کشمیری نوجوان رہنما برہان مظفر وانی کی برسی کے موقع پر حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ اور کشمیر کاز کی سرگرم رکن مشعال ملک نے ایک جذباتی ویڈیو پیغام جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ برہان وانی آج بھی زندہ ہے اور آزادی کی اذان جلد بلند ہوگی مشعال ملک نے کہا کہ سلام ہے اس ماں پر جس نے برہان کو جنم دیا اور اس بیٹے پر جو زندہ ہو کر بھی شہادت کی چادر اوڑھ گیا کشمیر آج بھی برہان کی للکار سے گونج رہا ہے اور وہ صرف ایک فرد نہیں بلکہ ہر کشمیری کی امید ایک تحریک اور زندہ نظریہ ہے انہوں نے اپنے پیغام میں کہا کہ برہان نے بندوق نہیں اٹھائی بلکہ شعور جگایا وہ ظلم کے ہر وار پر مسکراتا رہا نہ جھکا نہ بکا نہ رکا وہ ایک مجاہد نہیں بلکہ ایک فکری انقلاب تھا جس نے ہر کشمیری نوجوان کے دل میں بیداری پیدا کی مشعال ملک کے مطابق برہان وانی کی شہادت کے دن کشمیر نے آنکھوں سے انقلاب دیکھا اور آج ہر کشمیری نوجوان اس کے قدموں کے نشان پر چل رہا ہے برہان ایک ایسا چراغ ہے جو جل کر اندھیروں کو روشنی میں بدل گیا ہے انہوں نے کہا کہ 8 جولائی صرف ایک تاریخ نہیں بلکہ شہادت کی ایک شروعات ہے برہان مرا نہیں وہ ہر کشمیری کی سانس بن چکا ہے اور جب تک کشمیر زندہ ہے برہان کی للکار گونجتی رہے گی

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: مشعال ملک

پڑھیں:

بھوتوں کی آوازوں سے نفسیاتی جنگ! کمبوڈیا کی تھائی لینڈ کے خلاف اقوام متحدہ میں شکایت

جنوب مشرقی ایشیا کے دو دیرینہ حریف ممالک کمبوڈیا اور تھائی لینڈ کے درمیان سرحدی تنازع ایک نیا اور حیران کن رخ اختیار کر گیا ہے۔ اس بار تنازعہ کسی زمینی جھگڑے یا فوجی جھڑپ پر نہیں بلکہ بھوتوں کی آوازوں پر کھڑا ہوا ہے!
کمبوڈیا نے الزام لگایا ہے کہ تھائی لینڈ نے متنازع سرحدی علاقے میں نفسیاتی جنگ چھیڑ دی ہے، جس کے تحت رات کے وقت لاوڈ اسپیکرز کے ذریعے بھوتوں، بچوں کے رونے، زنجیروں کی جھنکار اور کتوں کے بھونکنے جیسی خوفناک آوازیں چلائی جا رہی ہیں، تاکہ سرحدی علاقوں میں رہنے والے شہری خوفزدہ ہو کر علاقہ چھوڑ دیں۔
یہ انکشاف کمبوڈین سینیٹ کے صدرہن سین نے کیا، جنہوں نے بتایا کہ یہ معاملہ صرف میڈیا کی حد تک نہیں رہا بلکہ اسے اقوام متحدہ تک بھی پہنچا دیا گیا ہے۔ ان کے مطابق ہیومن رائٹس کمیشن نے اقوام متحدہ کو خط لکھ کر ان غیرمعمولی حرکات کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
ہن سین نے مزید بتایا کہ 10 اکتوبر سے شروع ہونے والی یہ پراسرار آوازیں روز رات کے وقت سنائی دیتی ہیں اور مقامی افراد شدید خوف، بے چینی اور ذہنی دباؤ میں مبتلا ہو چکے ہیں۔ انہوں نے اسےنفسیاتی ہتھیار قرار دیتے ہوئے اسے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی کہا ہے۔
کمبوڈیا نے صرف اقوام متحدہ ہی نہیں بلکہ ملائیشیا کے نائب وزیر اعظم احمد زاہد حمیدی کو بھی اس صورتحال سے آگاہ کیا ہے، تاکہ سفارتی سطح پر دباؤ بڑھایا جا سکے۔
یاد رہے کہ دونوں ممالک کے درمیان یہ سرحدی تنازع نیا نہیں، بلکہ کئی سالوں سے جاری ہے۔ ایک دہائی قبل دونوں ممالک کے درمیان اس معاملے پر مسلح جھڑپیں بھی ہو چکی ہیں، تاہم رواں سال ملائیشیا میں ہونے والے مذاکرات کے بعد فریقین نے جنگ بندی پر اتفاق کیا تھا۔
مگر اب جو نیا محاذ کھلا ہے، وہ روایتی نہیں — بلکہ سائیکولوجیکل وارفیئر یعنی ذہنی جنگ کی ایک انوکھی شکل ہے، جس میں آوازکو بطور ہتھیار استعمال کیا جا رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اِک واری فیر
  • بھارتی قبضے کی وجہ سے کشمیری شدید مشکلات کا شکار ہیں، حریت کانفرنس
  • مشینی دور میں بھی زندہ ہے بلاک پرنٹنگ کی روایت
  • بھوتوں کی آوازوں سے نفسیاتی جنگ! کمبوڈیا کی تھائی لینڈ کے خلاف اقوام متحدہ میں شکایت
  • دیرینہ حل طلب تنازعہ کشمیر سے علاقائی اور عالمی امن کو سنگین خطرہ لاحق ہے
  • 18اکتوبر2007 شہادت، عزم اور جمہوریت کا دن
  • حیدرآباد، اصغریہ تحریک اور اے ایس او کے تحت سردار شہداء قدس و انقلاب اقصیٰ کانفرنس، ویڈیو
  • ظلم کے خلاف آزادی قلم صحافت کے مجاہد ہیروز
  • اسرائیل اور امریکہ ہمیں شکست دینے کی طاقت نہیں رکھتے، شیخ نعیم قاسم
  • افغان وزیرخارجہ کشمیر کی تاریخ سے نابلد، حقائق سے آنکھیں چرا رہے ہیں، وزیراعظم آزاد کشمیر