مودی سرکار کی اقتدار پرستی بے نقاب
اشاعت کی تاریخ: 26th, May 2025 GMT
کانگریس رہنما کا کہنا ہے کہ مودی سرکار کو خصوصی اجلاس بلا کر آپریشن سندور اور پہلگام حملے کی تفصیلات سامنے لانا چاہیے، بی جے پی محض آپریشن سندور کو بہار انتخابات میں سیاسی فائدے کے لیے استعمال کر رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بی جے پی صدر کے انتخاب میں تاخیر مودی سرکار کی سیاسی ناکامی اور اندرونی خلفشار کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ دی ایشین ایج میں شائع مضمون کے مطابق ’’پہلگام حملے کو جواز بنا کر مودی سرکار نے بی جے پی صدر کے انتخاب کو مؤخر کر دیا۔‘‘ بی جے پی کو امید تھی کہ پہلگام حملہ اور آپریشن سندور آر ایس ایس کو رام کر لیں گے، مودی سرکار دہشتگردی کا الزام پاکستان پر تھوپنے پر تلی ہوئی تھی۔ بدترین ناکامی کے بعد مودی عالمی سطح پر پاکستان کو تنہا کرنے کی ناکام کوششوں میں مصروف ہے۔ دی ایشین ایج کے مطابق ووٹ بینک کے نام پر بی جے پی کی ’’ترنگا یاترا‘‘ ریلیاں سیاسی مقاصد کے لیے استعمال ہو رہی ہے۔اپوزیشن کا الزام ہے کہ مودی سرکار آپریشن سندور کی تفصیلات چھپا کر محض ووٹ بٹورنے کے لیے سرگرم ہے۔
کانگریس رہنما کا کہنا ہے کہ مودی سرکار کو خصوصی اجلاس بلا کر آپریشن سندور اور پہلگام حملے کی تفصیلات سامنے لانا چاہیے، بی جے پی محض آپریشن سندور کو بہار انتخابات میں سیاسی فائدے کے لیے استعمال کر رہی ہے۔ سیاسی ماہرین کے مطابق پہلگام حملے کا وقت اور آپریشن سندور کا اعلان سب کچھ ووٹ بینک کے لیے پلان کیا گیا، آپریشن سندور کا نام استعمال کر کے مودی سرکار نے ملک کی سکیورٹی کو ووٹرز کی نفسیات سے جوڑ دیا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پہلگام حملے مودی سرکار بی جے پی کے لیے
پڑھیں:
کیا آئی سی سی غزہ پر کسی کپتان کا بیان برداشت کرپائے گا؟ بھارتی صحافی پہلگام کے ذکر پر برس پڑے
روش کمار نے سوال اٹھایا کہ بھارتی کپتان سوریا کمار یادیو کا بیان کیا بی سی سی آئی یا آئی سی سی کی منظوری کے بغیر دیا جاسکتا تھا، اگر کسی میچ میں پاکستانی یا کوئی اور کپتان غزہ یا فلسطین پر بیان دے تو کیا آئی سی سی اسے برداشت کر پائے گی۔ متعلقہ فائیلیںاسلام ٹائمز۔ ایوارڈ یافتہ بھارتی صحافی روش کمار نے ایشیا کپ میں پاکستان اور بھارت کے درمیان میچ کے دوران مصافحے کے تنازع پر سخت ردعمل دیا ہے۔ اپنے یوٹیوب چینل پر، جس کے 90 لاکھ سے زائد سبسکرائبرز ہیں، گفتگو کرتے ہوئے روش کمار نے کہا کہ پہلے کہا گیا کہ کھیل ہمیشہ اسپورٹس مین اسپرٹ کے تحت ہوتا ہے، لیکن اگر بھارتی کپتان پاکستانی کپتان سے ہاتھ ہی نہیں ملاتے تو یہ کیسی اسپورٹس مین اسپرٹ ہے۔ انہوں نے کہا کہ میچ کھیلا جا رہا ہے، ٹکٹیں بک رہی ہیں، اس سے آمدنی بھی ہو رہی ہے اور پھر عوام کو یہ کہہ کر بہلایا جا رہا ہے کہ کپتان نے ہاتھ نہیں ملایا۔ میچ سے قبل پہلگام دہشت گرد حملے میں مارے گئے افراد کی یاد کا حوالہ بھی دیا گیا تھا، ایسا لگتا ہے جیسے عوام کو ایک ٹوکن تھما دیا گیا ہو تاکہ وہ اسی کو حب الوطنی سمجھ کر خوش رہیں۔
روش کمار نے سوال اٹھایا کہ بھارتی کپتان سوریا کمار یادیو کا بیان کیا بی سی سی آئی یا آئی سی سی کی منظوری کے بغیر دیا جاسکتا تھا، اگر کسی میچ میں پاکستانی یا کوئی اور کپتان غزہ یا فلسطین پر بیان دے تو کیا آئی سی سی اسے برداشت کر پائے گی۔ ان کے بقول سوریا کمار یادیو کا بیان اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ اسپورٹس مین اسپرٹ میں سیاست کس حد تک شامل ہوچکی ہے۔ روش کمار نے مزید کہا کہ جس طرح بھارتی میڈیا کو ’گودی میڈیا‘ کہا جاتا ہے، ویسا ہی حال اب کرکٹ کا بھی دکھائی دے رہا ہے۔ انہوں نے شنگھائی تعاون تنظیم کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے دہشت گردی سے نمٹنے کے عزم پر بھارت کوئی اعتراض نہ جتا سکا، تو کیا اس پر بھی بھارتی کپتان کوئی بیان دینا پسند کریں گے۔