یوکرینی فضائیہ کے مطابق اس نے ہفتے کی شام 8 بجکر 40 منٹ سے لے کر اب تک 45 کروز میزائل تباہ کیے اور 266 بغیر پائلٹ والے ہوائی جہاز (یو اے وی) غیر موثر بنا دیے ہیں۔ فضائیہ کے مطابق یوکرین کے بیشتر علاقوں میں رات بھر حملے ہوئے، جن میں 22 مقامات کو نشانہ بنایا گیا اور 15 علاقوں میں گرے ہوئے میزائل اور یو اے وی کی باقیات پڑیں۔ اسلام ٹائمز۔ روسی فوج کی جانب سے یوکرین کیخلاف رات بھر کیے گئے ڈرون اور میزائل حملوں میں کم از کم 12 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے۔ برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق ریاستی ایمرجنسی سروس کے مطابق کیف کے مغرب میں واقع ژٹومیر میں 3 بچے ہلاک ہو گئے، جبکہ جنوبی شہر میکولائیف میں ایک 70 سالہ شخص جان کی بازی ہار گیا۔ یہ حملے اس کے ایک دن بعد کیے گئے جب یوکرینی دارالحکومت پر جنگ کے آغاز کے بعد سے سب سے شدید حملہ کیا گیا تھا۔ ہفتے کو ہونے والے ان حملوں میں یوکرین بھر میں 13 افراد ہلاک ہوئے، ادھر سفارتی کوششوں کے تحت قیدیوں کے تبادلے تو جاری ہیں، لیکن روس کی جانب سے جنگ بندی کی عالمی اپیلوں کو مسلسل نظرانداز کیا جا رہا ہے۔

روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے فروری 2022 میں یوکرین پر مکمل حملے کا آغاز کیا، اور اس وقت ماسکو یوکرین کے تقریباً 20 فیصد علاقے پر قابض ہے۔ اس میں کریمیا بھی شامل ہے، یوکرین کا جنوبی جزیرہ نما جسے روس نے 2014 میں غیر قانونی طور پر ضم کر لیا تھا۔ یوکرین کی فضائیہ نے بتایا ہے کہ اس نے ہفتے کی شام 8 بجکر 40 منٹ سے لے کر اب تک 45 کروز میزائل تباہ کیے اور 266 بغیر پائلٹ والے ہوائی جہاز (یو اے وی) غیر موثر بنا دیے ہیں۔ فضائیہ کے مطابق یوکرین کے بیشتر علاقوں میں رات بھر حملے ہوئے، جن میں 22 مقامات کو نشانہ بنایا گیا اور 15 علاقوں میں گرے ہوئے میزائل اور یو اے وی کی باقیات پڑیں۔

خمیلنسکی ریجن کے سربراہ سرہی ٹیو رین نے فیس بک پر بیان دیا کہ 4 افراد ہلاک اور پانچ زخمی ہوئے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ چھ ذاتی مکانات مکمل طور پر تباہ اور 20 دیگر نقصان زدہ ہوئے ہیں۔ یوکرین کی ایمرجنسی سروس (ڈی ایس این ایس) کے مطابق کیف کے علاقے میں 4 ہلاکتیں اور 16 افراد زخمی ہوئے، جن میں 3 بچے شامل ہیں۔ کیف کے علاقائی سربراہ میکولا کالاشنک نے سوشل میڈیا پر روسی حملوں کے بعد کئی گھروں کو جلتا ہوا دکھایا۔ دارالحکومت کیف میں مقامی حکام نے 11 زخمیوں، متعدد کاروباری اور رہائشی عمارتوں سمیت ایک ہاسٹل کے نقصان کی اطلاع دی۔100 سے زائد افراد زیر زمین میٹرو اسٹیشنوں میں پناہ لیے ہوئے تھے، یہ واقعہ اسی دن کیف ڈے کے تہوار کے دوران پیش آیا۔

ژیتومیر میں ڈی ایس این ایس نے بتایا کہ تین بچے، جن کی عمریں 8، 12 اور 17 سال ہیں، ہلاک ہوئے، 10 افراد زخمی ہوئے اور ذاتی مکانات تباہ و نقصان زدہ ہوئے۔ مییکولائیو میں ایک 5 منزلہ رہائشی عمارت پر ڈرون حملے میں ایک بزرگ شخص کی لاش نکالی گئی، جبکہ 5 افراد اور زخمی ہوئے،ارکیف میں علاقائی حکام نے تین زخمیوں کی اطلاع دی۔ روس کی وزارت دفاع نے کہا کہ یوکرینی ڈرونز نے 8 روسی علاقوں کو نشانہ بنایا،24 مئی کی شام8 بجے سے لے کر اگلے روز رات 12 بجے تک ڈیوٹی پر موجود ہوا، دفاعی یونٹوں نے 95 یوکرینی ڈرونز تباہ یا روک لیے۔ ماسکو کے میئر سرگئی سو بیانین نے بتایا کہ دارالحکومت کی طرف بڑھنے والے 12 ڈرونز کو مار گرایا گیا اور ایمرجنسی سروسز کو گرے ہوئے ملبے کا جائزہ لینے کے لیے بھیجا گیا۔

ماسکو کے جنوب میں واقع تولا ریجن میں ڈرون کا ملبہ ایک رہائشی عمارت کے صحن میں گر کر کئی اپارٹمنٹس کے شیشے توڑ گیا، لیکن کوئی زخمی نہیں ہوا، مقامی گورنر دمتری میلیایف نے کہا۔ یہ حملے ایسے وقت میں ہوئے جب روس اور یوکرین ترکی میں مذاکرات کے بعد قیدیوں کے تبادلے کر رہے ہیں۔ جمعہ کو سب سے بڑے قیدیوں کے تبادلے میں دونوں ممالک نے 390،390 فوجی اور شہریوں کا تبادلہ کیا تھا۔ ہفتے کو یوکرینی صدر وولوڈیمیر زیلنسکی نے اعلان کیا کہ مزید 307 یوکرینی قیدی کریملن کے ساتھ معاہدے کے تحت وطن واپس آ گئے ہیں۔ 

دونوں ممالک نے کل 1000-1000 قیدیوں کے تبادلے پر اتفاق کیا ہے اور اتوار کو ایک اور تبادلہ متوقع ہے، یہ تبادلہ تین سال کے بعد دونوں فریقوں کی پہلی ملاقات کے بعد ہوا، جو ترکی میں ہوئی۔ ہفتے کے اوائل میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور روسی صدر ولادیمیر پوتن کے درمیان دو گھنٹے کی ٹیلی فون کال ہوئی، جس میں یوکرین میں جنگ بندی کے امریکی منصوبے پر بات چیت ہوئی۔ صدر ٹرمپ نے کہا کہ بات چیت بہت اچھی رہی اور توقع ظاہر کی کہ روس اور یوکرین فوری طور پر جنگ بندی کی مذاکرات شروع کریں گے اور جنگ ختم ہوگی۔ تاہم پیوٹن نے صرف کہا کہ وہ یوکرین کے ساتھ ممکنہ امن کے لیے ایک یادداشت“ تیار کریں گے، لیکن 30 دن کی جنگ بندی قبول نہیں کی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: قیدیوں کے تبادلے افراد ہلاک علاقوں میں یوکرین کے زخمی ہوئے کے مطابق کہا کہ کے بعد اور یو

پڑھیں:

جرمنی: 18 افراد کو زخمی کرنے کے الزام میں خاتون گرفتار

جرمنی میں ایک خاتون نے چھریوں کے وار کر کے 18 افراد کو زخمی کردیا، خاتون کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

جرمن خاتون کے چھریوں کے وار سے زخمی ہونے والوں میں 4 کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق جرمنی کے شہر ہیمبرگ میں پولیس 39 سالہ خاتون کو گرفتار کیا جس پر الزام ہے کہ اس نے شہر کے مرکزی ریلوے اسٹیشن پر تنہا ہوتے ہوئے حملہ کرکے کئی لوگوں کو زخمی کیا۔

پولیس نے بتایا کہ خاتون تحویل میں ہے اور اس کو جلد عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

پولیس نے میڈیا کو بتایا ہے کہ بظاہر ان حملوں کے پیچھے کوئی سیاسی مفاد کارفرما نظر نہیں آرہا، ملزمہ کی دماغی حالت کے حوالے سے تحقیقات جاری ہیں۔

پولیس نے یہ بھی بتایا ہے کہ بظاہر یہ حملے اندھا دھند کارروائی نظر آرہے، ان حملوں میں کچھ راہگیر شدید زخمی ہوئے تاہم ان تمام حملوں کے پس منظر سے پولیس تاحل لاعلمی ظاہر کر رہی ہے۔

جرمن وزیرداخلہ الیگزینڈر ڈوبرینٹ نے کہا ہے کہ وہ زخمی ہونے والے افراد کے ساتھ ہیں اور مسافروں پر اس قسم کا حملہ دل دہلادینے والا ہے، اس موقع پر وزیر داخلہ نے ایمرجنسی سروسز کی بھی تعریف کی۔

ہیمبرگ کا ریلوے اسٹیشن شہر کے مصروف حصوں میں ایک ہے، شہر کی ایک ویب سائٹ کے مطابق یہاں روزانہ ساڑھے 5 لاکھ مسافر آتے ہیں۔

Post Views: 4

متعلقہ مضامین

  • یوکرین پر روس کے تابڑ توڑ ڈرون حملوں پر تشویش کا اظہار
  • یوکرین پر سینکڑوں روسی میزائلوں اور جنگی ڈرونز کے ساتھ حملے
  • قیدیوں کے تبادلے کے بعد روس کا یوکرین پر بڑا حملہ، 12 ہلاک، درجنوں زخمی
  • روس کا کیف پر شدید میزائل اور ڈرون حملہ، 3 افراد ہلاک، 250 ڈرونز داغے گئے
  • روس کے یوکرین پر ڈرونز اور میزائل حملے، 13 افراد ہلاک، 30 سے زائد زخمی
  • ایک طرف قیدیوں کا تبالہ، دوسری طرف روس کا یوکرین پر خوفناک حملہ، 13 ہلاک اور 18 زخمی
  • کییف پر روسی میزائل اور ڈرون حملے، 15 افراد زخمی: یوکرینی حکام
  • جرمنی: 18 افراد کو زخمی کرنے کے الزام میں خاتون گرفتار
  • غزہ پر جاری اسرائیلی حملوں سے مزید 76 فلسطینی شہید، متعدد زخمی