گلگت سے سکردو جاتے ہوئے لاپتہ ہونے والے گجرات کے 4 سیاحوں کا سرغ مل گیا
اشاعت کی تاریخ: 24th, May 2025 GMT
ریسکیو 1122 کے مطابق سیاحوں کی گاڑی کو روندو میں ستک کے مقام پر حادثہ پیش آیا تھا اور جس کے نتیجے میں چاروں سیاح جاں بحق ہو گئے تھے۔ اسلام ٹائمز۔ گلگت سے سکردو جاتے ہوئے لاپتہ ہونے والے گجرات کے 4 سیاحوں کا سراغ مل گیا۔ ریسکیو 1122 کے مطابق سیاحوں کی گاڑی کو روندو میں ستک کے مقام پر حادثہ پیش آیا تھا اور جس کے نتیجے میں چاروں سیاح جاں بحق ہو گئے تھے۔ سیاحوں کی لاشوں کو گہری کھائی سے نکالنے کا کام جاری ہے۔ مقامی ریسکیو اہلکار رسیوں کی مدد سے سیاحوں کی لاشوں کو کھائی سے نکالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ یاد رہے کہ ایک ہفتہ قبل گجرات سے تعلق رکھنے والے 4 نوجوان سیاحت کی غرض سے گلگت بلتستان آئے تھے جہاں گلگت سے سکردو جاتے ہوئے ان کا رابطہ منقطع ہوا تھا۔ لواحقین نے گلگت بتلستان حکومت اور مقامی انتظامیہ سے مدد کی اپیل کی تھی۔ ریسکیو کی جانب سے سرچ آپریشن شروع کیا گیا تھا۔ آج استک نالہ کے قریب گہری کھائی میں گاڑی کا سراغ مل گیا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سیاحوں کی
پڑھیں:
پی ڈی ایم اے کے ڈائریکٹرکوسرکاری گاڑی میں سواریاں بٹھانا مہنگا پڑ گیا
— خیبرپختونخوا میں سرکاری وسائل کے غلط استعمال پر ایک بڑا اقدام سامنے آیا ہے۔ صوبائی ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (PDMA) خیبرپختونخوا کے ڈائریکٹر بحالی، غضنفر وسیم کنڈی کو سرکاری گاڑی میں عام سواریاں بٹھانے کے الزام میں 120 دن کے لیے معطل کر دیا گیا۔
یہ کارروائی اس وقت عمل میں آئی جب سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی، جس میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک سرکاری گاڑی کو پرائیویٹ ٹیکسی کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔ ویڈیو بنانے والے شہری نے بتایا کہ گاڑی میں فی کس ایک ہزار روپے کرایہ لیا جا رہا تھا۔
ویڈیو میں شخص کو گاڑی کے چاروں اطراف سے مناظر ریکارڈ کرتے اور ڈرائیور سے سوال کرتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ آپ سرکاری گاڑی میں کس اختیار سے سواریاں بٹھا رہے ہیں؟ جس پر ڈرائیور نے وضاحت دی کہ وہ ذاتی پیٹرول خرچ کر رہا ہے۔ تاہم ویڈیو بنانے والے شخص نے اس دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ میں خود سرکاری ملازم ہوں، مجھے معلوم ہے کہ آپ کو پیٹرول حکومت سے ملتا ہے، اس کا یہ استعمال جائز نہیں۔
ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعدپی ڈی ایم اے نے فوری نوٹس لیتے ہوئے ایک تحقیقاتی کمیٹی قائم کی، جس کی سفارشات کی روشنی میں ڈائریکٹر غضنفر وسیم کنڈی کو معطل کر دیا گیا۔
کمیٹی کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا کہ سرکاری گاڑی کے غیر قانونی استعمال پر متعلقہ افسر کو 120 دن کے لیے معطل کیا گیا ہے، تاکہ مزید چھان بین مکمل کی جا سکے۔