پنجاب میں بلدیاتی انتخابات میں تاخیر، الیکشن کمیشن پنجاب حکومت پر برس پڑا
اشاعت کی تاریخ: 23rd, May 2025 GMT
قیصر کھوکھر : پنجاب میں بلدیاتی انتخابات میں تاخیر، الیکشن کمیشن پنجاب حکومت پر برس پڑا، بلدیاتی الیکشن کے التواء پر شدید اظہار ناراضگی۔
الیکشن کمیشن نے 29 مئی کو چیف سیکرٹری پنجاب اور سیکرٹری بلدیات کو طلب کر لیا ہے۔ الیکشن کمیشن نے چیف سیکرٹری اور سیکرٹری بلدیات کو کمیشن کے سامنے پیش ہو کر وضاحت دینے کا حکم نامہ جاری کر دیا ہے۔ پنجاب حکومت ابھی تک لوکل گورنمنٹ ایکٹ پاس نہیں کر سکی۔ لوکل گورنمنٹ ایکٹ اسمبلی میں پڑا ہے۔ ایکٹ پر اسمبلی میں ابھی اجلاس ہو رہے ہیں۔ الیکشن کمشین کی جانب سے اسمبلی سے جلد لوکل گورنمنٹ ایکٹ پاس کرانے کیلئے دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔ الیکشن کمیشن نے پنجاب میں جلد بلدیاتی الیکشن کرانے پر زور دیا ہے۔ سال 2021 میں بلدیاتی ادارے ختم ہوئے تھے، الیکشن کمیشن نے چیف سیکرٹری پنجاب کو جلد ہی انتخابات کیلئے راہ ہموار کرنے کی ہدایت کی ہے۔ الیکشن کمیشن نے پنجاب حکومُت سے بلدیاتی الیکشن میں تاخیر کرنے پر وضاحت مانگی ہے۔
برطانیہ: بارشیں نہ ہونے سے خشک سالی کاخطرہ پیداہوگیا
Ansa Awais Content Writer.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: الیکشن کمیشن نے
پڑھیں:
پنجاب حکومت کی گندم جمع کرنے والے کسانوں کے گھر چھاپے نہ مارنے کی یقین دہانی
پنجاب حکومت نے گندم کے معاملے پر کسانوں کے گھروں پر چھاپے نہ مارنے کی یقین دہانی کرادی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان کی زیر صدارت اجلاس کے دوران اپوزیشن رکن رانا شہباز نے ایوان میں کسانوں کے گھر چھاپوں کا معاملہ اٹھایا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے پہلے کسانوں کی گندم نہیں خریدی جس سے کسان کا نقصان ہوا، پھر حکومت نے کہا اپنی گندم اسٹور کر لیں اور اب جب کسان نے گندم جمع کرلی تو کسانوں کے گھروں پر چھاپے مارے جارہے ہیں۔
اس پر اسپیکر اسمبلی ملک احمد خان نے معاملے کو انتہائی سنجیدہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر ایک کسان نے کسی جگہ گندم رکھی ہے وہاں ظاہر ہے کئی کسانوں نے رکھی ہوگی، اب اسی جگہ کو ذخیرہ اندوزی کہا جائے تو یہ مسئلہ ہے۔
اسپیکر اسمبلی نے سوال کیا کہ ایسی صورت حال میں کسان کہاں جائیں؟ انہوں نے ہدایت کی کہ پنجاب حکومت کسانوں کے مسائل کو حل کرے اور صوبائی وزیر ذیشان رفیق معاملے کو دیکھیں کیونکہ یہ مسئلہ بہت سنجیدہ نوعیت کا ہے۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ کسان سے بائیس سو میں گندم خریدی گئی اور آج قیمت چار ہزار پر چلی گئی ہے، اس کو حکومت کو دیکھنا چاہیے اور گندم جمع کرنے والے کسانوں کے گھروں پر چھاپے نہیں پڑنے چاہیں۔
اس پر پارلیمانی سیکرٹری خالد محمود رانجھا نے کسانوں کے گھروں پر گندم جمع کرنے کے معاملے پر چھاپے نہ مارنے کی یقین دہانی کرائی۔