پاکستان نے بھارت سے 1971 کی شکست کا بدلہ لے لیا، وزیراعظم شہباز شریف
اشاعت کی تاریخ: 22nd, May 2025 GMT
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان نے 4 دنوں میں بھارت کو جو سبق سکھایا گیا میری نظر میں، پاکستان نے بھارت سے 1971 کی شکست کا بدلہ لے لیا ہے۔
بھارتی جارحیت میں آزاد کشمیر میں شہید ہونے والے شہریوں کے ورثا میں امدادی رقوم کی تقسیم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ چند دن پہلے پاکستان اور ہندوستان کے درمیان ایک ایسی جنگ چھڑی جو کسی بھی لمحے انتہائی خطرناک صورتحال اختیار کرسکتی تھی، اور جس کے نتائج خدانخواستہ بہت بھیانک ہوسکتے تھے، پہلگام کا واقعہ انتہائی افسوسناک ہے لیکن بھارت نے اس کی آڑ میں پاکستان پر بے بنیاد الزامات کی بوچھاڑ کردی، ہم نے پوری دنیا کو باور کرایا کہ یہ ایک جھوٹا، بے بنیاد الزام ہے اور یہ ایک بہت بڑی سازش کا حصہ ہے، جو خطے کے امن کو تباہ و برباد کرسکتا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ اس کے بعد میں نے کاکول اکیڈمی میں اس وقعے کی عالمی تحقیقات کے لیے تیار ہیں اور اپنا کیس حقائق کی بنیاد پر بیان کریں گے، بھارت کو یہ بات ہضم نہیں ہورہی تھی چنانچہ اس نے پاکستان پر حملہ کردیا، بھارتی حملوں میں بہاولپور، دوسرے علاقوں میں 33 افراد شہید اور 55 زخمی ہوئے، آزاد کشمیر میں شہدا اور زخمی ان کے علاوہ ہیں، نہتے پاکستانیوں پر بھارت نے حملہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ معرکے کے دوران پاکستان نے ہندوستان کے نہتے شہریوں کو نشانہ نہیں بنایا، پاکستان نے بھارت کے 6 جہاز گرائے جن پر اسے بڑا ناز تھا، رافیل، مگ 29 اور دوسرے جہاز گرائے اور الفتح میزائیلوں کے ساتھ بھارت کو چھٹی کا دودھ یاد دلایا، مگر بھارت باز نہیں آیا اور بھارت پر تواتر کے ساتھ الزامات بھی لگاتا رہا اور پاکستان پر ہرجگہ حملے جاری رکھے، 9 اور 10 مئی کی رات ہم نے بھارت کو جواب دینے کا فیصلہ کیا۔
شہباز شریف نے کہا کہ دنیا کے بے شمار ممالک اس بات پر یکسو تھے کہ پاکستان حق پر ہے، پاکستان نے جو عالمی تحقیقاتی کمیشن کی آفر کی ہے اس سے پاکستان کی سچائی پاکستان کے ہاتھ صاف ہونے کے واضح ثبوت ہیں، لہذا یہ پہلی بات ہے کہ ہندوستان ایک ایسے گھمنڈ میں تھا، اس کو غرور تھا کہ پوری دنیا کی طاقتیں اس کے ساتھ کھڑی ہیں، لیکن ہندوستان کے دوست نیوٹرل ہوگئے اور جو نیوٹرل تھے انہوں نے پاکستان کا بھرپور ساتھ دیا کہ پاکستان کو مؤقف جائز ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 9 مئی کی رات کو ہم نے فیصلہ کیا کہ اب ہم جواب دیں گے، پہلے جو ہم نے 6 جہاز گرائے وہ ہم نے دفاعی قدم اٹھایا جو ہمارا حق تھا کہ ہندوستان حملہ آور تھا، ہم نے دفاع کا حق استعمال کرتے ہوئے اس کے 6 جہاز گرائے اور پھر 10 مئی کو بھارتی کی دوسری تنصیابت کو نقصان پہنچایا، 9 کی رات کو ہم نے فیصلہ کیا کہ اب ہم اپنے دفاع کا حق استعمال کرتے ہوئے دشمن کے اوپر میئر اٹیک کریں گے۔
شہباز شریف نے کہا کہ سپہ سالار نے فون پر مجھ سے کہا کہ دشمن کو ایسا زوردار تھپڑ لگایا جائے کہ وہ قیامت تک یاد رکھے، اس کے نتیجے میں پھر آپ نے دیکھا کہ پٹھانکوٹ سے لے کر بھارت کا کوئی بھی ایئرپورٹ ہمارے شاہینوں اور الفتح میزائلوں کی زد سے باہر نہیں تھا، پھر صبح 9 بجے مجھے سپہ سالار کا فون آیا کہ بھارت جنگ بندی کے لیے، یعنی مودی سرکار گھٹنے ٹیکنے کے لیے تیار ہے۔
انہوں نے کہا کہ ، یہ ہے وہ تاریخ وہ پاکستان کی افواج اور شہدا نے اپنے خون سے رقم کی ہے، یہ حقیقت ہے کہ اب مودی سرکار پاکستان پر حملہ آور ہونے کے لیے 100 مرتبہ سوچے گی، کیونکہ اسے پتا چل گیا ہے کہ ہماری بری اور بحری افواج پوری طرح تیار ہیں، ان 4 دنوں میں بھارت کو جو سبق سکھایا گیا میری نظر میں 1971 کی شکست کا بدلہ لے لیا گیا ہے۔
کچھ ممالک کا خیال تھا کہ پاکستان بھارت سے بہت پیچھے رہ گیا ہے، اس جنگ نے اس ابہام کو غلط ثابت کردیا، اس جنگ میں ہمیں نیوکلیئر ہتھیاروں کی دور دور تک ضرورت نہیں پڑی اور نہ قیامت تک پڑے گی، یہ فتح عوام کی دعاؤں سے ملی ہے جو افواج پاکستان کے ساتھ کھڑے تھے۔
انہوں نے کہا کہ اس جنگ کے دوران پوری قوم متحدہ ہوئی جو کیل سے لے کر سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی طرح متحد تھی، یہ اتحاد، اتفاق وہ دولت ہے جو کسی بھی قوم کو اگر نصیب ہوجائے تو بڑی سے بڑی مشکل بھی آسان ہوجاتی، اسی اتحاد و اتفاق کی طاقت سے ہم نے ملک کی معاشی ترقی کے سفر کو طے کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر آج قوم نے چیف آف آرمی اسٹاف کو فیلڈ مارشل کا خطاب دیا ہے تو یہ قوم کی بہت بڑی عزت ہے کہ ایسا دلیر سپاہی ہے جس نے فرنٹ سے لیڈ کیا۔
انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کا وفد پاکستان کی تعریف کررہا ہے کہ آپ نے بڑی محنت سے معیشت کو دوبارہ مستحکم کیا ہے، مگر اصل تعریف اس وقت ہوگی جب یہ قوم قرضوں سے چھٹکارا حاصل کرے گی اور ایک فولادی قوم بنے گی، دن رات محنت کے ذریعے یہ ہدف حاصل کیا جاسکتا ہے۔
شہدا کے ورثا میں امدادی چیک تقسیموزیراعظم نے شہدا کے ورثا کو ایک کروڑ روپے اور زخمیوں کو 10 لاکھ سے بیس لاکھ روپے کے چیک دیے گئے ہیں، اور بہت جلد باقی تمام کو بھی دے دیے جائیں گے، افواج پاکستان کے شہدا کو رینک کے حساب سے ایک کروڑ سے لے کر ایک کروڑ 80 لاکھ روپے ادا کیے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ افواج پاکستان کے شہدا کے ورثا کو گھر کی سہولت کے لیے عہدے کے لحاظ سے ایک کروڑ 90 روپے سے لے کر چار کروڑ 20 لاکھ روپے دیے جائیں گے، شہدا کی ریٹائرمنٹ کی تاریخ تک ان کی تنخواہ مع الاؤنسز جاری رہے گی، شہدا کے بچوں کو گریجویشن تک مفت تعلیم مہیا کی جائے گی، شہدا کی بیٹیوں کی شادی کے لیے دس لاکھ روپے کی میرج گرانٹ دی جائے گی،افواج پاکستان کے زخمیوں کو بیس لاکھ روپے سے لے کر پچاس لاکھ روپے تک ادا کیے جائیں گے۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کی ہر حکومت نے کشمیریوں کی آزادی کے لیےآواز اٹھائی اور سفارتی سطح پر ہر طرح ساتھ دیا، چوبیس کروڑ عوام کی دعائیں کشمیری بہن بھائیوں کے ساتھ ہیں جو دہائیوں سے بے پناہ ظلم برداشت کررہے ہیں، جب تک کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ان کا حق خود ارادیت نہیں مل جاتا پاکستان ان کا ساتھ دیتا رہے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news آزاد کشمیر امدادی چیک شہدا مظفر آباد ورثا.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امدادی چیک شہباز شریف نے کہا انہوں نے کہا کہ ا افواج پاکستان کے جہاز گرائے پاکستان کی پاکستان پر پاکستان نے کہ پاکستان لاکھ روپے بھارت کو نے بھارت جائیں گے ایک کروڑ سے لے کر کے ورثا کے ساتھ شہدا کے تھا کہ کے لیے
پڑھیں:
آرمی چیف کو فیلڈ مارشل بنانے کا فیصلہ میرا تھا، فیصلوں سے پہلے نواز شریف سے مشاورت کرتا ہوں ، وزیر اعظم شہباز شریف
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ جنرل سید عاصم منیر کو فیلڈ مارشل کے عہدے پر ترقی دینے کا فیصلہ میرا تھا اور میں کسی بھی بڑے فیصلے سے پہلے میں قائد مسلم لیگ ن نواز شریف سے مشاورت ضرور کرتا ہوں۔وزیراعظم نے خطے میں امن کی بحالی کی امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور بھارت ایک بار پھر زمانہ امن کی پوزیشن کی طرف لوٹ رہے ہیں۔" تاہم انہوں نے انکشاف کیا کہ "اسرائیل کے ہتھیار اور فوجی ایڈوائزر بھارت کی بھرپور مدد کر رہے تھے، لیکن پاکستان نے موثر دفاعی حکمتِ عملی سے دشمن کے عزائم ناکام بنائے۔
چیئرمین پی ٹی اے نے سینیٹر ایمل ولی خان پر نشہ کرنے کا الزام عائد کردیا
انہوں نے کہا کہ اگر کوئی تیسرا ملک بھارت کے ساتھ مذاکرات کے لیے کردار ادا کرے تو ہم تیار ہیں۔ پاکستان ہمیشہ امن کی ہی بات کرتا ہے۔انہوں نے حالیہ خضدار حملے کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے اعلان کیا کہ دہشتگردی کا مکمل قلع قمع کیا جائے گا۔" پانی کے مسئلے پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ "ہمارا جو پانی کا حق ہے، ہم ہر صورت میں وہ لے کر رہیں گے۔وزیراعظم نے بھارت کی جانب سے کی گئی حالیہ جارحیت پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کو شاید یقین نہیں تھا کہ پاکستان بھرپور جواب دے گا، لیکن جب جواب دیا گیا تو ان کے ہوش ٹھکانے آ گئے۔معاشی حالات پر بات کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا پاکستان اپنے معاشی اہداف حاصل کر رہا ہے، اور آنے والے بجٹ میں عوام کو ریلیف دینے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔وزیراعظم کی گفتگو نے ملکی پالیسی، عسکری فیصلوں اور علاقائی تناؤ سے متعلق کئی اہم پہلوؤں پر روشنی ڈالی، اور ان کے مؤقف نے واضح کیا کہ پاکستان پُرامن مستقبل کی جانب گامزن ہے، لیکن اپنی خودمختاری اور دفاع پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔
ملک میں سونے کی قیمت میں بڑا اضافہ
مزید :