کشمیر کو مکمل آزادی دی جائے‘سردار عبدالرحیم کی برہان وانی کی برسی پربیان
اشاعت کی تاریخ: 8th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان مسلم لیگ فنکشنل سندھ کے سیکرٹری جنرل سردار عبدالرحیم نے کشمیری حریت پسند نوجوان شہید برہان مظفر وانی کی برسی کے کے موقع پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ بھارتی ظالم حکمرانوں اور فوجیوں نے بے دردی سے کشمیری مسلمانوں کو شہید کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حریت پسند رہنما شہید برہان مظفر وانی کے جسم سے ٹپکنے والے خون کے ہر قطرے سے یہ ہی صدا بلند ہوئی کہ کشمیر بنے گا پاکستان‘ سردار عبدالرحیم نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ کی قرارداد پر عمل کرتے ہوئے کشمیر کو مکمل آزادی دی جائے اور عالمی طاقتیں کشمیر میں بھارتی مظالم کا نوٹس لیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
برہان وانی کا یوم شہادت
تحریک آزادء کشمیر میں نئی روح پھونکنے والے بہادر کشمیری مجاہد برہان وانی کی شہادت کو 9 برس ہو چکے ہیں۔ برہان وانی کے ہر یوم شہادت کے موقع پر مقبوضہ کشمیر میں شٹر ڈان ہڑتال کی جاتی ہے۔ نو برس قبل برہان وانی کی شہادت کے بعد وادء کشمیر میں وسیع پیمانے پر ہنگامے پھوٹ پڑے۔ 53روزہ کرفیو کے باوجود پرتشدد احتجاجی مظاہروں میں 100سے زائد کشمیری نوجوان شہید ہوئے۔ کشمیری عوام میں برہان وانی کی بے مثال مقبولیت اس بات کا ناقابل تردید ثبوت ہے کہ جذبہ حریت کشمیری معاشرے میں گہرائی تک سرائیت کر چکا ہے۔ یہ حقائق سب جانتے ہیں کہ برہان وانی 19 ستمبر 1994 ء کو پلوامہ کے گاں دداسرا میں پیدا ہوئے۔ یہ کشمیری نوجوان ڈاکٹر بننا چاہتا تھا ۔ 2010ء میں بھارتی فوج نے رشوت میں سگریٹ نہ دینے پر برہان وانی کو کزن سمیت تشدد کا نشانہ بنایا۔ اس غیر انسانی رویے نے کشمیری نوجوان کی غیرت کو بیدار کر دیا ۔
برہان وانی نے غیر قانونی تشدد اور اس کے بعد پولیس کی مسلسل ہراسگی سے تنگ آ کر 16سال کی عمر میں تحریک آزادی میں شمولیت اختیار کی۔ اس بیدار مغز نوجوان نے سوشل میڈیا کے بے باک اور منفرد استعمال سے بڑی تعداد میں کشمیری نوجوانوں کو تحریک حریت کی جانب راغب کیا۔13اپریل 2015ء کو بھارتی فوج نے برہان وانی کے بھائی کو دوارن حراست سنگین تشدد سے شہید کر دیا۔اگست 2015 ء میں مودی سرکار نے برہان وانی کے سر کی قیمت 10 لاکھ روپے مقرر کی۔8 جولائی 2016ء کو بھارتی فوج نے کوکرناگ کے علاقے بمدورا میں ایک جھڑپ کے دوران برہان وانی کو 2 حریت پسندوں سمیت شہید کر دیا۔ برہان وانی کے جنازے میں 2 لاکھ سے زائد کشمیریوں نے شرکت کی اور ان کے جسد خاکی کو پاکستانی پرچم میں لپیٹ کر لحد میں اتارا گیا۔
برہان وانی اپنی لازوال کاوشوں، بے مثال جذبہ حریت اور نڈر طرز زندگی کے باعث کشمیری نوجوانوں کے دلوں میں گھر کر چکے ہیں۔بھارت کے غاصبانہ قبضے سے کشمیر کو آزاد کرنے کی تحریک میں نئی جان ڈالنے والے نوجوان برہان وانی کی شہادت کو نو سال مکمل ہونے کے باوجود دنیا بھر میں کشمیری عوام ان کی جدوجہد کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ برہان وانی کے یوم شہادت پر مقبوضہ وادی میں مکمل ہڑتال کی جاتی ہے۔ دکانیں ، کاروباری مراکز اور تعلیمی ادارے بند رہتے ہیں ۔ قابض بھارتی فورسز نے کشمیریوں کو برہان وانی کی شہادت پر بھارت مخالف ریلیاں نکالنے سے روکنے کے لیے ریاستی جبر کے مختلف ہتھکنڈے استعمال کئے جاتے ہیں۔ متعدد علاقوں میں موبائل اور انٹرنیٹ سروس بھی بند کردی جاتی ہے۔ جس انداز سے برہان وانی نے کشمیر کی آزادی کی تحریک کے لیے سوشل میڈیا کو موثر طور پر استعمال کرکے نوجوانوں کی بڑی تعداد کو متاثر کیا اس نے بھارت کی قابض افواج کو بری طرح خائف کر دیا تھا۔ یہی وجہ ہے کہ مودی سرکار نے برہان وانی کے سر کی قیمت مقرر کر دی تھی۔ اگرچہ بھارتی فوج نے برہان وانی کو شہید تو کر دیا لیکن کشمیری نوجوانوں کے سینوں میں آزادی کی تڑپ اور ریاستی جبر کے خلاف مزاحمت کے جذبے کو مٹا نے میں کامیاب نہیں ہو سکے۔ ہر عالمی فورم پر حریت کشمیر کا ذکر بھارت کے لئے ایک بڑا مسئلہ بنتا جارہا ہے۔ کشمیری نوجوان ریاستی جبر کے خلاف سینہ سپر ہونے کے لئے شہید برہان وانی کی قابل فخر جدوجہد سے عزم نو کی تجدید کر رہے ہیں۔ دراصل برہان وانی کی شہادت نے کشمیری نوجوانوں کے لئے مزاحمتی جدوجہد کی راہ عمل متعین کر دی ہے۔