شیعہ علماء کونسل جنوبی پنجاب کے صوبائی صدر علامہ عامر عباس ہمدانی کا خصوصی انٹرویو
اشاعت کی تاریخ: 23rd, May 2025 GMT
اسلام ٹائمز کو دیئے گئے انٹرویو میں ایس یو سی جنوبی پنجاب کے صوبائی صدر ڈاکٹر علامہ سید عامر عباس ہمدانی نے کہا ہے کہ صوبائی صدارت کا منصب سنبھالنے کے بعد جب میں قائد ملت کی خدمت میں حاضر ہوا تو اُنہوں نے کہا کہ اپنا درد اور دُکھ بیان کرتے ہوئے کہا کہ ہماری بات عوام تک نہیں پہنچ رہی، میں نے اپنی ذمہ داری کے بعد مختلف اضلاع کے دورے شروع کیے ہیں، عوام کی جانب سے بہت پیار ملا ہے، عوام میں کوئی جمود نہیں، عوام آج بھی آمادہ ہے، نام نہاد مسلمانوں کا چہرہ دنیا نے اچھی طرح دیکھ لیا ہے۔ متعلقہ فائیلیںعلامہ سید عامر عباس ہمدانی اس وقت شیعہ علماء کونسل جنوبی پنجاب کے صوبائی صدر ہیں، ایک معروف خطیب ہونے کے ساتھ ساتھ مدرسے کا انتظام و انصرام بھی سنبھالے ہوئے ہیں، اپنی ذمہ داری کے بعد مختلف اضلاع کا دورہ جاری ہے، گزشتہ روز ملتان میں اُنہوں نے ''اسلام ٹائمز'' سے گفتگو کی، جوحاضر خدمت ہے۔ قارئین و ناظرین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ)
https://www.
youtube.com/@ITNEWSUrduOfficial
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
وزیر اعظم کی اسلام آباد بار، پنجاب بار کونسل کے انتخابات میں انڈیپینڈنٹ گروپ کی برتری پر مبارک باد
وزیراعظم شہباز شریف نے انڈیپینڈنٹ گروپ اور اس کے سربراہ احسن بھون کو اسلام آباد بار کونسل اور پنجاب بار کونسل کے انتخابات میں واضح برتری پر مبارک باد دیتے ہوئے جیتنے والے تمام وکلا کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔
اپنے ایک جاری بیان میں وزیر اعظم نے کہا کہ وکلاء برادری جمہوریت کی مضبوطی، انصاف کو یقینی بنانے اور شہریوں کے حقوق کے تحفظ میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ نو منتخب نمائندے دیانتداری، پیشہ ورانہ مہارت اور معاشرے کے لئے ذمہ داری کے گہرے احساس کے ساتھ اپنی خدمات انجام دیتے رہیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ مجھے امید ہے آپ عدلیہ اور قانون کی سر بلندی کے لیے بھی اپنا اہم کردار ادا کرتے رہیں گے، وزیرِ قانون وکلا کے مسائل کے حل کے لیے سرگرم عمل ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ وکلا برادری کے مسائل کے حل کے لیے وزیرِ قانون اعظم نذیر تارڑ مسلسل کوشاں اور ان سے رابطےمیں رہتے ہیں، وکلا برادری نے سیاسی وابستگیوں سے بالاتر ہو کر اصولی مؤقف اپنایا، اصول پر ووٹ دینے کا ثمر کامیابی کی صورت میں ملا۔