سعد بن منور ناونٹ ایورسٹ سر کرکے شمالی پاکستان کے پہلے کوہ پیما بن گئے۔
اشاعت کی تاریخ: 26th, May 2025 GMT
کوہ پیما سعد بن منور نے پاکستان کے لئے بڑا اعزاز حاصل کر لیا۔ دنیا کی بلند ترین چوٹی ماونٹ ایورسٹ سر کرلی۔ 8848 میٹر اونچی ماؤنٹ ایورسٹ کو سر کرنے کے بعد وہ پہلے پاکستانی بن گئے ہیں جن کا تعلق پاکستان کے شمالی حصے سے ہے۔ اس امر کا اظہار ان کی مہم کے منتظم نے ہفتہ کے روز کیا ہے۔ سعد بن منور کوہ پیماؤں کی اس ٹیم کا حصہ ہیں جس نے 'امیجن نیپال' کے زیر اہتمام دنیا کی بلند ترین چوٹی سر کی ہے۔ اس سلسلے میں 'ایورسٹ نارتھ مہم' کے تحت یہ چوٹی سر کی گئی ہے۔ شمالی سمت سے ماؤنٹ ایورسٹ کا راستہ تبت سے شروع ہوتا ہے۔ یہ نیپال کے راستے سے مختلف ہے اور کوہ پیما اس راستے کا انتخاب کرتے ہیں۔ اس راستے کے ذریعے ماؤںٹ ایورسٹ سر کرنے والے سعد بن منور پاکستان کے شمال سے تعلق رکھنے والے پہلے پاکستانی کو پیما بن گئے ہیں۔ مہم کے منتظم نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم 'فیس بک' پر کی گئی پوسٹ میں لکھا ہے 'کوہ پیماؤں میں سعد بن منور، جسٹن مور واکر، داوا گیلجے شیرپا، انگ منگما شیرپا ، سونم تاشی شیرپا ، نگیما دورجی شیرپا ، لکپا تینزنگ شیرپا ، داوا کامی شیرپا اور تھپٹن ٹاپچن شیرپا شامل تھے۔ کوہ پیما سعد بن منور پاکستان کی ایڈوینچر کمیونٹی کا بھی حصہ ہیں۔ وہ اسے قبل 6961 میٹر اونچی چوٹی سر کرنے والے پہلے پاکستانی ہونے کا اعزاز بھی رکھتے ہیں۔ 'الپائن کلب آف پاکستان' نے اس سلسلے میں جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ سعد بن منور کی یہ کامیابی پاکستان کی کوہ پیما برادری اور پاکستان کے لیے قابل فخر ہے۔ یاد رہے رواں ہفتے کے شروع میں پاکستانی خاتون کوہ پیما نائلہ کیانی نے دنیا کی تیسری بلند ترین چوٹی کنچن جنگا سر کی ہے۔ اس چوٹی کی اونچائی 8586 میٹر ہے۔ جس کے بعد وہ 8000 میٹر سے زیادہ اونچائی کی حامل 14 میں سے 12 چوٹیوں کو سر کرنے والی پہلی پاکستانی خاتون بن گئی ہیں۔ 14 چوٹیوں کو مکمل سر کر لینے کے بعد وہ ان 17 خواتین میں شامل ہوجائیں گی جنہوں نے 8000 میٹر سے زائد اونچائی کی تمام 14 چوٹیوں کو سر کیا ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
بھارتی جارحیت بےنقاب؛ آئی ایس پی آر نے ناقابلِ تردید شواہد پیش کرکے حقیقت عیاں کر دی
اسلام آباد:آپریشن سندور میں بھارتی جارحیت بے نقاب ہوگئی، آئی ایس پی آر نے بروقت اور ذمے داری سے ناقابلِ تردید شواہد پیش کرکے دنیا کے سامنے حقیقت عیاں کر دی۔
ذرائع کے مطابق بھارتی میڈیا نے نام نہاد آپریشن سندور کے دوران مودی کے جھوٹ پر مبنی خبریں اور گمراہ کن مواد پھیلایا، گودی میڈیا نے علاقائی استحکام کو نقصان پہنچا کر عالمی سطح پر اپنی ساکھ کو مزید کمزور کر دیا۔ این ڈی ٹی وی، نیوز 18 اور دیگر کئی گودی میڈیا چینلز نے جھوٹا بیانیہ بنانے کی کوشش کی۔
بھارتی چینلز نے جھوٹا دعویٰ کرتے ہوئے پاکستان کے ایف 16 اور دو F-17 طیارے مار گرائے اور پاکستانی پائلٹ کو بھی گرفتار کیا، یہ سرخیاں پرائم ٹائم میں چلیں اور اسٹوڈیوز میں موضوع بحث بنی رہیں۔ بین الاقوامی میڈیا بشمول رائٹرز سمیت، فیکٹ چیک اداروں نے بھارتی میڈیا کے دعوؤں کو جھوٹا ثابت کر دیا۔
بھارتی میڈیا کی جانب سے جھوٹا پروپیگنڈا کر کے ڈیپ فیک ویڈیوز بھی بنائی گئیں، جس میں یہ تاثر دیا گیا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر طیاروں اور پاکستان کے نقصانات سے متعلق آگاہی دے رہے ہیں۔ یہ ویڈیوز سراسر جھوٹ پر مبنی تھیں جس کو بین الاقوامی میڈیا نے فیکٹ چیک کر کے مودی کے جھوٹ کا پردہ فاش کیا۔
ذرائع کے مطابق گودی میڈیا کی جانب سے حقیقت، افسانہ، اور ڈرامے کی لکیر مکمل طور پر مٹ چکی ہے۔
ایک سنسنی خیز افواہ یہ بھی اڑائی گئی کہ پاکستان کے جوہری ذخائر پر میزائل حملہ کیا گیا، مگر یہ افواہ بھی تھوڑی دیر بعد دم توڑ گئی۔ بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (IAEA) نے مودی کے جھوٹے بیانیے کو زمین بوس کرتے ہوئے گودی میڈیا کی خبروں کو جھوٹا قرار دے دیا۔
بھارتی بحریہ نے کراچی بندرگاہ کو تباہ کرنے کا بھی ڈرامہ کیا مگر نہ اسکی سیٹلائٹ تصویر فراہم کی اور نہ کوئی بین الاقوامی تصدیق کی یا ثبوت پیش کیا۔ بھارتی میڈیا کی جانب سے شور مچایا گیا جو قوم پرستی کو ہوا دینے کے لیے پیدا کیا گیا۔
بھارتی میڈیا نے پاکستان کے آرمی چیف فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر کے خلاف اندرونی بغاوت کی من گھڑت کہانی بھی بنا ڈالی۔
سیاسی ماہرین کا کہنا تھا کہ بھارتی میڈیا نے اپنی حکومت کو انٹیلیجنس کی سنگین ناکامی اور حفاظتی خامیوں پر جواب دہ ٹھہرانے کے بجائے جھوٹ کا ساتھ دیا، بھارت کی جانب سے پہلگام واقعے کو ریاستی پروپیگنڈا بنا کر پیش کیا گیا اور گودی میڈیا نے عوام کو بدلے کے مطالبے پر اکسایا۔
دفاعی ماہرین کے مطابق بھارتی جنگی جنون کے جواب میں پاکستان نے پیشہ ورانہ سنجیدگی اور حکمت کے ساتھ جواب دیا۔ پاکستان کے صاف شفاف تحقیقات کے مطالبے کو بھی مودی کی جانب سے مسترد کیا گیا، پاکستان نے محض حقائق پر زور دیا جس کی قیادت آئی ایس پی ار نے کی۔
دفاعی ماہرین نے کہا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر، پاک فضائیہ اور پاک بحریہ کے سینیئر احکام کے ساتھ بروقت تفصیلی پریس بریفنگ دیتے رہے۔ پریس بریفنگ میں ریڈار لاگز، سیٹلائٹ تصاویر، پروازوں کا ڈیٹا اور جسمانی شواہد بھی پیش کیے گئے۔
پاکستان نے تحمل کا مظاہرہ کیا جبکہ اپنی تیاری سے منہ توڑ جواب دیا، بھارتی جھوٹے دعوؤں کو آئی ایس پی آر نے ٹھوس شواہد سے مسترد کیا۔ آئی ایس پی آر نے بین الاقوامی میڈیا کو مبینہ حملے کی جگہوں تک رسائی بھی دی۔
پہلگام واقعے کے بعد آئی ایس پی آر نے بریفنگ میں واضح پیغام دیا تھا کہ جنگ مسلط کی گئی تو بھرپور دفاع کریں گے، اگر کوئی خلاف ورزی ہوئی یا پاکستان پر جارحیت کی گئی تو ہمارا ردعمل یقینی، فوری اور تباہ کن ہوگا۔
سیاسی ماہرین کے مطابق پاکستان نے صرف اپنی عوام نہیں بلکہ عالمی برادری کو بھی ٹھوس ثبوت پیش کیے، پاکستان کا بین الاقوامی مبصرین کو خوش آمدید کہنا اور تیسرے فریق سے تحقیقات کی دعوت دینا ایک سنجیدہ اور ذمہ دار قدم ہے۔
دفاعی ماہرین کا کہنا تھا کہ آج کے ہائبرڈ وار فیئر کے دور میں فیک نیوز ایک ہتھیار بن چکی ہیں، جھوٹے نظریاتی بیانیے اصل حقائق کو مسخ کر سکتی ہے اور فیصلے دھندلے کر سکتی ہیں جو بھارت نے کیا، بھارت نے جعلی جھوٹی خبروں اور اشتعال انگیزی سے تنازع کو بھڑکانے کی ناکام کوشش جاری رکھی۔
دفاعی ماہرین کے مطابق پاکستان نے بہترین حکمتِ عملی اور پیشہ ورانہ انداز میں سچائی کو اجاگر کیا، بین الاقوامی مبصرین نے پاکستان کے معلوماتی نظم و ضبط اور ذمہ دارانہ موقف کی تعریف کی۔