وفاقی سرکاری ملازمین کے لیے جڑواں شہروں سمیت 13بڑے شہروں میں ہاؤسنگ منصوبے شروع کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 25th, May 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)جوائنٹ وینچر کے نئے قوانین کی منظوری کے بعد فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہاﺅسنگ اتھارٹی نے جڑواں شہروں سمیت 13بڑے شہروں میں ہاﺅسنگ منصوبے شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ایف جی ای ایچ اے حکام کے مطابق ملک میں بڑھتی رہائشی ضروریات کو پورا کرنے اور بالخصوص وفاقی سرکاری ملازمین کے لیے ارزاں رہائشی منصوبوں کے قیام کے لیے فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہاﺅسنگ اتھارٹی نے نجی شعبے سے جوائنٹ وینچر کو پرکشش اور کامیاب بنانے کے لیے ’جے وی اینڈ پی پی پی رولز 2025 ‘منظور کر لیے ہیں ۔ جس کے تحت فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہاؤسنگ اتھارٹی کو سرمایہ کاروں کی جانب سے اظہار دلچسپی کی حوصلہ افزا درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔
ایف جی ای ایچ اے نے اس ضمن میں راولپنڈی ،اسلام آباد، اٹک، لاہور، پشاور، کوئٹہ ملتان، فیصل آباد، سرگودھا، حیدر آباد، ایبٹ آباد، گوجرانوالہ اور کراچی میں جوائنٹ وینچر کی طرز پر نئے رہائشی منصوبے شروع کرنے کے لیے اظہار دلچسپی کی درخواستیں طلب کی ہیں۔
متعلقہ قواعد و ضوابط پر پورا اترنے والی فرمز، زمین مالکان، ڈویلپرز، انویسٹرز، کارپوریٹس ہاؤسنگ باڈیز اور افراد اظہار دلچسپی کی درخواستیں 30جون 2025 تک دے سکتے ہیں ۔ نئے ہاؤسنگ منصوبے وفاقی حکومت کے ملازمین اور عام لوگوں کے لیے جوائنٹ وینچر کی بنیاد پر شروع کیے جائیں گے۔
واضح رہے کہ ماضی میں بھی جوائنٹ وینچر کے تحت رہائشی منصوبے شروع کرنے کے اقدامات کیے گئے تھے تاہم ’جے وی اینڈ پی پی پی رولز2020‘ میں سرمایہ کاروں اور فرمز کے حقوق کے تحفظ کی عدم موجودگی کے باعث یہ منصوبے شروع نہ کیے جاسکے تاہم اب حکام کا کہنا ہے کہ ’جے وی اینڈ پی پی پی رولز 2025‘سرمایہ کاروں اور ڈویلپرز کے لیے انتہائی پرکشش بنائے گئے ہیں اور ان رولز میں سرمایہ کاروں اور ڈویلپرز کے حقوق کا مکمل تحفظ یقینی بنایا گیا ہے۔
مزیدپڑھیں:اداکارہ سحر ہاشمی کو پاؤں دبانے اور اپنے ہاتھ سے کھانا کھلانے والے شوہر کی تلاش
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: جوائنٹ وینچر سرمایہ کاروں کے لیے
پڑھیں:
اسلام آباد میں غیر قانونی تعمیرات کے خلاف فوری آپریشن کا فیصلہ
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 25 مئی 2025ء ) وفاقی حکومت نے اسلام آباد میں غیر قانونی تعمیرات کے خلاف فوری آپریشن کا فیصلہ کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی زیر صدارت اہم اجلاس ہوا جس میں اسلام آباد کے فیلڈ افسران، چیف کمشنر اسلام آباد، آئی جی اسلام آباد پولیس، ڈپٹی کمشنر، ڈی آئی جیز، ایس پیز اور اے سیز نے شرکت کی، وزیر مملکت داخلہ طلال چوہدری اور وفاقی سیکرٹری داخلہ بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔ بتایا گیا ہے کہ اجلاس میں اسلام آباد میں غیر قانونی تعمیرات کے خلاف فوری آپریشن کا فیصلہ ہوا، وزیر داخلہ نے بغیر منظور شدہ گھروں کے خلاف بھی کارروائی کا حکم دیا، غیر منظور شدہ ہاوسنگ سوسائٹیز کے خلاف کریک ڈاؤن کیا جائے گا، محسن نقوی نے کہا کہ متعلقہ افسران اس سلسلے میں زیرو ٹالرنس پالیسی پر عملدرآمد یقینی بنائیں، لینڈ انفارمیشن اینڈ مینجمنٹ سسٹم (لمز) کے ذریعے سیٹلائٹ میپنگ کرکے ہر قسم کی غیر قانونی تعمیرات کو روکا جائے، اسلام آباد میں شہریوں کو عالمی معیار کی خدمات کی فراہمی آپ سب کی پہلی ترجیح ہونی چاہیئے، شہریوں کے جان ومال کے تحفظ کیلئے کوئی کسر اٹھانہ رکھی جائے۔(جاری ہے)
اس موقع پر وفاقی وزیر داخلہ نے متعلقہ ایس پیز اور اے سیز کو فعال انداز میں فرائض سرانجام دینے کی ہدایت کی، انہوں نے اسلام آباد میں اشیائے ضروریہ کی قیمتوں پر مؤثر کنٹرول یقینی بنانے کی بھی ہدایت کی، محسن نقوی نے کہا کہ وفاقی دارالحکومت میں پولیس اور انتظامیہ کے امیج کو بہتر بنانا ہے اور یہ اس وقت ممکن ہے جب شہری خود آپ پر اعتماد کا اظہار کریں گے، شہریوں کی سہولت کیلئے متعلقہ افسران نئے انیشیٹو لے کر آئیں، اس پر عمل میں ہر ممکن تعاون فراہم کیا جائے گا، مطلوبہ نتائج کے حصول کے لیے پورے عزم سے اس عمل کو قومی جذبے سے آگے بڑھائیں، عیدالاضحی کے دنوں میں شہر کی صفائی کا خصوصی خیال رکھا جائے۔