گورنر سندھ کامران ٹیسوری کی شہید اسکوارڈن لیڈر کے اہلخانہ سے تعزیت
اشاعت کی تاریخ: 25th, May 2025 GMT
—تصویر بشکریہ سوشل میڈیا
گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے راولپنڈی میں اسکوارڈن لیڈر عثمان یوسف شہیدکے اہلِ خانہ سے تعزیت کی ہے۔
کامران ٹیسوری نے شہید کے اہلخانہ سے ملاقات میں شہید کے بلند درجات کے لیے دعا بھی کی اور کہا کہ ان کی قربانی قوم کا فخر ہے۔
اس موقع پر میڈیا سے گفتگو میں گورنر سندھ نے کہا کہ پاکستان نے بھارتی جارحیت کا ناصرف منہ توڑ جواب دیا بلکہ یہ جنگ صرف افواج پاکستان نے نہیں، 25 کروڑ عوام نے بھی لڑی۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی میڈیا جھوٹ کا سہارا لیتا رہا ہے مگر پاکستانی میڈیا نے دشمن کے پروپیگنڈے کو بے نقاب کیا۔
کامران ٹیسوری نے کہا کہ شہید عثمان یوسف کا خاندان شہیدوں کا خاندان ہے، جب بیٹے کا جسد خاکی آیا تو اہلِ خانہ نے شکر ادا کیا کہ خاندان میں ایک اور شہادت آئی۔
اُن کا یہ بھی کہنا ہے کہ پوری قوم ان شہیدوں کی مقروض ہے، ہمیں ان کی شہادتوں کو ضائع نہیں کرنا، ہم شہداء کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کامران ٹیسوری کہا کہ
پڑھیں:
قطر میں امریکی اڈوں پر حملہ دوبارہ ممکن ہے،سپریم لیڈر
تہران(نیوزڈیسک) ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ قطر میں امریکی اڈوں پر حملہ معمولی واقعہ نہیں تھا، دوبارہ ممکن ہے۔
اپنے ایک بیان میں ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے مزید کہا ہے کہ امریکی اڈوں تک پہنچنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
دوسری جانب ایرانی وزیرخارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ امریکا غلطیوں کا ازالہ کرے تو مذاکرات دوبارہ شروع ہو سکتے ہیں۔
فرانسیسی اخبار کو انٹرویو میں ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی کا کہنا تھا کہ امریکا کے ساتھ وقار اور باہمی احترام کی بنیاد پر مذاکرات شروع کرنے کے لیے آمادہ ہیں لیکن اس کے لیے سب سے پہلے امریکا کو اپنا رویہ تبدیل کر کے مذاکرات کے دوران ایران پر مزید حملے نہ کرنے کی ضمانت دینا ہو گی۔
عباس عراقچی کا کہنا تھا کہ امریکا کے حالیہ حملوں سے ایران کی جوہری تنصیبات کو نقصان پہنچا ہے، ایران کو جوہری تنصیبات پر نقصان کے تخمینے کے بعد معاوضہ طلب کرنے کا حق حاصل ہے۔
واضح رہے کہ 23 جون کو ایران نے قطر کے دارالحکومت دوحہ میں امریکی فوجی اڈوں پر حملہ کیا تھا، ایران کے سرکاری ٹی وی نے تصدیق کی تھی کہ ایرانی میزائلوں نے قطر کے العدید فوجی ہوائی اڈے کو نشانہ بنایا ہے۔
مزید پڑھیں:خیبرپختونخوا سیاسی کشمکش کا متحمل نہیں ، تبدیلی آئے تو پی ٹی آئی کے اندر سے ہی آئے،فضل الرحمان