مظفرآباد: وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ بھارت کو پتا چل گیا کہ پاکستانی افواج اپنے دفاع کے لیے ہر وقت تیار رہتی ہیں، مودی سرکار پاکستان پر دوبارہ حملہ آور ہونے کے لیے سو بار سوچے گی۔
یہ بات انہوں نے مظفر آباد میں بھارتی حملے میں شہید اور زخمی افراد کے اہل خانہ میں رقومات کے چیکس تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب میں کہی۔ تقریب میں وفاقی وزیر امور کشمیر امیر مقام اور دیگر افراد نے شرکت کی۔
وزیراعظم نے کہا کہ چند دن قبل پاکستان اور ہندوستان کے درمیان ایسی جنگ چھڑی جو کسی بھی وقت خطرناک رخ اختیار کرسکتی تھی جس کے نتائج بھیانک ہوتے، پہلگام کا واقعہ انتہائی افسوس ناک ہے مگر ہندوستان نے اس کی آڑ میں پاکستان پر بے بنیاد الزامات کی بوچھاڑ کردی۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے پوری دنیا کو باور کرایا کہ یہ جھوٹا الزام ہے اور سازش کا حصہ ہے جو خطے کے امن کو برباد کرسکتا ہے، چنانچہ ہم نے واقعے کی عالمی تحقیقات کا مطالبہ اور تعاون کی پیشکش کی مگر ہندوستان کو یہ ہضم نہ ہوا اور اس نے آزاد کشمیر اور پاکستان کے مختلف علاقوں میں نہتے شہریوں کو نشانہ بنایا۔

ان کا کہنا تھا کہ جواب میں پاکستان نے نہتے شہریوں کے بجائے بھارتی کے چھ جہاز گرائے جن میں رافیل اور مگ 29 شامل تھے، الفتح میزائل نے ہندوستان کو چھٹی کا دودھ یاد دلایا، مگر ہندوستان باز نہ آیا اور پاکستان پر حملے جاری رکھے، ہندوستان کو غرور تھا کہ دنیا کی طاقتیں اس کے ساتھ کھڑی ہوگئیں مگر ایسا نہ ہوا۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے جوابی حملے کے بعد آرمی چیف نے مجھے فون کرکے پیغام دیا کہ بھارت سیز فائر کرنے یعنی گھٹنے ٹیکنے کے لیے تیار ہے، اب مودی سرکار پاکستان پر دوبارہ حملہ آور ہونے کے لیے سو بار سوچے گی، ہماری تینوں افواج مل کر بھارت کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں، تینوں افواج نے اس موقع پر آج 1971 کا بدلہ لے لیا۔

شہید کے اہل خانہ کو ایک کروڑ روپے اور زخمیوں کو دس سے بیس لاکھ روپے دیے گئے جو لوگ رہ گئے ہیں انہیں بھی زرتلافی مل جائے گا۔

Post Views: 3.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: پاکستان پر نے کہا کے لیے

پڑھیں:

بی ایل اے کے ساتھ ہندوستان کا ناپاک اتحاد: میدان جنگ میں شکست کے بعد دہشتگردی

21 مئی 2025 کو بی ایل اے کے دہشتگردوں نے خضدار میں ایک اسکول بس پر گھات لگا کر حملہ کیا جس میں 3 بچے اور 2 بالغ افراد شہید اور متعدد زخمی ہوئے۔ اس بزدلانہ فعل کی ملک بھر میں مذمت کی گئی، بھارت کی طرف سے اس کی منصوبہ بندی کی گئی تھی اور اسے اس کی پراکسی بی ایل اے کے ذریعے انجام دیا گیا۔ یہ آپریشن سندور کی ناکامی کے بعد بھارت کی مایوسی کی عکاسی کرتا ہے اور یہ ہائبرڈ جنگ کے ذریعے پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی اس کی تازہ ترین ناکام کوشش ہے۔

یہ بھی پڑھیں: خضدار بس حملہ: دہشتگردی کے خاتمے کے لیے پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں، امریکی ناظم الامور

آپریشن سندور میں اپنی تذلیل کے بعد بھارت نے دہشتگردی کے ذریعے اپنی پراکسی بی ایل اے کا سہارا لیا اور اس کو بچوں کو مارنے کے لیے بھیجا کیونکہ بھارت کی فوج پاکستان کی فرنٹ لائنز کو توڑ نہیں سکتی۔

صرف خضدار کا واقعہ ہی نہیں بلکہ سنہ 2015 کے بعد سے عام شہریوں پر بی ایل اے کے 18 سے زیادہ حملے اسی ہندوستان کے فراہم کردہ بلیو پرنٹ کے مطابق تھے۔ ان سب کے پیٹرن سے اس دہشتگردی کے پیچھے بھارت کا ہاتھ ثابت ہوتا ہے۔

بی ایل اے کے پکڑے جانے والے دہشتگرد بھارتی را کی مالی اور لاجسٹک سپورٹ کا مسلسل اعتراف کرتے ہیں۔ فنڈز، محفوظ پناہ گاہیں اور اہداف سب ہی بھارت کی جانب سے فراہم کیے جاتے ہیں۔

بھارتی میڈیا بی ایل اے کی مذمت نہیں کرتا بلکہ ان کے انٹرویو نشر کرتا ہے۔ زی نیوز اور WION نے ان دہشتگردوں کو پلیٹ فارم فراہم کرتے ہوئے ان کے جرائم کو جائز قرار دیا اور ان کے پاکستان مخالف ایجنڈے کو پھیلایا۔

مزید پڑھیے: خضدار اسکول بس حملہ: شہید ہونے والی 3 بچیوں کی تفصیلات جاری

آپریشن سندور بری طرح ناکام ہوا جس نے بھارت کی اسٹریٹجک کمزوری کو بے نقاب کیا۔ اب بھارت بی ایل اے کے بزدلوں کے پیچھے چھپ کر وہ تکلیف پہنچانا چاہتا ہے جو اس کے سپاہی نہیں پہنچا سکے۔

بی ایل اے کی قیادت نے کھلے عام بھارت سے اسلحہ اور انٹیلیجنس کا مطالبہ کیا ہے۔ بھارت نے اعتراض نہیں کیا بلکہ اس نے ان کا خیر مقدم کیا، انہیں تربیت دی اور مسلح کیا لہٰذا نتائج صاف ہیں۔

پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں 83 ہزار سے زائد جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے۔ جب بھی امن قریب آتا ہے، بھارت کے اشارے اور غیر ملکی ایجنڈوں کے مطابق بی ایل اے کے حملے دوبارہ شعلے بھڑکا دیتے ہیں۔

جہاں CPEC اٹھتا ہے وہاں بی ایل اے حملہ کرتا ہے۔ گوادر سے دشت اور پھر خضدار تک ہر ترقی و کامیابی کو ہدف بنایا جاتا ہے۔ پاکستانی خوشحالی سے ہندوستان کا خوف بی ایل اے کے تشدد کو ہوا دیتا ہے۔

مزید پڑھیں: خضدار اسکول بس حملہ: 3 بچوں سمیت 5 افراد شہید، متعدد بچے زخمی

بھارت کے اپنے افسر کلبھوشن یادیو نے را کی دہشتگرد پراکسیوں کے نیٹ ورک کا اعتراف کیا۔ بی ایل اے علیحدگی پسند تنظیم نہیں بلکہ دہشتگردوں پر مبنی بھارت کی ہائبرڈ جنگ میں اس کی آلہ کار ہے۔

پاکستان خضدار کے شہدا کو نہیں بھولے گا۔ ہر منصوبہ ساز، پراکسی اور سہولت کار کو انصاف کا سامنا کرنا پڑے گا۔ بھارت کا دہشتگردی پروجیکٹ قانونی طریقے سے، بنا کسی سمجھوتے کے حتمی طور پر ختم کردیا جائے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بھارت کی دہشتگردی بھارت کی کٹھ پتلی بی ایل اے بھارت کی میدان جنگ میں شکست بی ایل اے بھارتی ٹول خضدار بس حملہ

متعلقہ مضامین

  • بھارت کو چھٹی کا دودھ یاد دلادیا، مودی اب کسی حملے سے پہلے 100بار سوچے گا، وزیر اعظم شہباز شریف
  • مودی اب کسی حملے سے پہلے 100 بار سوچے گا، وزیراعظم شہباز شریف
  • ہمارا جواب منہ توڑ، مودی سرکار پاکستان پر دوبارہ حملے کے لیے سو بار سوچے گی، وزیراعظم
  • پاکستان کو وہ پانی نہیں ملے گا جس پر بھارت کا حق ہے، بھارتی وزیراعظم مودی
  • مودی سرکار پاکستان پر دوبارہ حملے کے لیے سو بار سوچے گی، وزیراعظم
  • جس پانی پر بھارت کا حق ہے وہ پاکستان کو نہیں ملے گا، نریندر مودی کی دھمکی
  • سرنڈر مودی کی عبرتناک شکست (حصہ اول)
  • بی ایل اے کے ساتھ ہندوستان کا ناپاک اتحاد: میدان جنگ میں شکست کے بعد دہشتگردی
  • نریندر مودی کشمیر معاملے پر ٹرمپ کے بیان پر خاموش کیوں ہیں، اشوک گہلوت