کے مقابلے میں ایسے جرائم کی تعداد میں 40 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جن کا ارتکاب سیاسی محرکات کے سبب کیا گیا۔

جرمنی میں 2024ء کے دوران ہونے والے مجموعی جرائم میں سے 42,788 دائیں بازو سے تعلق رکھنے والے شدت پسندوں کی طرف سے کیے گئے، جو سیاسی محرکات والے جرائم کی مجموعی تعداد کا 50 فیصد بنتے ہیں۔

(جاری ہے)

وفاقی جرمن وزیر داخلہ آلیکسانڈر ڈوبرنٹ نے ایک بیان میں کہا کہ مذکورہ اعداد و شمار میں ''انتہائی‘‘ اضافہ ''ہمارے معاشرے میں پولرائزیشن‘‘ یا متضاد سمتوں میں تقسیم اور سامیت دشمنی میں عروج کا نتیجہ ہے۔

حکومتی کمشنر برائے انسداد نسل پرستینتالی پاولک نے جرمنی میں نسل پرستی، سامیت دشمنی اور اسلاموفوبک جرائم میں ''ڈرامائی‘‘ اضافے کی مذمت کرتے ہوئے کہا، ''ہٹلر سلیوٹ نفرت کو ہوا دیتا ہے۔

بھڑکاتا ہے۔ چہرے پر براہ راست مکا مارنا ہمارے ملک میں ہر 12 منٹ بعد انتہائی دائیں بازو کے اس نوعیت کے ایک نئے جرم کی وجہ بنتا ہے۔‘‘

پاولک نے وفاقی جرمن حکومت اور وفاقی ریاستوں سے مطالبہ کیا کہ وہ ایسے جرائم کی روک تھام اور اس سلسلے میں سیاسی تعلیم پر اور زیادہ توجہ دیں۔ پاولک کے بقول، ''اس ملک میں ہر ایک کا فرض ہے کہ وہ دائیں بازو کی انتہا پسندی اور نسل پرستی کے حوالے سے کوئی چشم پوشی نہ کرے۔

‘‘

انہوں نے ہر کسی پر زور دیا، ''بسوں یا ٹرینوں میں ہونے والے ایسے واقعات میں مداخلت کریں اور ہمارے اس بہت متنوع ملک میں پرامن بقائے باہمی کا دفاع کریں۔‘‘

نتالی پاولک نے کہا، ''یہ اعداد و شمار ایک تلخ حقیقت ہیں لیکن انہیں روزمرہ کا معمول نہیں بننا چاہیے۔‘‘

ادارت: مقبول ملک

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے سامیت دشمنی نسل پرستی ملک میں اور اس

پڑھیں:

اسٹاک ایکسچینج میں تیزی کا رجحان آج بھی غالب،  انڈیکس نئی بلند ترین سطح کو چھو گیا

کراچی:

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں آج مسلسل دوسرے دن زبردست تیزی کا رجحان غالب ہے، جس کے نتیجے میں انڈیکس ایک لاکھ 31 ہزار پوائنٹس سے بلندی کی شرح پر ٹریڈ کرتا رہا۔

کاروباری ہفتے کے آخری دن بازارِ حصص میں 253 پوائنٹس کی تیزی کے ساتھ مارکیٹ کا آغاز ہوا، جس کے نتیجے میں کے ایس ای 100 انڈیکس بڑھ کر ایک لاکھ 30 ہزار 940 پوائنٹس کی سطح پر آ گیا۔

بعد ازاں دِن کے اوقات میں پہلے سیشن کے اختتام تک 484 پوائنٹس کی تیزی کے ساتھ انڈیکس بڑھ کر ایک لاکھ 31 ہزار 171 پوائنٹس کی سطح پر آ گیا، جو بعد میں مزید تیزی کے سبب 1028پوائنٹس بڑھنے کے ساتھ ایک لاکھ 31 ہزار 715پوائنٹس کی نئی بلند ترین سطح کو چھو گیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز بھی پی ایس ایکس میں شاندار تیزی دیکھی گئی تھی اور 100 انڈیکس نے نئی تاریخ رقم کرتے ہوئے ایک لاکھ 31 ہزار پوائنٹس کی تاریخی سطح عبور کرلی تھی۔

متعلقہ مضامین

  • بھارتی عدالت نے سیف علی خان کو 15 ہزار کروڑ کی وراثتی جائیداد سے کیوں محروم کیا؟ جانیے
  • جرمنی چین تعلقات کی ترقی کی رفتار بہتر ہے، جرمن چانسلر
  • ہفتہ وار کاروبار میں ریکارڈ تیزی:حصص کی مالیت میں 8 کھرب سے زائد اضافہ
  • حکومت چھموگڑھ واقعے کے اصل محرکات سامنے لائے، جاوید منوا
  • لاء اینڈ آرڈر کی بگڑتی ہوئی صورتحال اور بڑھتے ہوئے جرائم کیوجہ سے دہلی جرائم کا مرکز بن گیا، دیویندر یادو
  • اسٹاک ایکسچینج میں تیزی کا رجحان آج بھی غالب،  انڈیکس نئی بلند ترین سطح کو چھو گیا
  • چین اور جرمنی کے درمیان سفارتی و سلامتی سے متعلق اسٹریٹجک ڈائیلاگ کا انعقاد
  • اسٹاک ایکسچینج میں زبردست تیزی کا سلسلہ جاری
  • لاہور میں جرائم کی شرح میں زبردست کمی ہوئی ہے: پولیس کا دعویٰ
  • جرمن اکثریت نوعمروں میں شراب نوشی پر سخت قوانین چاہتی ہے