جدہ (اوصاف نیوز)سعودی وزارت مذہبی امور نے اعلان کیا ہے کہ شیخ صالح بن حمید رواں برس حج کا خطبہ دیں گے۔

عرب نیوز کی رپورٹ کے مطابق سعودی وزارت مذہبی امور نے اعلان کیا ہے کہ رواں برس یوم عرفہ پر خطبہ شیخ صالح بن حمید دیں گے۔

یوم عرفہ (9 ذو الحج) کو حج کا نکتہ عروج سمجھا جاتا ہے اور یہ دن فریضہ حج ادا کرنے والوں کے لیے سب سے اہم دن ہوتا ہے اور دنیا بھر میں موجود مسلمان جو حج کے لیے مقدس سرزمین نہیں جاسکتے وہ اس دن روزہ رکھتے ہیں اور اللہ کے حضور عبادات کرتے ہیں۔

یوم عرفہ کا خطبہ جبل عرفات پر واقع مسجد نمرہ میں دیا جاتا ہے جو نماز ظہر اور عصر سے پہلے ہوتا ہے اور حاجی دونوں نمازوں کو اکٹھا پڑھتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق سربراہ امور حرمین شریفین شیخ عبدالرحمان السدیس نے اس تقرری پر شاہ سلمان اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا شکریہ ادا کیا۔

بیان میں کہا گیا کہ یہ تقرری مملکت سعودی عرب کی دینی حوالے سے عالمی سطح پر قیادت اور مذہبی اداروں کی مسلسل حمایت کی عکاس ہے اور اس بات کا بھی مظہر ہے کہ قیادت کی جانب سے حرمین شریفین پر خصوصی توجہ دی جاتی ہے۔
یورپی ملک مالٹا کا فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: ہے اور

پڑھیں:

غیر ملکی سرمایہ کاری میں پاکستانی بیوروکریسی اور ریگولیٹرز کی رکاوٹیں باعث تشویش: محمد اظفر احسن

معروف کاروباری رہنما اور سابق وزیر مملکت محمد اظفر احسن نے خبردار کیا ہے کہ پاکستان میں سعودی سرمایہ کاری سنجیدہ خطرات سے دوچار ہے، جس کی بڑی وجہ پاکستانی بیوروکریسی اور ریگولیٹری اداروں کا غیر لچکدار اور منفی رویہ ہے۔

اظفر احسن کے مطابق سعودی حکومت اور نجی سرمایہ کار پاکستان میں دس ارب ڈالر سے زائد کی سرمایہ کاری کے خواہش مند ہیں، مگر کے-الیکٹرک میں سعودی گروپ ال جومیع کو درپیش مسائل حل نہ ہونے کے باعث اُن کے اعتماد کو شدید دھچکا پہنچا ہے۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ وزیراعظم پاکستان کی اعلیٰ سطحی یقین دہانیوں کے باوجود ال جومیع گروپ کے مسائل حل نہیں ہو سکے، جس کے باعث سعودی حکومت اور سرمایہ کاروں میں گہری تشویش پائی جاتی ہے۔

اظفر احسن نے کہا، "جب تک حکومت ال جومیع گروپ کے ساتھ انصاف نہیں کرے گی اور کے-الیکٹرک میں ان کی سرمایہ کاری کے مسائل حل نہیں ہوں گے، مزید سعودی سرمایہ کاری ممکن نہیں۔”

انہوں نے خبردار کیا کہ اگر سعودی سرمایہ کار پیچھے ہٹتے ہیں تو پاکستان کی حیثیت بطور غیر ملکی سرمایہ کاری کے پرکشش ملک کے ختم ہو جائے گی، جو معیشت کے لیے خطرناک ثابت ہوگا۔

اظفر احسن نے بتایا کہ سعودی عرب کے نائب وزیر سرمایہ کاری ابراہیم المبارک نے پاکستان میں تعینات سفیر احمد فاروق سے ملاقات میں اپنے تحفظات کا اظہار کیا اور ال جومیع گروپ کو پاکستان میں درپیش مسائل پر سخت نوٹس لیا۔

انہوں نے کہا، "یہ معاملہ اب صرف کاروباری نہیں بلکہ سفارتی سطح پر بھی حساس بن چکا ہے۔ اگر ہم سعودی شراکت دار کو اعتماد نہیں دے سکتے، تو باقی دنیا کے سرمایہ کاروں کو کیسے مطمئن کریں گے؟”

اظفر احسن کے مطابق ال جومیع کے ساتھ ناانصافی کا عالمی سطح پر منفی پیغام جا رہا ہے، جس سے پاکستان کا نجکاری پروگرام بھی بدنام ہو رہا ہے۔ انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ سرمایہ کاروں کے فیصلے ہفتوں میں نہیں بلکہ دنوں میں کرے، تاکہ اعتماد بحال ہو۔

"پاکستان کو ایک محفوظ، منصفانہ اور قابلِ اعتبار سرمایہ کاری کا ماحول دینا ہوگا، ورنہ عالمی سرمایہ کاروں کی نظر میں ہماری ساکھ بری طرح متاثر ہوگی،” اظفر احسن نے انتباہ کیا۔

اشتہار

متعلقہ مضامین

  • حکومت کا ایران، عراق اور شام جانے والے زائرین کیلئے زیارات گروپ آرگنائزرز متحرک کرنے کا فیصلہ
  • ایران، عراق، شام جانے والے زائرین کے حوالے سے وفاقی حکومت کا اہم فیصلہ
  • حکومت کا ایران،عراق اور شام جانے والے زائرین کے متعلق اہم فیصلہ
  • سالار نظام ختم، ایران ، عراق جانیوالے زائرین کیلئے حکومت کا اہم فیصلہ
  • قائمہ کمیٹی برائے کابینہ سیکریٹریٹ نے سول سرونٹس ترمیمی بل 2024ء کی منظوری دیدی
  • سعودی عرب کا بڑا اعلان: غیر ملکی اب ریاض اور جدہ میں جائیداد خرید سکیں گے
  • سعودی ولی عہد سے ایرانی وزیرخارجہ عباس عراقچی کی ملاقات
  • حج 2026ء : رجسٹریشن کی آخری تاریخ میں 2 دن کی توسیع
  • سعودی کابینہ نے غیرملکیوں کو جائداد کی ملکیت دینے کے قانون کی منظوری دیدی
  • غیر ملکی سرمایہ کاری میں پاکستانی بیوروکریسی اور ریگولیٹرز کی رکاوٹیں باعث تشویش: محمد اظفر احسن