خیبر پختونخوا لُو چلنے کے ساتھ شدید گرمی کی لپیٹ میں؛ درجہ حرارت 46 ڈگری تک ریکارڈ
اشاعت کی تاریخ: 22nd, May 2025 GMT
پشاور:
صوبائی دارالحکومت پشاور سمیت خیبرپختونخوا کے بیشتر اضلاع شدید گرمی کی لپیٹ میں آ چکے ہیں۔
محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ صوبے کے میدانی اور جنوبی اضلاع میں نہ صرف گرمی کی شدت برقرار رہے گی بلکہ لو چلنے کا سلسلہ بھی جاری رہنے کا امکان ہے۔
پشاور اور ڈیرہ اسماعیل خان میں درجہ حرارت سب سے زیادہ ریکارڈ کیا گیا، جہاں پارہ 46 ڈگری سینٹی گریڈ تک جا پہنچا، جو رواں سیزن کا اب تک کا بلند ترین درجہ حرارت ہے۔
پشاور ایئرپورٹ کے اطراف کا علاقہ بھی شدید گرمی سے محفوظ نہ رہ سکا، جہاں درجہ حرارت 44 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔ اسی طرح تخت بھائی میں پارہ 42 ڈگری تک جا پہنچا، جبکہ سیدو شریف سوات میں بھی گرمی کا زور رہا اور درجہ حرارت 40 ڈگری رہا۔
چترال کا موسم نسبتاً خوشگوار رہا، جہاں درجہ حرارت 36 ڈگری ریکارڈ کیا گیا، تاہم دیر کا درجہ حرارت 37 جب کہ تیمرگرہ لوئر دیر میں 42 ڈگری تک ریکارڈ کیا گیا۔
بالاکوٹ اور دروش (چترال لوئر) میں گرمی کا اثر نمایاں رہا اور دونوں علاقوں میں درجہ حرارت 38 ڈگری تک جا پہنچا۔ اُدھر کالام میں موسم نسبتاً معتدل رہا، جہاں درجہ حرارت 32 ڈگری ریکارڈ کیا گیا، جبکہ کاکول میں درجہ حرارت 36 ڈگری رہا۔
محکمہ موسمیات نے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ اگلے چند دن مزید گرم رہنے کی توقع ہے، اس لیے دھوپ سے بچاؤ اور پانی کا زیادہ استعمال ضروری ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ریکارڈ کیا گیا ڈگری تک
پڑھیں:
ملک کے بیشتر علاقے شدید گرمی کی لپیٹ میں
فائل فوٹوملک کے بیشتر علاقے شدید گرمی کی لپیٹ میں ہیں۔
سندھ میں حیدرآباد، سکھر، دادو، نوابشاہ، لاڑکانہ سمیت مختلف علاقوں میں درجۂ حرارت 45 سینٹی گریڈ سے بھی تجاوز کرگیا۔
شدید گرمی اور بجلی کی لوڈشیڈنگ سے شہری پریشان ہیں جبکہ گرمی کے باعث گنے کا رس، تھادل، لیمو پانی سمیت دیگر ٹھنڈے مشروبات کے اسٹالز پر عوام کا رش ہے۔
دوسری جانب پنجاب میں بھی ملتان، فیصل آباد، گوجرانوالا، ڈی جی خان، سرگودھا اور متعدد علاقوں میں گرمی کی شدت برقرار ہے۔
شہرِ قائد کراچی میں آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران موسم گرم اور مرطوب رہنے کا امکان ہے۔
نوجوانوں نے گرمی سے بچنے کےلیے سوئمنگ پولز کا رخ کرلیا جبکہ ٹوپی، عینک اور رومالوں کی دکانوں پر بھی رش بڑھ گیا ہے۔
ادھر بلوچستان کے علاقہ نصیرآباد، جعفرآباد اور سبی گزشتہ تین دنوں سے شدید گرمی کی لپیٹ میں ہیں۔
علاوہ ازیں دیہی علاقوں میں 22 جبکہ شہری علاقوں میں 12، 12 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔