8 روز سے لاپتہ گجرات کے 4 نوجوان سیاحوں کی لاشیں مل گئیں
اشاعت کی تاریخ: 24th, May 2025 GMT
سکردو(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24 مئی 2025)سیروتفریح کے شوق نے نوجوانوں کی جان لے لی،8 روز سے لاپتہ گجرات کے 4 نوجوان سیاحوں کی لاشیں مل گئیں، سیاحت کا شوق 4 نوجوانوں کی جان لے گیا،چاروں نوجوانوں کا تعلق ایک ہی خاندان سے ہے،بتایا گیا ہے کہ گجرات کے چار گمشدہ سیاحوں کی گاڑی گلگت سے سکردو جاتے ستک نالہ کے قریب حادثہ کا شکار ہو کرکھائی میں جا گری تھی جسے ریسکیو اہلکاروں نے تلاش کرلیا ہے۔
گاڑی دریا کے کنارے پر موجودہوئی تھی۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق تین دوستوں کی لاشیں گاڑی کے اندراورایک نوجوان کی گاڑی کے باہر پڑی ہوئی تھی۔اطلاع ملنے پرریسکیو 1122،عملہ تھانہ ستک اور ٹوریسٹ پولیس جائے وقوعہ پر پہنچ گئے تھے۔ انسپکٹر جنرل پولیس گلگت بلتستان کا کہنا ہے کہ کہ یہ 160 کلومیٹر کا خطرناک ترین راستہ ہے جہاں اکثر حادثات ہو جاتے ہیں اور اگر گاڑی دریا کے اندر گرے تو پھر اسکا کچھ پتہ نہیں چلتا۔(جاری ہے)
حادثے کا شکار نوجوانوں میں کوٹ گکہ کے 36 سالہ واصف شہزاد اور 20 سالہ عمر احسان جبکہ جسوکی کے 23 سالہ سلمان سندھو اور ساروکی کے 23 سالہ عثمان ڈار شامل ہیں جو 12 مئی کو گجرات سے نکلے اور 16 مئی سی لاپتہ تھے۔خیال رہے کہ چند روز قبل پنجاب کے شہر گجرات سے تعلق رکھنے والے 4 نوجوان سیاح گلگت سے سکردو جاتے ہوئے لاپتہ ہوگئے تھے۔اہل خانہ کا کہنا تھا کہ لاپتہ سیاح 15 مئی کی شب گلگت سے کار میں سوار ہو کر سکردو کیلئے روانہ ہوئے تھے۔دنیور کے مقام پر آخری بار بچوں سے رابطہ ہوا تھا۔لاپتہ افراد کے اہلخانہ نے بتایا کہ 16 مئی سے ہمارے بچوں کے موبائل فون بند ہوگئے تھے۔اہل خانہ کا مزید کہنا تھا کہ لاپتہ نوجوانوں کا جلد سراغ لگانے کےلئے اقدامات کئے جائیں۔پولیس کے مطابق راستے میں موجود تمام چیک پوسٹوں پر کار کے گزرنے کا کوئی ریکارڈ نہیںملا تھا۔ایس ایس پی ظہور احمد کا کہنا ہے کہ پولیس نے لاپتا نوجوانوں کی تلاش کا دائرہ وسیع کردیا تھا۔نوجوانوں کی تلاش کیلئے تمام چیک پوسٹوں اور اسپیشل برانچ کو الرٹ کردیا گیا تھا۔.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے نوجوانوں کی
پڑھیں:
گجرات کے 4 نوجوان سیاح گلگت سے اسکردو جاتے ہوئے لاپتہ
---فائل فوٹوپنجاب کے شہر گجرات سے تعلق رکھنے والے 4 نوجوان سیاح گلگت سے اسکردو جاتے ہوئے لاپتہ ہوگئے۔
اہل خانہ کے مطابق لاپتہ سیاح 15 مئی کی شب گلگت سے کار میں سوار ہو کر اسکردو کےلیے روانہ ہوئے تھے، دنیور کے مقام پر آخری بار بچوں سے رابطہ ہوا تھا۔
مالا کنڈ اور گلگت بلتستان کے علاقوں میں بارش نے بتاہی مچادی، ملکی اور غیر ملکی سیاح پھنس گئے۔
لاپتہ افراد کے اہلخانہ نے بتایا کہ 16 مئی سے ہمارے بچوں کے موبائل فون بند ہیں، لاپتہ نوجوانوں کا جلد سراغ لگانے کےلیے اقدامات کیے جائیں۔
پولیس کے مطابق راستے میں موجود تمام چیک پوسٹوں پر کار کے گزرنے کا کوئی ریکارڈ نہیں۔
ایس ایس پی ظہور احمد کا کہنا ہے کہ پولیس نے لاپتا نوجوانوں کی تلاش کا دائرہ وسیع کردیا ہے، نوجوانوں کی تلاش کے لیے تمام چیک پوسٹوں اور اسپیشل برانچ کو الرٹ کردیا گیا۔