بھارت نے نور خان ایئربیس دیگر مقامات کو نشانہ بنایا، ڈی جی آئی ایس پی آر کی نیویارک ٹائمز سے گفتگو
اشاعت کی تاریخ: 21st, May 2025 GMT
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ بھارت نے نور خان ایئربیس دیگر مقامات کو نشانہ بنایا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے نیویارک ٹائمز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان امن کا داعی ہے، پاکستان ایک ذمہ دار ریاست کی حثیت سے خطے میں امن کا داعی ہے۔
نیویارک ٹائمز نے کہا کہ بھارت کی جانب سے 7 مئی کو یکطرفہ میزائل حملے کے بعد پاکستان نے تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے دفاع تک محدود کارروائیاں کیں، پاک فضائیہ نے مؤثر جوابی کارروائی میں بھارت کے 6 جنگی طیارے مار گرائے۔
پاک بھارت جنگ کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کے حوالے سے ڈی جی آئی ایس پی آر نے نیویارک ٹائم سے گفتگو کی۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ دونوں ممالک کے اعلیٰ عسکری افسران کے درمیان رابطہ موجود ہے اور ایک مؤثر مکینزم فعال ہے، نور خان ایئربیس سمیت چند مقامات کو نشانہ بنایا گیا لیکن پاکستان کی فضائی صلاحیت مکمل طور پر بحال اور فعال ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستان نے اپنے جانی و مالی نقصانات کے بارے میں شفافیت دکھائی، مگر کیا بھارت بھی اتنی دیانتداری کا مظاہرہ کر رہا ہے؟۔
نیو یارک ٹائمز نے کہا کہ پاکستان نے سیز فائر کا احترام کر کے ذمہ داری دکھائی، مگر بھارت کی اشتعال انگیزی بدستور جاری ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ڈی جی آئی ایس پی آر نے نے کہا کہ
پڑھیں:
ای چالان: کراچی میں کن مقامات پر کیمرے نگرانی کررہے ہیں؟
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی : شہرِ قائد میں ٹریفک نظام کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لیے پولیس نے ای چالان سسٹم نافذ کیا ہے، اس سلسلے میں نگرانی پر مامور کیمروں کی تفصیلات بھی جاری کی گئی ہیں۔
یہ جدید خودکار نظام نہ صرف ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں کو خودکار طور پر ریکارڈ کرتا ہے بلکہ مرکزی کنٹرول سینٹر سے تمام مناظر براہِ راست مانیٹر بھی کیے جا رہے ہیں۔
ٹریفک پولیس کے مطابق شہر بھر میں اس وقت ایک ہزار 76 کیمرے فعال ہیں جو مختلف شاہراہوں، سگنلز اور اہم مقامات پر نگرانی کر رہے ہیں۔ شاہراہِ فیصل پر بلوچ پل، ریجنٹ پلازہ، نرسری، ڈرگ روڈ، اسٹار گیٹ اور کارساز برج جیسے مصروف مقامات پر کیمرے نصب کیے گئے ہیں۔
اس کے علاوہ لال قلعہ، ایئرپورٹ، میٹروپول اور ایمپریس مارکیٹ سے لے کر آرٹس کونسل، ریگل چوک اور فوارہ چوک تک ٹریفک کی نگرانی کی جا رہی ہے۔ اسی طرح مرکزی کاروباری علاقے بھی اس نظام میں شامل ہیں ۔
علاوہ ازیں سندھ اسمبلی، سیکریٹریٹ، گورنر ہاؤس، سپریم کورٹ رجسٹری، نیشنل بینک، حبیب پلازہ، اردو بازار، آئی آئی چندریگر روڈ، پاکستان اسٹاک ایکسچینج اور سٹی کورٹ کے اطراف کیمروں کی تنصیب مکمل ہو چکی ہے۔
اسی طرح یونیورسٹی روڈ، نیپا چورنگی، گلشن چورنگی، ایکسپو سینٹر، نیشنل اسٹیڈیم، راشد منہاس روڈ، مشرق سینٹر، اور ملینیم مال کے اطراف بھی جدید مانیٹرنگ سسٹم کام کر رہا ہے۔ نشتر پارک، اسٹیڈیم فلائی اوور، تین تلوار، دو تلوار، ٹی وی اسٹیشن چوک، بوٹ بیسن، زمزمہ، خیابان اتحاد، خیابان شہباز اور اوشین ٹاور کے قریب بھی کیمرے فعال ہیں۔
ڈیفنس اور کلفٹن کے علاقے بھی اس سسٹم میں شامل کیے گئے ہیں ، جہاں پارک ٹاور، ڈولمن مال، بن قاسم پارک، سی ویو، عبداللہ شاہ غازی مزار اور غیر ملکی قونصل خانوں کے اطراف جدید کیمرے نصب ہیں۔
اُدھر لیاری ایکسپریس وے کے تمام داخلی و خارجی پوائنٹس، غریب آباد، حسن اسکوائر، گولیمار، ماڑی پور اور کورنگی روڈ پر بھی مسلسل نگرانی کی جا رہی ہے۔
مزید برآں ناظم آباد، لیاقت آباد، انچولی، عائشہ منزل، واٹر پمپ، لسبیلہ، گلبرگ، پی آئی بی کالونی، نیو ٹاؤن اور حب چوکی جیسے علاقوں میں بھی ای چالان سسٹم کے کیمرے مکمل طور پر فعال ہیں۔
ترجمان ٹریفک پولیس کے مطابق یہ نظام نہ صرف قوانین کی خلاف ورزیوں بلکہ حادثات، رش اور ہنگامی صورتحال کی مانیٹرنگ میں بھی مدد دے گا۔ کراچی ٹریفک کنٹرول سینٹر سے تمام فیڈز براہِ راست دیکھی جا رہی ہیں تاکہ قانون شکن ڈرائیوروں کے خلاف فوری کارروائی ممکن ہو۔
ٹریفک پولیس کا کہنا ہے کہ ای چالان سسٹم کا مقصد شہریوں کو جرمانہ کرنا نہیں بلکہ انہیں قوانین کی پابندی کا عادی بنانا ہے، تاکہ شہر میں نظم و ضبط اور ٹریفک کی روانی بہتر بنائی جا سکے۔