Islam Times:
2025-12-02@08:33:46 GMT

مقبوضہ کشمیر ، جے کے ایل ایف لیڈر سمیت 2 کشمیری گرفتار

اشاعت کی تاریخ: 2nd, December 2025 GMT

مقبوضہ کشمیر ، جے کے ایل ایف لیڈر سمیت 2 کشمیری گرفتار

ذرائع کے مطابق بھارتی سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن نے پیراملٹری اور پولیس اہلکاروں کے ہمراہ سرینگر کے علاقے اشبھر نشاط میں ایک گھر پر چھاپے کے دوران جے کے ایل ایف کے رہنما شفاعت احمد کو گرفتار کر لیا۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی قابض فورسز کے اہلکاروں نے جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے رہنما سمیت دو کشمیریوں کو گرفتار کر لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق بھارتی سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن نے پیراملٹری اور پولیس اہلکاروں کے ہمراہ سرینگر کے علاقے اشبھر نشاط میں ایک گھر پر چھاپے کے دوران جے کے ایل ایف کے رہنما شفاعت احمد کو گرفتار کر لیا۔سی بی آئی نے دعویٰ کیا ہے کہ شفاعت کو 1989ء میں سابق بھارتی وزیر داخلہ مفتی محمد سعید کی بیٹی روبیہ سعید کے اغوا سے متعلق 35 سال پرانے کیس میں گرفتار کیا گیا ہے۔ شفاعت احمد کو گزشتہ تین دہائیوں کے دوران اس مقدمے اور تحریک آزادی کشمیر سے وابستگی کی وجہ سے دیگر مقدمات میں متعدد بار گرفتار کیا جا چکا ہے۔ ادھر بھارتی پولیس نے ضلع کپواڑہ کے علاقے ٹنگڈار میں تلاشی کی کارروائی کے دوران ایک کشمیری دکاندار نصیر احمد بابا کو گرفتار کر لیا۔پولیس نے نصیر کی دکان سے AK-47 اور 40 سے زائد رائونڈ برآمد کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کو گرفتار کر لیا کے دوران

پڑھیں:

مقبوضہ کشمیر سے مسلم تشخص کا خاتمہ

ریاض احمدچودھری

دفعہ370کو غیر کشمیریوں کو علاقے میں آبادکرنے کے لیے منسوخ کیاگیاتھاتاکہ کشمیریوں کو اپنے ہی وطن میں بے روزگار اور بے گھر کیاجائے۔ تاہم کشمیری ان سازشوں کے خلاف مزاحمت کے لئے پرعزم ہیں اور وہ ہندو انتہا پسند قوتوں کے غلام بننے کے بجائے موت کو ترجیح دیں گے۔کشمیریوں نے عالمی برادری پر زور دیاہے کہ وہ مداخلت کرکے ان کی سرزمین اور شناخت کی حفاظت کرے۔ کشمیریوںکو خدشہ ہے کہ اگر ان منصوبوں کو آگے بڑھنے دیا گیا تو ان کی زبان، موسیقی اور روایات سمیت ثقافتی ورثہ ہمیشہ کے لیے مٹ جائے گا۔غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرکے عوام کو تشویش ہے کہ بھارت کی مودی حکومت ان کی منفرد شناخت مٹانے اورعلاقے کی مسلم اکثریتی آبادی کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی سازشیں کررہی ہے۔ ہندوتوا رہنمائوں نے کشمیر کی منفرد ثقافت کو مٹانے اور علاقے میں قبل از اسلام ہندو تہذیب کو مسلط کرنے کے اپنے عزائم کا اعلان کررکھاہے۔بی جے پی اور آر ایس ایس اس ایجنڈے کو آگے بڑھا رہے ہیں تاکہ بھارت کے ساتھ مقبوضہ جموں و کشمیر کے مکمل انضمام کی اپنی دیرینہ خواہش کو پورا کرسکیں۔ ایجنڈے میں مسلم اکثریتی علاقے میں ہندوتوا کے نظریے کو مسلط کرنا اور منظم طریقے سے آبادکار ی کی بنیاد ڈالنا شامل ہے۔
بھارت میں مودی کی ہندوتوا حکومت منظم طریقے سے کشمیریوں کی منفرد شناخت اور جموں وکشمیر پر اسکے عوام کے حق کو ختم کرنے کی ہرممکن کوشش کر رہی ہے۔ہندوتواآر ایس ایس کے زیر اثر بی جے پی حکومت کا مقصد مقبوضہ جموں و کشمیر میں آبادی کے تناسب کو بگاڑنے کے ذریعے مقبوضہ علاقے کی مسلم اکثریتی شناخت کو اقلیت میں تبدیل کرنا ہے۔ ہندوتوالیڈر کھلے عام مقبوضہ کشمیر کے منفرد ثقافتی اور مسلم اکثریتی شناخت کو مٹانے کے دعوے کر رہے ہیں جو کہ ہندوتوا تنظیموں بی جے پی اورآر ایس ایس کا دیرینہ نظریاتی مشن ہے۔جموں و کشمیر کوبھارت میں مکمل طور پر ضم کرنا اور اسکی خود مختاری، شناخت اور کشمیریوں کے تمام حقوق چھیننا بی جے پی اور آر ایس ایس کا دہائیوں پرانا خواب ہے۔نریندر مودی مقبوضہ کشمیرکو ہندوتوا نظریات کے زیر تسلط ایک تجربہ گاہ میں تبدیل کرنا چاہتاہے لیکن کشمیری عوام اپنی منفردشناخت کو مٹانے کی مودی حکومت کی ہر کوشش کے خلاف مزاحمت کیلئے پر عزم ہیں اور کشمیری بھارت کی محکومی کے بجائے شہادت کو ترجیح دیں گے۔ انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں کو کشمیریوں پر بھارتی مظالم کے خلاف اپنی آواز بلند کرنی چاہیے اورمقبوضہ کشمیرمیں بین الاقوامی قوانین اور کشمیریوں کے حق خودارادیت کو پامال کرنے پر بھارت کا احتساب کرنا چاہیے۔
مقبوضہ کشمیر میں ہندوستانی پولیس نے اسلامی تعلیمات کیخلاف ایک اور کارروائی کرتے ہوئے مختلف کتاب خانوں، دکانوں اور مراکز پر چھاپے مار کر اسلامی کتب ضبط کرنا شروع کردی ہیں، جن کتابوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، ان میں جماعت اسلامی کے بانی، مرحوم سید ابوالاعلیٰ مودودی کی تصانیف سرِفہرست ہیں۔ یہ اقدام درحقیقت اس وسیع منصوبے کا حصہ معلوم ہوتا ہے، جس کے ذریعے کشمیر کی اسلامی شناخت کو مسخ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ زمینوں پر قبضہ، ترقی کے نام پر آبادی کے تناسب میں تبدیلی، غیر کشمیری ہندوؤں کو ڈومیسائل جاری کر کے کشمیر میں آباد کرنا، اور اب اسلامی کتابوں پر پابندی،یہ سب ایک گہری سازش کے تحت ہو رہا ہے۔ہندو انتہا پسندوں کے دباؤ پر، بھارتی حکومت کشمیر کا نام تک تبدیل کرنے کے عزائم رکھتی ہے، جیسا کہ ہندوستان کے دیگر شہروں کے اسلامی نام تبدیل کیے جا چکے ہیں۔ یہ پہلا موقع نہیں کہ سید مودودی کی کتب پر پابندی لگائی گئی ہو، سعودی عرب، ہندوستان اور دیگر کئی ممالک میں ان کی تحریریں پہلے ہی ممنوعہ قرار دی جا چکی ہیں، جیسا کہ سید قطب شہید اور محمد قطب سمیت دیگر مصنفین کی کتب پر بھی پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔ ان کتابوں میں اسلامی طرزِ حکومت، سیاسی اسلام اور اسلامی دستور کے حق میں فکر انگیز مباحث پائی جاتی ہیں، جو استعماری اور ظالمانہ حکومتوں کیلئے ایک چیلنج بن سکتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ان کتابوں کو عوام تک پہنچنے سے روکنے کیلئے طاقت کا استعمال کیا جا رہا ہے۔
ہندوستان میں مسلمانوں کیخلاف اقدامات کسی ایک پہلو تک محدود نہیں رہے۔ عدالتی فیصلے، حکومتی نوٹیفیکیشنز اور مختلف سازشی ہتھکنڈوں کے ذریعے اسلامی شعائر اور شناخت کو مٹانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ مگر المیہ یہ ہے کہ ان اقدامات کیخلاف مسلمانوں کی جانب سے کوئی متفقہ اور مؤثر مزاحمت دیکھنے میں نہیں آ رہی۔ شاید ابھی مسلمان اس سنگین سازش کی گہرائی کو پوری طرح سمجھ نہیں سکے کہ ان کا انجام کس قدر خطرناک ہو سکتا ہے۔حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے ایک بیان میں منوج سنہا کی زیرقیادت ہندوتوا حکومت کی طرف سے اسلامی لٹریچر کو نشانہ بنانے کی شدید مذمت کی۔ منوج سنہا کی زیر قیادت قابض انتظامیہ آر ایس ایس کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے جس کا مقصد سکولوں میں ہندوتوا نظریہ مسلط کرکے مقبوضہ کشمیر کے اسلامی تشخص کو تبدیل کرنا ہے۔
بھارتی پولیس نے سرینگر میں کتب فروشوں کیخلاف کریک ڈاؤن کرتے ہوئے 6 سوسے زائد دینی کتب ضبط کر لیں۔ ضبط شدہ تصانیف میں جماعت اسلامی کے بانی ابوالاعلیٰ مودودی، امین احسن اصلاحی اور تحریک آزاد ی کشمیر کے معروف قائد سید علی گیلانی شہید کی تصانیف شامل ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • آئی جی بی ایس ایف کی بریفنگ کا مقصد مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشتگردی کی پردہ پوشی ہے
  • گلستان جوہر،پاک کالونی میں منشیات فروشوں کیخلاف چھاپے، محکمہ ایکسائز آفیسر سمیت 14 ملزمان گرفتار
  • یاسین ملک کو سزا دلانے کا بھارتی منصوبہ
  • شاہ غلام قادر آزاد کشمیر اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر مقرر، اسپیکر نے منظوری دے دی
  • آزاد کشمیر میں حکومت کی تبدیلی کے بعد مسلم لیگ ن اپوزیشن لیڈر بنانے کے لیے متحرک
  • مقبوضہ کشمیر میں این آئی اے کے چھاپے، تلاشی کی کارروائیاں
  • بھارتی فوجیوں نے گزشتہ ماہ نومبر میں ایک خاتون سمیت چار کشمیریوں کو شہید کیا
  • مقبوضہ کشمیر سے مسلم تشخص کا خاتمہ
  • کشمیری سیاحتی صنعت میں نئی روح پھوکنے کیلئے برفباری بے حد ضروری ہے، عمر عبداللہ