یشما گل اور ہانیہ عامر نے ’منگنی‘ کرلی؟ ویڈیو وائرل، سوشل میڈیا پر ہنگامہ مچ گیا
اشاعت کی تاریخ: 24th, May 2025 GMT
ڈراما انڈسٹری کی ساتھی اداکارائیں اور بہترین سہیلیاں ہانیہ عامر اور یشما گل ایک بار پھر سوشل میڈیا بحث کا محور بنی ہوئی ہیں اور اس بار معاملہ کافی سنجیدہ ہوگیا ہے۔
ہانیہ عامر اور یشما گل کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے جس میں دونوں ایک دوسرے کو انگوٹھی پہنا رہی ہیں۔
یشما گل کو انگوٹھی پہناتے یہ کہتے بھی سنا جاسکتا ہے کہ ہانیہ کی میرے ساتھ شادی ہوئی۔ یہ میری ہے۔
جس پر دونوں اداکارائیں خوب ہنستی ہیں۔ یہ ویڈیو ایک جیولری شاپ کی ہے جہاں دونوں شاپنگ کے لیے آئی تھی۔
ہانیہ عامر اور یشما گل نے اس ویڈیو سے متعلق تاحال چپ سادھی ہوئی ہے لیکن سوشل میڈیا پر ایک ہنگامہ کھڑا ہوگیا ہے۔
صارفین نے یشما اور ہانیہ کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ ملک پاکستان ہے اور ایسی چیزیں یہاں زیب نہیں دیتیں۔
ایک صارف نے لکھا کہ اگر کوئی مشہور ہوجائے تو اس کا یہ ہرگز مطلب نہیں کہ جو جی میں آئے وہ کرے۔ آج کل لوگوں کو نجانے کیا ہوگیا ہے۔
کچھ صارفین نے ہانیہ اور یشماگل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر یہ مذاق ہے تو یہ کچھ زیادہ ہوگیا ہے۔
تاہم کچھ صارفین یشما اور ہانیہ کی حمایت میں آگے آگئے، انھوں نے کہا کہ دونوں کو دیکھ کر صاف لگتا ہے کہ یہ صرف ایک مذاق ہے۔
خیال رہے کہ یہ جیولری شاپ کی ویڈیو ہے جہاں دونوں خریداری کرنے آئی تھیں اور دونوں ہی گھر کے عام کپڑوں میں ملبوس ہیں۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: سوشل میڈیا ہانیہ عامر اور یشما ہوگیا ہے یشما گل
پڑھیں:
بھارت میں سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی بندش پر ’ایکس‘ کا سخت ردعمل آگیا
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس نے مودی سرکار کی جانب سے بھارت میں خبررساں ایجنسی رائٹرز سمیت 2 ہزار 355 اکاؤنٹس کو بلاک کرنے کے احکامات پر سخت رد عمل کا اظہار کیا ہے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق بھارت میں بہت سے بلاک کیے گئے اکاؤنٹس چند گھنٹوں بعد ہی بحال کر دیے گئے تھے جب کہ نئی دہلی نے اس عمل میں اپنا کوئی کردار ہونے کی تردید کی۔
دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کہلانے والا بھارت سوشل میڈیا مواد کو ہٹانے کی سرکاری درخواستوں کے حوالے سے سرفہرست 5 ممالک میں شامل رہا ہے۔
ایکس کی گلوبل گورنمنٹ افیئرز ٹیم نے اپنے پلیٹ فارم پر جاری کردہ ایک بیان میں کہا کہ 3 جولائی 2025 کو بھارتی حکومت نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ کو بھارت میں 2 ہزار 355 اکاؤنٹس بلاک کرنے کا حکم دیا، جن میں غیر ملکی خبررساں ایجنسی رائٹرز کے دو اکاؤنٹس بھی شامل تھے۔
بیان میں کہا گیا کہ بھارت کی وزارتِ الیکٹرانکس نے ’کسی وضاحت کے بغیر ایک گھنٹے کے اندر فوری کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ اکاؤنٹس اگلے احکامات تک بلاک رہیں۔
ایکس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق اگر ہم بھارتی حکومت کے اس حکم پر عمل نہیں کرتے تو ہمارے خلاف کارروائی کا خطرہ تھا۔
بیان میں مزید کہا گیا ’عوامی احتجاج کے بعد حکومت نے ایکس سے رائٹرز کے دونوں اکاؤنٹس کو بحال کرنے کی درخواست کی‘۔
بیان میں کہا گیا ’ہم بھارت میں جاری پریس سنسرشپ پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہیں‘۔
انسانی حقوق کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ بھارت میں آزادیِ اظہار اور آزاد صحافت 2014 میں ہندو قوم پرست وزیرِ اعظم نریندر مودی کے اقتدار میں آنے کے بعد سے خطرے میں ہے۔
نئی دہلی نے ماضی میں ہنگامی حالات کے دوران کئی بار مکمل انٹرنیٹ کی بندش کی گئی۔
اپریل میں بھارت نے سوشل میڈیا پر کریک ڈاؤن کرتے ہوئے ایک درجن سے زائد پاکستانی یوٹیوب چینلز پر پابندی عائد کر دی تھی، جن پر کشمیر کے علاقے پہلگام میں حملے کے بعد ’اشتعال انگیز‘ مواد پھیلانے کا الزام تھا۔
نئی دہلی نے 2023 سے شمال مشرقی ریاست منی پور میں نسلی تشدد کے بعد وقفے وقفے سے انٹرنیٹ سروس بھی معطل کر رکھی ہے۔
بھارتی حکومت نے انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا پر پابندیوں کو ملک میں گمراہ کن معلومات کے پھیلاؤ کو روکنے کا ایک ذریعہ قرار دیا ہے، جہاں کروڑوں افراد کو دنیا کے سب سے سستے موبائل انٹرنیٹ پیکجز میسر ہیں۔