غیرسفارتی سرگرمیوں میں ملوث بھارتی سفارتکار کو پاکستان چھوڑنے کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 22nd, May 2025 GMT
حکومت پاکستان نے بھارتی ہائی کمیشن، اسلام آباد کے عملے کے ایک رکن کو اس کو حاصل حیثیت سے متصادم سرگرمیوں میں ملوث ہونے پر نان گریٹا قرار دیا ہے۔
متعلقہ اہلکار کو 24 گھنٹے میں پاکستان چھوڑنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:پاکستان سے شکست کا غم، بھارت نے ایک اور پاکستانی سفارتی اہلکار کو ملک چھوڑنے کا حکم دیدیا
اس فیصلے سے آگاہ کرنے کے لیے ہندوستانی ناظم الامور کو وزارت خارجہ میں بلایا گیا۔ اس بات پر زور دیا گیا کہ ہندوستانی ہائی کمیشن کا کوئی بھی سفارت کار یا عملہ اپنے مراعات اور حیثیت کا کسی بھی طرح غلط استعمال نہ کرے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز (21 مئی کو) بھارت نے پاکستانی ہائی کمیشن کے ایک اور اہلکار کو ناپسندیدہ قرار دے کر ملک چھوڑنے کا حکم دیا تھا۔ بھارتی وزارت خارجہ کے مطابق سفارتی اہلکار سفارتی عہدے سے متصادم سرگرمیوں میں ملوث پایا گیا۔
یہ بھی پڑھیں بھارت: جاسوسی کے الزام میں 2 افراد گرفتار، پاکستانی ہائی کمیشن کے اہلکار کو ملک چھوڑنے کا حکم
بھارتی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ سفارتی اہلکار کو 24 گھنٹوں میں ملک چھوڑنے کا حکم دیا گیا ہے، جبکہ پاکستانی ناظم الامور کو طلب کرکے ڈی مارش بھی دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ بھارت نے کچھ روز قبل بھی ایک پاکستانی سفارتی اہلکار کو ناپسندیدہ قرار دے کر ملک چھوڑنے کا حکم دیا تھا۔
بھارت نے پاکستانی سفارتی اہلکار پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ اپنے ملک کے لیے جاسوسی کررہا تھا۔
یہ بھی پڑھیں پاکستان کا بھارت کو جواب، ہائی کمیشن کے اہلکار کو ناپسندیدہ قرار دے کر ملک چھوڑنے کی ہدایت
پاکستان نے بھارت کو جواب دیتے ہوئے انڈین ہائی کمیشن اسلام آباد سے ایک سفارتی اہلکار کو ناپسندیدہ قرار دے کر واپس بھیج دیا تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسلام اباد بھارتی سفارتکار بھارتی ہائی کمیشن نان گریٹا.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسلام اباد بھارتی سفارتکار بھارتی ہائی کمیشن نان گریٹا اہلکار کو ناپسندیدہ قرار دے کر ملک چھوڑنے کا حکم سفارتی اہلکار کو ہائی کمیشن بھارت نے
پڑھیں:
مودی سرکار کے ساتھ ساتھ بھارتی نوجوان بھی جھوٹ میں ماہر، جنگ میں پاکستانی جواب کو کام سے جان چھڑانے کا بہانہ بنا لیا
بھارتی ٹیکنالوجی ماہر سہام پریخ جن پر امریکہ میں قائم کئی اسٹارٹ اپس میں بیک وقت ملازمت (moonlighting) کرنے کے الزامات ہیں، نے اپنے سابقہ باس اور لیپنگ اے آئی (Leaping AI) کمپنی کے شریک بانی ارکادی ٹیلیگن کو مئی میں ہونے والے پاک بھارت تنازعے کا حوالہ دے کر کام سے جان چھڑانے کا بہانہ بنایا۔
اس بات کا دعویٰ ارکادی ٹیلیگن نے خود سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر کیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ دعویٰ اس وقت سامنے آیا جب سہام پریخ نے خود اعتراف کیا ہے کہ وہ بغیر کسی کو مطلع کیے بیک وقت کئی اسٹارٹ اپس کے لیے کام کر رہے تھے۔
لیپنگ اے آئی کے کو فاؤنڈر ٹیلیگن کے مطابق پریخ نے جھوٹ بولا کہ وہ پاک بھارت کشیدگی کے دوران ایک متنازع علاقے کے قریب رہائش پذیر تھے اور یہ بھی کہا میرے گھر سے 10 منٹ کے فاصلے پر ڈرون فائر ہوا ہے، حالانکہ وہ تو درحقیقت ممبئی میں رہتے ہیں۔
ٹیلیگن نے مزید الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ سہام نے انہیں کوڈنگ کے ایک مرحلے (PRs) میں تاخیر پر شرمندہ کیا، حالانکہ وہ خود جنگی حالات کے بارے میں غلط بیانی کر رہے تھے۔ جب ٹیلیگن نے ان کی خیریت دریافت کی تو پریخ نے جھوٹ بولا ان کے گھر کے قریب ایک عمارت کو نقصان پہنچا ہے۔
ٹیلیگن نے پریخ کے ساتھ ہونے والی چیٹس کے اسکرین شاٹس بھی شیئر کیے۔
Soham character arc that I hoped to see pic.twitter.com/OSEi8YHJ3O
— Arkadiy Telegin (@akyshnik) July 4, 2025
Soham also used to guilt trip me for his being slow on PRs when India Pakistan thing was going on, all while he was in Mumbai.
Next person should hire him for the Chief Intelligence Officer role. pic.twitter.com/kYZqkpWIse
— Arkadiy Telegin (@akyshnik) July 2, 2025
یہ گفتگو اُس وقت ہوئی جب 22 اپریل کو جموں و کشمیر کے پہلگام حملے کے ردعمل میں بھارت نے آپریشن سندور شروع کیا، جس کے بعد پاک بھارت تناؤ شدت اختیار کرگیا تھا۔
بعد ازاں پریخ نے ٹیلیگن سے معافی مانگی اور کہا کہ انہیں جو ”پریشانی“ ہوئی، اس پر وہ معذرت خواہ ہیں۔ ٹیلیگن نے اس معذرت کا اسکرین شاٹ بھی ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ سہام کا وہ کردار جو میں دیکھنا چاہتا تھا۔
Post Views: 3