لاہور میں خودکشی کے واقعات بڑھ گئے، 23 دن میں 12 افراد نے زندگی کا خاتمہ کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 23rd, May 2025 GMT
لاہور:
پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور میں خودکشی کے واقعات میں روز بروز اضافہ ہونے لگا ہے اور رواں ماہ کے پہلے 23 دنوں میں مختلف وجوہات پر 12 افراد نے خودکشی کی ہے۔
ترجمان ایدھی فاؤنڈیشن کے مطابق مختلف علاقوں میں خودکشی کرنے والوں میں ایک خاتون اور 11 مرد شامل ہیں۔ 2 مئی کو برکی کے علاقے پیراگون سٹی میں 40 سالہ امداد حسین نے خود کو گولی مار کر خودکشی کی۔ اسی طرح 2 مئی کو کاہنہ میں 22 سالہ آفتاب میو نے گندم میں رکھنے والی گولیاں کھا کر اپنی جان لی۔
علاوہ ازیں 5 مئی کو جعفریہ کالونی شیراکوٹ میں 40 سالہ رضا عباس نے سر میں گولی مار کر اپنی جان اپنے ہاتھوں گنوائی۔ 6 مئی کو ہربنس پورہ پیر نصیر روڈ پر 30 سالہ عمر نے اپنے سینے میں گولی مار کر خودکشی کی۔
13 مئی کو سندر کے علاقے میں سابق کسٹم آفیسر عثمان نے اپنی اہلیہ عائشہ کو زخمی کرنے کے بعد سر میں گولی مار کر خودکشی کرلی۔ 16 مئی کو گلستان کالونی باغبانپورہ میں 40 سالہ عبدالغفار نے گندم میں رکھنے والی گولیاں کھا کر اپنی جان لی۔
18 مئی کو شاہدرہ کی چوکی سگیاں کے علاقے میں 35 سالہ نجمہ بی بی نے خود سوزی کی۔ 18 مئی کو اعوان مارکیٹ نشتر کالونی میں 21 سالہ عادل نے گلے میں پھندا ڈال کر اپنی جان لی اور 19 مئی کو باٹا پور میں نعمان نامی نوجوان نے 24 سالہ نمرہ کو زخمی کرنے کے بعد اپنے سر میں گولی مار کر خودکشی کرلی۔
اسی طرح 20 مئی کو یوسف نگر شیراکوٹ میں 24 سالہ سفیان منظور نے زہریلی گولیاں کھا کر اپنی جان لی۔ 20 مئی ہی کو باٹا پور کے علاقے میں 22 سالہ نعمان نے عشق کی ناکامی پر خود کو گولی مار کر زندگی کا خاتمہ کر لیا۔
ترجمان ایدھی فاؤنڈیشن کے مطابق 21 مئی گجر پورہ چائنہ اسکیم 35 سالہ زوہیب نے نامعلوم وجوہات پر لکڑی کے آرے سے شہ رگ کاٹ کر زندگی کا خاتمہ کر لیا۔
خودکشی کے واقعات میں گھریلو تنازعات اور ذاتی نوعیت کے محرکات کار فرما رہے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: گولی مار کر خودکشی میں گولی مار کر کر اپنی جان کے علاقے مئی کو
پڑھیں:
خیبر پختونخوا: رواں سال دہشتگردی کے واقعات میں کتنے افراد شہید ہوئے؟
— فائل فوٹومحکمہ انسداد دہشتگردی خیبر پختونخوا نے رواں سال صوبے میں دہشتگردی کے واقعات میں شہید ہونے والے افراد کے بارے میں رپورٹ جاری کردی۔
سی ٹی ڈی کی رپورٹ کے مطابق صوبے میں رواں سال پولیس اور سیکیورٹی اہلکاروں سمیت 200 افراد شہید ہوئے۔
کائونٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے خیبر پختون خوا میں دہشت گردی کے واقعات سے متعلق رپورٹ جاری کر دی۔
رپورٹ میں بتایا کہ مختلف دہشتگردی کے واقعات میں 49 پولیس اہلکار شہید ہوئے جبکہ 69 زخمی ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق رواں سال صوبے میں 80 عام شہری بھی شہید ہوئے اور 213 زخمی ہوئے۔