Islam Times:
2025-11-02@02:29:33 GMT

باغ میں پاکستان زندہ باد ریلی

اشاعت کی تاریخ: 23rd, May 2025 GMT

باغ میں پاکستان زندہ باد ریلی

ذرائع کے مطابق ”پاکستان زندہ باد“ کے عنوان سے ریلی حیدری چوک سے شروع ہو کر باغ پریس کلب پر اختتام پذیر ہوئی۔ ریلی میں لوگوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ اسلام ٹائمز۔ کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں و کشمیر شاخ کے زیراہتمام باغ میں بھارت کے خلاف پاکستان کی شاندار فتح کا جشن منانے کے لیے ایک ریلی نکالی گئی۔ ذرائع کے مطابق ”پاکستان زندہ باد“ کے عنوان سے ریلی حیدری چوک سے شروع ہو کر باغ پریس کلب پر اختتام پذیر ہوئی۔ ریلی میں لوگوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ ریلی کی قیادت کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں و کشمیر شاخ کے کنوینر غلام محمد صفی نے کی۔ ریلی بعد میں ایک بڑے عوامی جلسے میں تبدیل ہو گئی۔ جلسے کی نظامت ایڈووکیٹ پرویز احمد شاہ نے کی۔ ریلی اور جلسے کے شرکاء نے تہہ دل سے پاک فوج اور حکومت پاکستان کے لیے اپنی غیر متزلزل یکجہتی، جذباتی وابستگی اور حمایت کا اظہار کیا۔ ریلی کے شرکاء نے پاکستان اور پاک فوج ک حق میں فلک شگاف نعرے لگائے۔

کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماﺅں نے اس موقع پر کہا کہ بھارت نے پہلگام فالس فلیگ آپریشن کا منصوبہ بنایا اور بغیر ثبوت کے پاکستان پر الزام لگایا۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت نے پاکستان اور کشمیر مخالف مہم شروع کی، بھارتی شہروں میں کشمیری طلباء اور تاجروں کو نشانہ بنایا گیا۔ بھارتی فوجیوں نے مقبوضہ علاقے میں ہزاروں نوجوانوں کو گرفتار کیا اور دوجنوں آزادی پسندوں کے گھر مسمار کر دیے۔ انہوں نے پاکستان کی بہادر مسلح افواج اور اس کی چوکس فضائیہ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا۔ انہوں نے اپنی شرائط پر جنگ بندی کو نافذ کرانے اور مسئلہ کشمیر کو اپنی شرائط میں سرفہرست رکھنے پر پاکستان کی تعریف کی۔ انہوں نے مسلح افواج اور حکومت پاکستان کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ فیلڈ مارشل جنرل حافظ عاصم منیرنے پانچ فروری کے دن مظفر آباد میں یادگار شہداء پر اس عزم کا اظہار کیا تھا کہ پاکستان کشمیر کے لیے تین جنگیں لڑ چکا ہے اور مزید لڑنے کے لیے تیار ہے، لیکن کشمیر یعنی پاکستان کی شہ رگ کو دشمن کے ہاتھ میں نہیں جانے دے گا۔ پاکستان زندہ باد ریلی اور جلسہ عام میں زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے شرکت کی۔ دیگر حریت رہنماﺅں میں محمود احمد ساغر، سید منظور احمد شاہ، سید اعجاز احمد شاہ، راجہ خادم حسین، عبدالحمید لون، عبدالمجید میر، زاہد صفی، زاہد اشرف اور قاضی عمران شامل تھے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: پاکستان زندہ باد پاکستان کی انہوں نے کے لیے

پڑھیں:

مقبوضہ کشمیر، 05 اگست 2019ء سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں تیزی آئی

سیاسی ماہرین اور تجزیہ کاروں نے خبردار کیا کہ تنازعہ کشمیر کی وجہ سے جنوبی ایشاء کو مسلسل ایک غیر یقینی صورتحال کا سامنا ہے اور کشمیری بھی سخت مشکلات کا شکار ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی ہندوتوا بھارتی حکومت کیطرف سے اگست 2019ء میں 370 اور 35 اے دفعات کی منسوخی کے بعد بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں بڑے پیمانے پر تیزی آئی ہے۔ ذرائع کے مطابق بھارتی فورسز نے اگست 2019ء سے اب تک مقبوضہ علاقے میں کئی خواتین سمیت 1 ہزار 43 افراد کو شہید کیا۔ شہید ہونے والوں میں اکثر نوجوان تھے۔ اس عرصے کے دوران 2 ہزار 6 سو 56 سے زائد افرار کو زخمی جبکہ 29 ہزار 9 سو 97 سے زائد کو شہریوں کو گرفتار کیا گیا۔ دریں اثنا بھارتی فورسز نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی مسلسل کارروائیوں میں گزشتہ ماہ(اکتوبر) میں 2 کشمیریوں کو ایک جعلی مقابلے میں شہید کیا۔بھارتی فوجیوں، پولیس، پیرا ملٹری اہلکاروں اور بدنام زمانہ تحقیقاتی اداروں نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے)، سٹیٹ انویسٹی گیشن ایجنسی (ایس آئی اے) کی ٹیموں نے محاصرے اور تلاشی کی 244 کارروائیوں اور گھروں پر چھاپوں کے دوران 42 شہریوں کو گرفتار کیا، جن میں زیادہ تر سیاسی کارکن، نوجوان اور طلباء شامل ہیں۔

گرفتار کیے جانے والوں میں سے بیشتر کے خلاف ”پبلک سیفٹی ایکٹ اور یو اے پی اے“ جیسے کالے قوانین کے تحت مقدمات درج کیے گئے۔ اس عرصے کے دوران 20 کشمیریوں کے مکان، اراضی اور دیگر املاک ضبط کی گئیں جبکہ دو کشمیری مسلم ملازمین کو نوکریوں سے برطرف کیا گیا۔ بھارتی فورسز اہلکاروں نے اکتوبر میں دو کشمیری خواتین کو بے حرمتی کا نشانہ بنایا۔ ادھر کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ، محمد یاسین ملک، شبیر احمد شاہ، آسیہ اندرابی، ناہیدہ نسرین، فہمیدہ صوفی، نعیم احمد خان، ایاز اکبر، پیر سیف اللہ، معراج الدین کلوال، فاروق احمد شاہ ڈار، سید شاہد شاہ،، ایڈوکیٹ میاں عبدالقیوم، مشتاق الاسلام، ڈاکٹر حمید فیاض، شاہد الاسلام، بلال صدیقی، مولوی بشیر عرفانی، ظفر اکبر بٹ، نور محمد فیاض، عبدالاحد پرہ، ڈاکٹر محمد قاسم فکتو، ڈاکٹر محمد شفیع شریعتی، رفیق احمد گنائی، فردوس احمد شاہ، سلیم ننا جی، محمد یاسین بٹ، فیاض حسین جعفری، عمر عادل ڈار، انسانی حقوق کے محافظ خرم پرویز اور صحافی عرفان مجید سمیت 3 ہزار سے زائد کشمیری جھوٹے مقدمات میں جیلوں اور عقوبت خانوں میں بند ہیں جہاں انہیں طبی سمیت تمام بنیادی سہولیات سے محروم رکھا گیا ہے۔

سیاسی ماہرین اور تجزیہ کاروں نے وادی کشمیر میں بھارت کی جانب سے بین الاقوامی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزیوں پر اقوام متحدہ اور دیگر عالمی طاقتوں کی خاموشی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے سوال کیا کہ کیا دنیا جنوبی ایشیا میں ایک اور فلسطین جیسی صورتحال پیدا ہونے کا انتظار کر رہی ہے۔ بی جے پی کی ہندو انتہا پسند بھارتی حکومت بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقے میں انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کی سنگین پامالی کررہی ہے جس کا واحد مقصد کشمیریوں کی آزادی کی آواز کو دبانا ہے۔ سیاسی ماہرین اور تجزیہ کاروں نے خبردار کیا کہ تنازعہ کشمیر کی وجہ سے جنوبی ایشاء کو مسلسل ایک غیر یقینی صورتحال کا سامنا ہے اور کشمیری بھی سخت مشکلات کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ اور عالمی طاقتوں کو چاہیے کہ وہ مقبوضہ علاقے میں نہتے لوگوں پر جاری بھارتی جبر و تشدد کا نوٹس لیں اور تنازعہ کشمیر کے حل کیلئے بھارتی حکومت پر دباﺅ ڈالے۔

متعلقہ مضامین

  • بھارت مقبوضہ کشمیر میں اسرائیلی طرز کے قبضے کا ماڈل دہرا رہا ہے، آل پارٹیز حریت کانفرنس
  • مقبوضہ کشمیر، 05 اگست 2019ء سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں تیزی آئی
  • بدقسمتی سے اسمبلی فورمز کو احتجاج کا گڑھ بنا دیا گیا ہے: ملک محمد احمد خان
  • حریت کانفرنس کی طرف سے دو کشمیری ملازمین کی جبری برطرفی کی شدید مذمت
  • پنجاب حکومت کا25 بڑے منصوبے جلد شروع کرنےکافیصلہ
  • حریت کنوینر غلام محمد صفی سے امن کے سفیر محمد طاہر تبسم کی ملاقات
  • پنجاب حکومت کی کم از کم اجرت کے نفاذکیلیے مہم شروع
  • بینک بھارت کا مگر وائی فائی کا نام ’پاکستان زندہ باد‘؛ مودی سرکار میں کھلبلی مچ گئی
  • بنگلورو کے بینک میں ’پاکستان زندہ باد‘ نامی وائی فائی آئی ڈی سے ہنگامہ
  • پاکستانی قوم نے ایک بار پھر یہ ثابت کر دیا ہے کہ وہ کشمیری عوام کے شانہ بشانہ ہے، غلام محمد صفی