Islam Times:
2025-07-08@10:51:32 GMT

باغ میں پاکستان زندہ باد ریلی

اشاعت کی تاریخ: 23rd, May 2025 GMT

باغ میں پاکستان زندہ باد ریلی

ذرائع کے مطابق ”پاکستان زندہ باد“ کے عنوان سے ریلی حیدری چوک سے شروع ہو کر باغ پریس کلب پر اختتام پذیر ہوئی۔ ریلی میں لوگوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ اسلام ٹائمز۔ کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں و کشمیر شاخ کے زیراہتمام باغ میں بھارت کے خلاف پاکستان کی شاندار فتح کا جشن منانے کے لیے ایک ریلی نکالی گئی۔ ذرائع کے مطابق ”پاکستان زندہ باد“ کے عنوان سے ریلی حیدری چوک سے شروع ہو کر باغ پریس کلب پر اختتام پذیر ہوئی۔ ریلی میں لوگوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ ریلی کی قیادت کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں و کشمیر شاخ کے کنوینر غلام محمد صفی نے کی۔ ریلی بعد میں ایک بڑے عوامی جلسے میں تبدیل ہو گئی۔ جلسے کی نظامت ایڈووکیٹ پرویز احمد شاہ نے کی۔ ریلی اور جلسے کے شرکاء نے تہہ دل سے پاک فوج اور حکومت پاکستان کے لیے اپنی غیر متزلزل یکجہتی، جذباتی وابستگی اور حمایت کا اظہار کیا۔ ریلی کے شرکاء نے پاکستان اور پاک فوج ک حق میں فلک شگاف نعرے لگائے۔

کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماﺅں نے اس موقع پر کہا کہ بھارت نے پہلگام فالس فلیگ آپریشن کا منصوبہ بنایا اور بغیر ثبوت کے پاکستان پر الزام لگایا۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت نے پاکستان اور کشمیر مخالف مہم شروع کی، بھارتی شہروں میں کشمیری طلباء اور تاجروں کو نشانہ بنایا گیا۔ بھارتی فوجیوں نے مقبوضہ علاقے میں ہزاروں نوجوانوں کو گرفتار کیا اور دوجنوں آزادی پسندوں کے گھر مسمار کر دیے۔ انہوں نے پاکستان کی بہادر مسلح افواج اور اس کی چوکس فضائیہ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا۔ انہوں نے اپنی شرائط پر جنگ بندی کو نافذ کرانے اور مسئلہ کشمیر کو اپنی شرائط میں سرفہرست رکھنے پر پاکستان کی تعریف کی۔ انہوں نے مسلح افواج اور حکومت پاکستان کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ فیلڈ مارشل جنرل حافظ عاصم منیرنے پانچ فروری کے دن مظفر آباد میں یادگار شہداء پر اس عزم کا اظہار کیا تھا کہ پاکستان کشمیر کے لیے تین جنگیں لڑ چکا ہے اور مزید لڑنے کے لیے تیار ہے، لیکن کشمیر یعنی پاکستان کی شہ رگ کو دشمن کے ہاتھ میں نہیں جانے دے گا۔ پاکستان زندہ باد ریلی اور جلسہ عام میں زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے شرکت کی۔ دیگر حریت رہنماﺅں میں محمود احمد ساغر، سید منظور احمد شاہ، سید اعجاز احمد شاہ، راجہ خادم حسین، عبدالحمید لون، عبدالمجید میر، زاہد صفی، زاہد اشرف اور قاضی عمران شامل تھے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: پاکستان زندہ باد پاکستان کی انہوں نے کے لیے

پڑھیں:

اساتذہ کی بھرتیوں کو یقینی بنایاجائے،اعجاز احمد ایڈووکیٹ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

سکھر(نمائندہ جسارت )سندھ حکومت کے محکمہ تعلیم کی جانب سے آئی بی اے ٹیسٹ پاس پی ایس ٹی اور جے ای ایس ٹی ویٹنگ امیدواروں کو راؤنڈ تھری فیز فائیو کے تحت آفر آرڈر جاری کرنے کے آخری مرحلے کے حوالے سے، قانون دان ایڈووکیٹ اعجاز احمد سپرا نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے اپنے خدشات کا اظہار کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پی ایس ٹی اور جے ای ایس ٹی کی بھرتیوں کے معاملے میں سندھ حکومت نے کسی قانونی اصول کا ذکر نہیں کیا، بلکہ اپنی مرضی سے بھرتیاں کی گئی ہیں۔ بھرتیوں سے متعلق کوئی واضح قانون اور ضابطہ درج نہیں، حتیٰ کہ تعلیمی قابلیت اور اہلیت کا پالیسی میں ذکر بھی موجود نہیں۔ اساتذہ کی بھرتی سے متعلق پالیسی میں کئی سقم ہیں۔ مثال کے طور پر پی ایس ٹی کے لیے تعلیمی قابلیت کتنی ہونی چاہیے اور جے ای ایس ٹی کے لیے کتنی، اس کی وضاحت موجود نہیں۔اسی طرح 40 بچوں پر ایک استاد مقرر کرنے والی ایس ٹی آر (STR) پالیسی کے تحت خالی آسامیوں کی تعداد بھی نوٹیفائی نہیں کی گئی۔ اس کے علاوہ ریٹائرمنٹ یا کسی اور وجہ سے خالی ہونے والی آسامیوں کا بھی کوئی سراغ نہیں ملتا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ضلع خیرپور میں ایس ٹی آر پالیسی کے تحت اب بھی 917 پی ایس ٹی اور جے ای ایس ٹی اساتذہ کی آسامیوں پر بھرتی ہونا باقی ہے۔ویٹنگ پالیسی کی وجہ سے کئی نوجوانوں کی عمر زیادہ ہو چکی ہے اور ان کے پاس سرکاری نوکری کا دوسرا کوئی موقع موجود نہیں۔ انہوں نے بتایا کہ 2021ء میں آئی بی اے کی جانب سے لیے گئے ٹیسٹ میں سوالات میں غلطیاں تھیں، جنہیں امیدواروں نے سندھ ہائی کورٹ میں ثابت کیا، جس پر معزز جسٹس صلاح الدین پنور نے 40 نمبر لینے والے امیدواروں سے حلف نامہ لے کر آفر آرڈر جاری کرنے کا حکم دیا تھا۔ مگر افسوس کہ سندھ حکومت نے ان کے پاس امیدواروں کو چار سال تک انتظار کروانے کے بعد آفر آرڈر جاری نہیں کیے اور انہیں بے روزگار کر دیا، جس کے نتیجے میں متاثرہ امیدوار کراچی میں احتجاج پر مجبور ہیں۔انہوں نے خبردار کیا کہ اگر یہی صورتحال رہی تو باشعور متاثرہ نوجوان بے چینی کے باعث وزیراعلیٰ ہاؤس کا گھیراؤ کرنے سمیت سڑکوں پر نکل سکتے ہیں۔ لہٰذا سندھ حکومت کو چاہیے کہ وہ سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں متاثرین کو فوری آفر آرڈر جاری کر کے نوجوانوں کو باعزت روزگار فراہم کرے۔

متعلقہ مضامین

  • برہان وانی ایک سوچ اور تحریک ہے، آزادی کی اذان جلد بلند ہوگی، مشعال ملک کا ویڈیو پیغام
  • مقررین کا شہید برہان مظفر وانی کو یوم شہادت پر شاندار خراج عقیدت
  • برہان وانی زندہ ہے، آزادی کی اذان جلد بلند ہوگی‘ مشعال ملک
  • اساتذہ کی بھرتیوں کو یقینی بنایاجائے،اعجاز احمد ایڈووکیٹ
  • عاشورہ ظلم کیخلاف ڈٹ جانے کی ایک زندہ روایت ہے‘وزیراعلیٰ
  • کشمیر کو مکمل آزادی دی جائے‘سردار عبدالرحیم کی برہان وانی کی برسی پربیان
  • کشمیری رہنما اور پاک فوج سے اظہار یکجہتی کے لیے کراچی میں بنیان مرصوص ریلی کا اعلان
  • تیسری عالمی جنگ کسی بھی وقت شروع ہوسکتی ہے، نتن گڈکری
  • شہدائے کشمیر کی قربانیوں کا ہر قیمت پر تحفظ کیا جائے گا، حریت کانفرنس
  • شہدا ئے کشمیر کی قربانیوں کا ہر قیمت پر تحفظ کیا جائے گا، حریت کانفرنس