پچھتر سالہ فرسودہ نظام پاکستان کی ترقی میں رکاوٹ ہے، خرم نواز گنڈا پور
اشاعت کی تاریخ: 25th, May 2025 GMT
عوامی تحریک کے 36ویں یوم تاسیس سے خطاب میں سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ 75سالہ تمام سیاسی بابے رضاکارانہ ریٹائرمنٹ کا اعلان کرکے نوجوانوں کو آگے آنے دیں یا پھر ہر سطح پر ریٹائرمنٹ کی عمر تادم مرگ کر دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ نئی لیڈرشپ کی تیاری کیلئے بااختیار بلدیاتی ادارے قائم کیے جائیں، بلدیاتی اداروں کے بغیر جمہوریت نامکمل ہے،یہ کیسی جمہوریت ہے جو بلدیاتی اداروں کی تدفین کے بعد وجود میں آتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان عوامی تحریک کے 36 ویں یوم تاسیس پر لاہور سمیت ملک بھر میں ضلعی مقامات پر"قوت اخوت عوام" کے موضوع پر سیمینار ہوئے اور کیک کاٹے گئے، لاہور میں پاکستان عوامی تحریک لاہور کے زیراہتمام سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور نے کہا کہ 75سال پرانا فرسودہ نظام اور اس سے چمٹے ہوئے بابے ترقی کے راستے کی اصل رکاوٹ ہیں۔ 75سالہ تمام سیاسی بابے رضاکارانہ ریٹائرمنٹ کا اعلان کرکے نوجوانوں کو آگے آنے دیں یا پھر ہر سطح پر ریٹائرمنٹ کی عمر تادم مرگ کر دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ نئی لیڈرشپ کی تیاری کیلئے بااختیار بلدیاتی ادارے قائم کیے جائیں، بلدیاتی اداروں کے بغیر جمہوریت نامکمل ہے،یہ کیسی جمہوریت ہے جو بلدیاتی اداروں کی تدفین کے بعد وجود میں آتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت آئین کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی کا نام ہے۔ سلیکٹڈ میرٹ، سلیکٹڈ انصاف اور سلیکٹڈ ترقی جمہوریت کی نفی ہے۔ پاکستان عوامی تحریک جامع اصلاحات اور عوامی امپاورمنٹ کیلئے اپنی پُرامن جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہے۔
سیمینار سے راجہ زاہد محمود، سردار عمر دراز خان، ثاقب بھٹی، گلزار حسین شاہ، عارف چودھری، شفاقت مغل، امجد چودھری، سردار عارف علی نے اظہار خیال کیا۔ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے نوراللہ صدیقی نے کہا کہ جمہوریت اختلاف رائے کے احترام اور ادب اختلاف کا نام ہے، افسوس پاکستان کی جمہوریت اختلاف رائے کے احترام سے ناواقف ہو چکی ہے، انجینئر رفیق نجم نے کہا کہ سوشل میڈیا پر جو گالم گلوچ کا ماحول ہے اس دیکھ کر دل خون کے آنسو روتا ہے، ڈاکٹر طاہرالقادری واحد راہنما ہیں جن کی ساری توجہ نوجوانوں کے اخلاق و کردار سنوارنے پر مرکوز ہے، صالح اور باکردار نوجوان پاکستان اور امہ کا محفوظ مستقبل ہیں۔ سیمینار میں کہا گیا کہ بھرپور دفاع افواج پاکستان اور عوام کے اتحاد و یکجہتی کا ثمر اور مظہر ہے۔ مرکزی صدر قاضی زاہد حسین نے کراچی، سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور نے لاہور، میاں ریحان مقبول نے فیصل آباد چک جھمرہ میں سیمینار میں شرکت اور خطاب کیا۔ تقریب کے اختتام پر کیک کاٹا گیا اور ملکی سلامتی اور اتحاد و یکجہتی کے لیے دعائیں کی گئیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: بلدیاتی اداروں عوامی تحریک نے کہا کہ
پڑھیں:
معاہدہ نہ ہو سکا، آئی ایم ایف شرائط کے باعث بجٹ 10جون کو آئے گا: آئی ایم ایف پروگرام سے ترقی ہو گی، صدر
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی + نوائے وقت رپورٹ) آئندہ مالی سال 26-2025 کا بجٹ 2 جون کے بجائے عید کے بعد 10جون کو پیش کیا جائے گا۔ ذرائع نے بتایا کہ عالمی مالیاتی ادارے کی بعض شرائط کو پورا کرنے کے لیے کابینہ کمیٹی بھی بنا دی گئی ہے۔ آئی ایم ایف نے ریلیف کی بجائے حکومتی اخراجات کم کرنے کی شرط رکھی ہے۔ ذرائع کے مطابق اخراجات کم کرنے کے لیے کمیٹی کو رواں ماہ کام مکمل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ آئی ایم ایف شرائط کے باعث بجٹ کی تاریخ میں تبدیلی کی گئی ہے۔ دریں اثنا، وفاقی وزیر خزانہ کے مشیر خرم شہزاد نے تصدیق کرتے ہوئے کہا آئندہ مالی سال کا وفاقی بجٹ 10 جون کو پیش کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ رواں مالی سال کا قومی اقتصادی سروے 9 جون کو جاری کیا جائے گا۔ ادھر صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف ترقی پذیر ممالک کی اقتصادی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہا ہے، پاکستان کیلئے آئی ایم ایف پروگرام سے ملک میں معاشی ترقی کو فروغ حاصل ہوگا۔ صدر مملکت نے ان خیالات کا اظہار جہاد الظہور کی قیادت میں عالمی مالیاتی ادارے کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جس نے جمعہ کو یہاں ایوان صدر میں ان سے ملاقات کی۔ ایوانِ صدر کے پریس ونگ کے مطابق ملاقات میں وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب، سینیٹر سلیم مانڈوی والا اور دیگر اعلی حکام بھی شریک ہوئے۔ ملاقات میں پاکستان کی معاشی صورتحال اور جاری آئی ایم ایف پروگرام پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر صدر مملکت نے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام پاکستان میں معاشی استحکام لانے میں مددگار ثابت ہوا ہے۔ انہوں نے پاکستان کی معاشی ترقی میں آئی ایم ایف کے کردار کو سراہا۔ وفد نے پاکستان میں معاشی اصلاحات اور عالمی مالیاتی ادارے کے پروگرام پر اطمینان کا اظہار کیا۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق آئی ایم ایف سے معاہدہ نہ ہو سکا۔ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے اعتراف کیا ہے کہ پاکستان نے توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) کے تحت تمام معاشی اہداف پورے کر لئے اور اصلاحات پر پیشرفت بھی کی ہے۔ واشنگٹن ڈی سی میں ایک پریس بریفنگ کے دوران آئی ایم ایف کے شعبہ مواصلات کی ڈائریکٹر جولی کوزیک نے کہا کہ اسلام آباد کے لئے یہ قرض پروگرام صرف غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر کے استحکام کے لئے ہے اور اس کا بجٹ فنانسنگ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔