توہین عدالت کیس: ایم ڈی یوٹیلیٹی اسٹور فیصل نثار چوہدری کو 6 ماہ قید کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 21st, May 2025 GMT
اسلام آباد:
این آئی آر سی کوئٹہ بینچ نے بڑا فیصلہ سنادیا، ایم ڈی یوٹیلیٹی اسٹور فیصل نثار چوہدری اور جی ایم ایچ آر کو توہین عدالت کا مرتکب قرار دیتے ہوئے 6 ماہ قید اور جرمانے کی سزا سنادی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق این آئی آر سی کوئٹہ بینچ کے رکن عبدالغنی مینگل نے اسسٹنٹ سیلزمین سکھر عبدالغفور سمیت دیگر 26 ملازمین کی جانب سے دائر درخواست پر یہ فیصلہ سنایا۔
عدالت نے ایم ڈی یوٹیلیٹی اسٹور فیصل نثار چوہدری کو 6ماہ قید 50ہزار روپے جرمانے کی سزا سنادی جب کہ جی ایم ایچ آر ریحان افضل کو 6 ماہ قید کا حکم دیا ہے۔
عدالت نے قرار دیا ہے کہ دونوں افسران عدالتی احکامات کی خلاف ورزی پر توہین عدالت کے مرتکب ہوئے، عدالت نے دونوں افسران کی تنخواہیں اور مراعات فوری طور پر معطل کرنے کے احکامات جاری کر دیئے۔
دونوں افسران سرکاری، نیم سرکاری اور عوامی اداروں میں ملازمت یا نمائندگی کے لیے نااہل قرار دے دیے گئے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
گلشن جمال میں پانی کی عدم فراہمی‘ فیصل کنٹونمنٹ بورڈ سے جواب طلب
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی ( اسٹاف رپورٹر)گلشن جمال میں پانی کی عدم فراہمی کے خلاف درخواست کی سماعت، واٹر کارپوریشن کے وکیل نے تحریری جواب جمع کرادیا۔سندھ ہائیکورٹ میں گلشن جمال میں پانی کی عدم فراہمی کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی جہاں واٹر کارپوریشن کا کہنا تھا کہ گلشن جمال کا علاقہ واٹر کارپوریشن کی نہیں بلکہ کنٹونمنٹ بورڈ فیصل کی حدود میں آتا ہے، درخواست گزار محتسب اعلیٰ کے جس حکم نامے کا حوالہ دے رہے ہیں وہ حکومت کالعدم قرار دے چکی ہے، کنٹونمنٹ کے وکیل محمد عاصم نے وکالت نامہ جمع کرادیا۔عدالت نے آئندہ سماعت پر کنٹونمنٹ بورڈ فیصل سے 26 اکتوبر کو جواب طلب کرلیا،درخواست جماعت اسلامی کے امیر ضلع شرقی نعیم اختر کی طرف سے دائر کی گئی ہے جس میں کہاگیا کہ واٹر کارپوریشن حکام نے تاحال جواب جمع نہیں کرایا ہے،علاقے میں پانی نہ آنے کی وجہ سے رہائشی ٹینکر سروس کو ہر ماہ ہزاروں روپے دے کر پانی خریدنے پر مجبور ہیں ، گلشن جمال کے رہائشی افراد ٹیکس ادا کرتے ہیں اور پھر بھی ان لوگوں کو پانی نہیں ملتا، علاقہ مکین کئی سال سے پانی نا آنے کی وجہ سے شدید مشکلات سے دو چار ہیں ، متعلقہ حکام کو علاقے میں نئی پانی کی لائن بچھانے کا حکم دیا جائے، درخواست میں واٹر کارپوریشن ، فیصل کنٹونمنٹ، سندھ حکومت اور دیگر کو درخواست میں فریق بنایا گیا ہے۔