— فائل فوٹو

سندھ ہائیکورٹ میں پولیس نے 4 لاپتہ شہریوں کی واپسی کی رپورٹ جمع کروادی۔

لاپتہ افراد کی بازیابی سے متعلق درخواستوں کی سماعت کے دوران شہریوں کی واپسی پر عدالت نے اظہارِ اطمینان کیا۔

عدالت نے شہریوں کی واپسی پر بازیابی کی درخواستیں نمٹادیں اور دیگر لاپتہ افراد کے اہلخانہ کو گمشدگی کا مقدمہ درج کروانے کی ہدایت کی۔

عدالت نے درخواستوں کی مزید سماعت گرمیوں کی تعطیلات کے بعد تک ملتوی کردی۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: شہریوں کی واپسی

پڑھیں:

‘ججز کے ٹرانسفر پر کسی جج کی سنیارٹی متاثر نہیں ہوتی’، سپریم کورٹ میں ججز تبادلہ اور سینیارٹی کیس کی سماعت

اسلام آباد ہائیکورٹ میں ججز تبادلہ اور سینیارٹی کیخلاف درخواستوں پر سماعت ہوئی۔ جسٹس محمد علی مظہر کی سربراہی میں 5 رکنی آئینی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔

دوران سماعت لاہور ہائیکورٹ بار اور لاہور بار کونسل کے وکیل حامد خان نے دلائل دیے۔

جسٹس شاہد بلال نے استفسار کیا کہ آپ کے مطابق ٹرانسفر شدہ ججز کی سنیارٹی کس نے طے کرنی تھی؟ جس پر وکیل حامد خان نے کہا کہ سنیارٹی کا تعین اس وقف کے چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے کرنا تھا، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے اس معاملے پر ایگزیکٹو کا ساتھ دیا۔

یہ بھی پڑھیے: ججز سینیارٹی کیس: تبادلے پر آیا جج نیا حلف لے گا اس پر آئین خاموش ہے، جسٹس محمد علی مظہر

جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے کہ آپ متفق ہوں یا اختلاف کریں، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے ڈیپارٹمنٹل ریپریزنٹیشن پر فیصلہ دیا تھا۔

حامد خان نے جواب دیا کہ آئین کے آرٹیکل 194 کے تحت ٹرانسفر شدہ ججز کو آفس سنبھالنے سے قبل حلف لینا تھا، ایک ہائیکورٹ سے دوسری ہائیکورٹ ججز کے ٹرانسفرز کی کچھ شرائط ہیں، چیف جسٹس پاکستان کے پاس اس حوالے سے لامحدود اختیارات نہیں، پریکٹس پروسیجر ایکٹ لاگو ہونے کے بعد چیف جسٹس کے اختیارات تین رکنی ججز کمیٹی کو تحلیل ہوگئے۔

ان کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس کو ٹرانسفر کے معاملے پر رائے دینے سے قبل دو سینیئر ججز سے مشاورت کرنی چاہیے تھی، ہائیکورٹس سے ججز کے ٹرانسفر پر بہت سارے نکات پر غور ہونا چاہیے، اسلام آباد ہائیکورٹ میں ججز کے تبادلہ میں غیر معمولی جلد بازی دکھائی گئی۔

جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ انڈیا میں ججز کے ٹرانسفر میں جج کی رضا مندی نہیں لی جاتی، چیف جسٹس سے مشاورت کی جاتی ہے۔ ہمارے ہاں جج پر ٹرانسفر پر رضامندی آئینی تقاضا ہے۔

جسٹس نعیم اختر افغان نے کہا کہ انڈیا میں ہائیکورٹس ججز کا یونیفائیڈ کیڈر ہے، پاکستان میں ہائیکورٹس ججز کی سنیارٹی کا یونیفائیڈ کیڈر نہیں ہے۔

جسٹس شکیل احمد نے کہا کہ انڈیا میں ہائیکورٹس ججز کی سنیارٹی لسٹ ایک ہی ہے، ججز کے ٹرانسفر پر کسی جج کی سنیارٹی متاثر نہیں ہوتی۔

یہ بھی پڑھیے: اسلام آباد ہائیکورٹ میں ججز ٹرانسفر اور سنیارٹی سے متعلق اہم درخواست دائر

حامد خان کا کہنا تھا کہ الجہاد ٹرسٹ کیس میں سپریم کورٹ نے سنیارٹی کا اصول طے کیا تھا، اس وقت جوڈیشل کمیشن نہیں تھا، ججز کی تقرری چیف جسٹس پاکستان اور چیف جسٹس ہائیکورٹس ایکزیکٹیو کے ساتھ مل کرتے تھے، ایگزیکٹو اس دوران ججز تعیناتی کے معاملے میں من مانی کرنے لگی۔

انہوں نے اعتراض اٹھایا کہ الجہاد ٹرسٹ کیس میں جسٹس اجمل میاں نے طے کیا کہ چیف جسٹس کے ساتھ بامعنی مشاورت ہونی چاہیے، موجودہ کیس میں بامعنی مشاورت نہیں کی گئی، ججز ٹرانسفر کے عمل میں چیف جسٹس آف پاکستان نے بامعنی مشاورت ہی نہیں کی۔

جسٹس نعیم اختر افغان نے جواب دیا کہ ججز ٹرانسفر کے عمل میں مشاورت نہیں بلکہ رضا مندی لینے کی بات کی گئی۔

وکیل حامد خان نے کہا کہ اصل مقصد جسٹس سرفراز ڈوگر کو لانا تھا، باقی دو ججز کا ٹرانسفر تو محض دکھاوے کے لیے کیا گیا، آرٹیکل 200 کا استعمال اختیارات کے غلط استعمال کے لئے کیا گیا۔

اس موقع پر بانی پی ٹی آئی عمران خان کے وکیل ادریس اشرف نے کہا کہ ججز ٹرانسفر کی معیاد کا نوٹیفکیشن میں ذکر نہیں ہے، ججز کو ٹرانسفر کر کے پہلے سے موجود ہائیکورٹ میں ججز  کے مابین تفریق پیدا نہیں کی جا سکتی، ججز کے مابین الگ الگ برتاؤ نہیں کیا جا سکتا۔

یہ بھی پڑھیے: سپریم کورٹ: نئے ججز کا اضافہ، سنیارٹی لسٹ جاری

جسٹس محمد علی مظہر کا کہنا تھا کہ آپ یہ کہنا چاہتے ہیں کہ ججز ٹرانسفر کے عمل میں آرٹیکل 25 کو سامنے رکھا جائے، اگر ججز کا ٹرانسفر 2 سال کے لیے ہوتا تو کیا آپ اس پر مطمئن ہوتے، اصل سوال سینیارٹی کا ہے۔

کیس کی سماعت کل ساڑھے 9 بجے تک ملتوی، بانی پی ٹی آئی کے وکیل کل بھی دلائل جاری رکھیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • گجرات سے گلگت بلتستان سیاحت کی غرض سے آنے والے 4 نوجوان لاپتہ
  • شیر افضل مروت کی ایف آئی آرز منسوخی کی درخواستوں پر سماعت ملتوی
  • مخصوص نشستوں سے متعلق کیس؛سپریم کورٹ نے سنی اتحاد کونسل کی متفرق درخواستوں پر فیصلہ سنا دیا
  • 2015ء سے لاپتہ شہری کو مردہ قرار دینے سے متعلق مکمل طریقہ کار کی تفصیلات طلب
  • جی ایچ کیو حملہ کیس: بانی پی ٹی آئی کی فیملی کی موجودگی میں آج سماعت متوقع
  • جی ایچ کیو حملہ کیس، 96 روز بعد جیل ٹرائل دوبارہ شروع
  • کھجی گراؤنڈ میں تجاوزات کے معاملے پر میئر کراچی سندھ ہائیکورٹ طلب
  • ‘ججز کے ٹرانسفر پر کسی جج کی سنیارٹی متاثر نہیں ہوتی’، سپریم کورٹ میں ججز تبادلہ اور سینیارٹی کیس کی سماعت
  • شہری کی بازیابی کے بعد ذمہ داروں کا تعین‘ ہائیکورٹ کا پیشرفت پر عدم اطمینان