ضیا الحسن لنجار کے گھر پر حملہ ناقابل برداشت ہے، وزیر داخلہ
اشاعت کی تاریخ: 20th, May 2025 GMT
وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے سندھ کے علاقے مورو میں وزیرداخلہ سندھ ضیاء الحسن لنجارکے گھر پر قوم پرست جماعت کے مشتعل افراد کے حملے کو نا قابل برداشت قرار دے دیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیر داخلہ نے صوبائی ہم منصب کے گھر پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسے افسوسناک قرار دیا اور کہا کہ مظاہرین کا یہ فعل ناقابل برداشت ہے۔
انہوں نے کہا کہ حملہ آوروں نے قانون ہاتھ میں لے کر شرپسندی کا ارتکاب کیا۔ کسی کو بھی ایسے شرپسند واقعہ کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
دوسری جانب پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے شہید بینظیرآباد کے ڈویژنل صدر اور وزیرداخلہ ضیاء لنجار کے گھر پر حملے کی مذمت کی۔
انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ سندھ کے وزیرداخلہ ضیاء لنجار کے گھر پر حملہ دہشت گردی کے مترادف ہے، احتجاج کی آڑ میں شرپسندی کرنے والوں کے مذموم عزائم کھل کر سامنے آچکے ہیں۔
بلاول نے سندھ حکومت کو ہدایت کی کہ صوبے میں بدامنی کے مرتکب سازشی عناصر سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کے گھر پر
پڑھیں:
اب اسلام آباد سے صرف 20 منٹ میں راولپنڈی پہنچنا ممکن، لیکن کیسے؟
— فائل فوٹووفاقی حکومت نے اسلام آباد اور راولپنڈی کے درمیان جدید ہائی سپیڈ ٹرین چلانے کا فیصلہ کیا ہے جس کا مقصد سفر کے وقت کو کم کر کے اسے جدید بنانا ہے۔
یہ فیصلہ وزیر داخلہ محسن نقوی اور وزیر ریلوے حنیف عباسی کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کے اجلاس میں کیا گیا۔
اس اجلاس میں وزیر مملکت برائے داخلہ امور طلال چوہدری، وفاقی سیکریٹری داخلہ، سیکریٹری ریلوے، چیئرمین کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے)، کمشنر راولپنڈی، اسلام آباد پولیس کے انسپکٹر جنرل اور فرنٹیئر کور کے نمائندوں نے شرکت کی۔
وزیر داخلہ محسن نقوی نے اس منصوبے کو وزیر اعظم شہباز شریف کے عوامی ریلیف اور ٹرانسپورٹ کے جدید حل فراہم کرنے کا عزم قرار دیتے ہوئے کہا کہ منصوبے کے مکمل ہونے کے بعد ہزاروں شہری اعلیٰ معیار کی سفری سہولتوں سے مستفید ہوں گے۔
اس حوالے سے وزیر ریلوے حنیف عباسی کا خیال ہے کہ یہ منصوبہ عوامی فلاح و بہبود کے لیے ایک سنگ میل ثابت ہو گا جس سے لوگ دونوں شہروں کے درمیان تیزی اور آسانی سے سفر کر سکیں گے۔
وزیر مملکت طلال چوہدری نے منصوبے کو کم لاگت اور تیز رفتار آپشن قرار دیا جو اسلام آباد اور راولپنڈی کو ملانے والی سڑکوں پر ٹریفک کے دباؤ کو نمایاں طور پر کم کرے گا۔
یہ اقدام اسلام آباد اور راولپنڈی کو تیز رفتار سفری راستے سے جوڑ دے گا، جس سے دونوں شہروں کے درمیان سفر کا وقت 20 منٹ تک کم ہو جائے گا اور ایندھن کی بھی بچت ہوگی۔
مزید برآں، یہ منصوبہ ٹریفک کی بھیڑ کو کم کر کے رہائشیوں کو تیز رفتار اور سستا سفر فراہم کرے گا۔
ہائی اسپیڈ ٹرین اسلام آباد کے مارگلہ اسٹیشن سے راولپنڈی کے صدر اسٹیشن تک چلائی جائے گی۔
تاہم ابھی اس منصوبے کے لیے معاہدے کو حتمی شکل دینا باقی ہے جس پر اگلے ہفتے دستخط ہو جائیں گے۔
منصوبے کے تحت پاکستان ریلوے ٹرین کے ٹریک کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کی ذمہ دار ہوگی جب کہ سروس کا انتظام سی ڈی اے کرے گی۔
حکومت نے جدید، آرام دہ اور مؤثر آپریشنز کو یقینی بنانے کے لیے جدید ترین ٹرینیں درآمد کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔