بلوچستان میں معصوموں کا خون، مودی ذمہ دار ہے: گرپتونت سنگھ پنوں
اشاعت کی تاریخ: 22nd, May 2025 GMT
معرکہ بنیان المرصوص کے تناظر میں بلوچستان میں ہونے والے دہشتگرد حملے پر سکھ فار جسٹس کے سربراہ گرپتونت سنگھ پنوں نے شدید مذمت کرتے ہوئے اسے بھارت کی ریاستی دہشتگردی قرار دیا ہے۔
گرپتونت سنگھ پنوں کا کہنا تھا کہ بھارت نے بلوچستان میں دہشتگردی کی کارروائی کرکے معصوم بچوں کو نشانہ بنایا، جو ناقابل معافی جرم ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ دستیاب شواہد اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ یہ حملہ بھارتی پراکسیز نے مودی سرکار کی ایما پر کیا، جس کا مقصد خطے میں عدم استحکام پیدا کرنا ہے۔
مزید پڑھیں: خضدار اسکول بس حملہ: 3 بچوں سمیت 5 افراد شہید، متعدد بچے زخمی
انہوں نے کہا کہ سکھ کمیونٹی اس دکھ کی گھڑی میں شہدا کے لواحقین کے ساتھ کھڑی ہے اور اس بزدلانہ حملے کے خلاف آواز بلند کرتی رہے گی۔ پنوں نے دعویٰ کیا کہ بلوچستان میں جو خون بہایا گیا، اُس کے پیچھے مودی کا ہاتھ ہے اور دنیا کو اس کا محاسبہ کرنا چاہیے۔
گرپتونت سنگھ پنوں نے مطالبہ کیا کہ عالمی ادارے بلوچستان میں بھارتی دہشتگردی کا نوٹس لیں اور معصوم جانوں کے ضیاع پر بھارت سے جواب طلب کریں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بلوچستان بنیان المرصوص سکھ فار جسٹس سکھ کمیونٹی گرپتونت سنگھ پنوں مودی سرکار.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بلوچستان بنیان المرصوص سکھ فار جسٹس سکھ کمیونٹی گرپتونت سنگھ پنوں مودی سرکار گرپتونت سنگھ پنوں بلوچستان میں
پڑھیں:
پنجاب اسمبلی میں فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی اور اسرائیلی دہشتگردی کیخلاف قرارداد منظور
قرارداد میں کہا گیا کہ درجنوں بچے روزانہ شہید ہو رہے ہیں اور ہزاروں بھوک، زخم اور خوف کے سائے میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، یہ ایوان قرار دیتا ہے کہ یہ ظلم بین الا قوامی قوانین، اقوام متحدہ کے بچوں کے حقوق کے کنونشن اور بنیادی انسانی اقدار کی صریح خلاف ورزی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پنجاب اسمبلی میں فلسطینیوں سے اظہاریکجہتی اور اسرائیلی دہشتگردی کیخلاف قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی گئی ہے۔ قرارداد حکومتی رکن اسمبلی رانا محمد ارشد نے پیش کی، جس میں کہا گیا ہے کہ یہ ایوان فلسطین، خصوصاً غزہ میں اسرائیلی افواج کے ہاتھوں معصوم بچوں کے قتل عام، نسل کشی، بھوک، علاج اور پناہ سے محرومی کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔ قرارداد میں کہا گیا کہ درجنوں بچے روزانہ شہید ہو رہے ہیں اور ہزاروں بھوک، زخم اور خوف کے سائے میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، یہ ایوان قرار دیتا ہے کہ یہ ظلم بین الا قوامی قوانین، اقوام متحدہ کے بچوں کے حقوق کے کنونشن اور بنیادی انسانی اقدار کی صریح خلاف ورزی ہے۔
قرارداد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ حکومت پاکستان فوری اور مؤثر سفارتی اقدامات کرے تاکہ اقوام متحدہ اور اسلامی تعاون تنظیم میں جنگ بندی اور انسانی امداد کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔ اس کے علاوہ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ عالمی برادری اسرائیل کو جنگی جرائم پر جوابدہ ٹھہرائے، انسانی ہمدردی کی تنظیمیں فوری طور پر فلسطینی بچوں کو خوراک، علاج اور پناہ فراہم کریں۔ قرارداد میں قرارداد میں کہا گیا ہے کہ یہ ایوان فلسطین کے مظلوم عوام اور معصوم بچوں کیساتھ بھر پور یکجہتی کا اظہار کرتا ہے اور اُن کی آزادی اور انسانی حقوق کی جدوجہد کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کرتا ہے۔