غزہ میں جو کچھ ہو رہا وہ نسل کشی کے مترادف ہوسکتا ہے، یورپی کونسل
اشاعت کی تاریخ: 24th, May 2025 GMT
برسلز (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 مئی2025ء)یورپ کی کونسل کی پارلیمانی اسمبلی کی ایک رکن نے زور دے کر کہا ہے کہ غزہ پٹی میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ نسلی تطہیر اور نسل کشی کے مترادف ہوسکتا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق انہوں نے غزہ کی پٹی میں موجودہ صورتحال کو ایک خوفناک سانحہ قرار دیا۔کونسل آف یورپ کی پارلیمانی اسمبلی کی مقررہ ساسکیا کلوئٹ نے غزہ میں خواتین، بچوں اور یرغمالیوں سے متعلق انسانی بحران کو فوری طور پر ختم کرنے کی ضرورت کے بارے میں گفتگو کی۔
(جاری ہے)
انہوں نے کہا یہ ایک بہت بڑا انسانی ساختہ سانحہ ہے جس کا سبب انسان اور پوری انسانیت ہے۔ ہم نے اسے اپنی آنکھوں کے سامنے مداخلت کے بغیر ہونے دیا۔ساسکیا کلوئٹ نے نشاندہی کی کہ یہ واضح ہے کہ اسرائیلی حکومت بین الاقوامی انسانی قانون کا احترام نہیں کرتی۔ بین الاقوامی انسانی قانون بغیر کسی رکاوٹ کے اور کافی مقدار میں انسانی امداد کی فراہمی کا حکم دیتا ہے تاکہ آبادی کی صحت کو یقینی بنایا جا سکے۔ خاتون مقررہ نے اسرائیل پر ایک بار پھر غزہ کے لوگوں کو قتل کرنے کی کارروائیاں فوری طور پر روکنے اور بین الاقوامی قانون کے تحت اپنی ذمہ داریوں کو مکمل طور پر پورا کرنے کا مطالبہ کیا۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
دیت چاندی سے سونے میں تبدیل کرنے کے بل پر وزارتِ داخلہ و ایف بی آر سے رائے طلب
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کا اجلاس منعقد ہوا جس میں پاکستان پینل کوڈ ترمیمی بل زیرِ غور آیا۔
اجلاس میں سینیٹر ثمینہ زہری نے کہا کہ میں نے دیت میں چاندی کا متبادل سونے کو کرنے کا کہا تھا۔
سینیٹر کامران مرتضیٰ نے کہا کہ یہ ایسا مسئلہ نہیں جس سے کسی کو نفع نقصان ہو، جو جیسا چل رہا ہے چلنے دیں۔
اس موقع پر چیئرمین کمیٹی نے چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل سے سوال کیا کہ کیا دیت چاندی سے سونا ہو سکتی ہے؟
آپ کے مسائل اور اُن کا حلسوال: شریعت میں ایک آدمی...
چیئرمین اسلامی نظریاتی نے جواب دیا کہ دیت تبدیل ہو سکتی ہے لیکن اس کے لیے ترمیم کرنا پڑے گی۔
چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ اگر چاندی سے سونے میں تبدیل ہو سکتا ہے تو اختلاف کہاں سے آئے گا؟
سینیٹر ضمیر گھومرو نے سوال کیا کہ سونے چاندی کی قیمت سے کتنا فرق آئے گا؟ اس کی تفصیلات منگوائیں۔
بیرسٹر عقیل نے تجویز پیش کی کہ اس پر صرف وزراتِ قانون نہیں وزراتِ داخلہ و ایف بی آر کو بھی بلائیں۔
چیئرمین کمیٹی نے بیرسٹر عقیل کو ہدایت کی کہ آپ اس پر وزارتِ قانون سے حتمی فیصلہ لے لیں، اس پر وزراتِ داخلہ سے بھی رائے لے لیتے ہیں۔
کمیٹی نے آئندہ اجلاس پر وزارتِ داخلہ اور ایف بی آر سے بل پر رائے طلب کر لی۔