اپنے بیان میں سابق رکن قومی اسمبلی نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ خضدار حملے کے ذمہ داروں کو فوری طور پر بے نقاب کرکے عبرتناک سزا دی جائے اور بلوچستان میں بھارت کی خفیہ سرگرمیوں کے خلاف سفارتی، انٹیلیجنس اور عسکری سطح پر فیصلہ کن کارروائی کی جائے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان کے سینئر سیاسی رہنما، سابق رکن قومی اسمبلی اور سابق وفاقی مشیر برائے بحری امور محمود مولوی نے بلوچستان کے ضلع خضدار میں اسکول وین پر ہونے والے ہولناک دہشتگرد حملے کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے نہ صرف ایک بزدلانہ دہشتگردی قرار دیا ہے بلکہ اس کے پیچھے بھارت کی ریاستی سرپرستی میں چلنے والی پراکسیز کو غیر انسانی افعال پر شدید تنقید کا نشانہ بنانا ہے۔ اپنے بیان میں محمود مولوی نے کہا کہ "خضدار میں معصوم بچوں کی زندگیوں کو نشانہ بنانا ایک ظالمانہ اور قابل نفرت فعل ہے، جو صرف انسانیت نہیں بلکہ پاکستانی قوم کی اجتماعی روح پر حملہ ہے، بھارت جو میدانِ جنگ میں مسلسل شکست کھا چکا ہے، اب بچوں پر حملے کرکے اپنی خفت مٹا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کا اصل چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب ہوچکا ہے، جو دہشتگردوں کی پشت پناہی کرکے بلوچستان میں بدامنی، خوف اور تعلیمی اداروں کو نشانہ بنانا چاہتا ہے۔

محمود مولوی نے واضح کیا کہ بھارت کی ایجنسیوں کی مالی اور عسکری معاونت سے بلوچستان میں سرگرم پراکسی نیٹ ورکس ایسے حملوں کے ذمہ دار ہیں، جن کا مقصد پاکستان کو غیر مستحکم کرنا ہے۔ محمود مولوی نے شہید ہونے والی طالبات ثانیہ سومرو، حفصہ کوثر اور عیشا سلیم کو پاکستان کی معصوم بیٹیاں قرار دیتے ہوئے کہا کہ دشمن نے آج ان پھولوں کو مسلا ہے، لیکن یہ قربانیاں قوم کو مزید متحد اور بیدار کریں گی۔ انہوں نے کہا کہ دشمن چاہتا ہے کہ بلوچستان میں تعلیم اور ترقی کا راستہ روکا جائے لیکن پوری قوم مل کر تعلیم، امن اور یکجہتی کی راہ پر گامزن رہے گی۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ خضدار حملے کے ذمہ داروں کو فوری طور پر بے نقاب کرکے عبرتناک سزا دی جائے اور بلوچستان میں بھارت کی خفیہ سرگرمیوں کے خلاف سفارتی، انٹیلیجنس اور عسکری سطح پر فیصلہ کن کارروائی کی جائے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: محمود مولوی نے بلوچستان میں بھارت کی کہا کہ

پڑھیں:

بلوچستان میں پولیس اور لیویز تھانوں پر دہشت گردوں کے حملے میں 4 اہلکار شہید

کوئٹہ(نیوز ڈیسک) بلوچستان کے ضلع شیرانی میں پولیس اور لیویز کے تھانوں پر دہشت گردوں نے حملہ کردیا، جس کے نتیجے میں 3 لیویز اہلکار اور ایک بی سی کا نسٹیبل شہید ہوگئے ہیں۔

ڈپٹی کمشنر شیرانی حضرت ولی کاکڑ کے مطابق حملہ رات گئے کیا گیا جس میں دہشت گردوں نے بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیا، جس کی وجہ سے تھانے کا کمیونیکیشن نظام بھی متاثر ہوا ہے۔

ڈپٹی کمشنر کا کہنا تھا کہ حملے میں پولیس اور لیویز کے متعدد اہلکار زخمی ہیں۔ واقعے کی اطلاع ملتے ہی سیکیورٹی فورسز کی بھاری نفری جائے وقوعہ کی جانب روانہ ہو گئی ہے۔

ضلعی انتظامیہ نے صورتحال پر کڑی نظر رکھتے ہوئے ہنگامی اقدامات شروع کر دیے ہیں اور ژوب کے اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے جب کہ ایمبولینسز بھی روانہ کر دی گئیں ہیں۔

یاد رہے کہ ضلع شیرانی بلوچستان اور خیبر پختونخوا کی آخری حدود میں واقع ہے اور اس علاقے میں ماضی میں بھی دہشت گردوں کی جانب سے کئی بار پولیس تھانوں کو نشانہ بنایا جا چکا ہے۔

Post Views: 5

متعلقہ مضامین

  • سیکیورٹی فورسز کا خضدار میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن، فتنۃ الہندوستان کے 4 دہشت گرد ہلاک
  • بلوچستان میں سیکورٹی فورسز کا انٹیلیجنس بیسڈ آپریشن، 4 دہشت گرد مارے گئے
  • سکیورٹی فورسز کا خضدار میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن، 4 بھارتی سپانسرڈ دہشتگرد ہلاک
  • شہید ارتضیٰ عباس کو خراجِ عقیدت؛ معرکۂ حق میں عظیم قربانی کی داستان
  • بلوچستان میں پولیس اور لیویز تھانوں پر دہشت گردوں کے حملے میں 4 اہلکار شہید
  • بلوچستان: شیرانی کے پولیس اور لیویز تھانوں پر حملے
  • زمین کو بچوں کیلئے محفوظ بنانا ہماری اولین ترجیح ہے: مریم نواز
  • زمین کو بچوں کیلئے محفوظ بنانا اولین ترجیح ہے : مریم نواز شریف
  • “کراچی چلڈرن غزہ مارچ” جمعرات کو….غزہ کے معصوم بچوں کا خون ہمیں پکار رہا ہے، منعم ظفر خان
  • حماس جہاں بھی ہو، ہم اُسے نشانہ بنائیں گے، نتین یاہو