وفاقی وزیر صحت سید مصطفیٰ کمال نے نیشنل ایمرجنسی آپریشنز سینٹر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سال 2025 کی تیسری قومی انسدادِ پولیو مہم کا باضابطہ افتتاح کیا۔ اس موقع پر انہوں نے 5 سال سے کم عمر بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے اور وٹامن اے کی اضافی خوراک بھی دی۔

وزیر صحت نے پولیو مہم میں خدمات انجام دینے والے فرنٹ لائن ورکرز کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے انہیں قومی ہیرو قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ پولیو کا خاتمہ حکومتِ پاکستان کی اولین ترجیحات میں شامل ہے، اور اس کے لیے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ موجودہ مہم کے دوران ملک بھر میں 5 سال سے کم عمر قریباً 4 کروڑ 54 لاکھ بچوں کو پولیو ویکسین دی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ دوسری مرتبہ ہے کہ پاکستان اور افغانستان میں بیک وقت پولیو مہم شروع کی گئی ہے، کیونکہ دنیا میں صرف یہی 2 ممالک ایسے رہ گئے ہیں جہاں یہ مہلک وائرس اب بھی موجود ہے۔

وزیر صحت نے انکشاف کیا کہ حالیہ نمونوں میں ملک کے 89 میں سے 50 اضلاع میں پولیو وائرس کی موجودگی پائی گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ دشمن وائرس ہمارے بچوں کے آس پاس ہر جگہ موجود ہے، اور اس کا واحد حل حفاظتی ویکسینیشن ہے۔ انہوں نے والدین سے اپیل کی کہ وہ ہر حال میں اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلوائیں، تاکہ مستقل معذوری سے بچایا جا سکے۔

مزید پڑھیں: لکی مروت اور بنوں سے پولیو کے 2 نئے کیسز رپورٹ، رواں سال مجموعی تعداد 10 ہوگئی

سید مصطفیٰ کمال نے کہا کہ کینسر کا علاج ممکن ہے، لیکن پولیو اب بھی لاعلاج ہے۔ پوری دنیا نے اسی ویکسین کے ذریعے اس موذی مرض سے نجات حاصل کی۔ منفی باتوں کو ذہن سے نکالیں اور اپنے بچوں کو اس لاعلاج مرض سے محفوظ بنائیں۔

انہوں نے کہا کہ خدا کے لیے سوچیں، اگر آپ کا بچہ معذور ہو گیا تو آپ خدا کی عدالت میں گناہ گار ہوں گے۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ پاکستان اور افغانستان کی آئندہ نسلوں کے محفوظ اور روشن مستقبل کے لیے وہ دعا گو ہیں اور بھرپور کوششیں جاری رکھیں گے۔

مزید پڑھیں: اجتماعی کوششوں سے پولیو پر قابو پائیں گے، وزیراعظم شہباز شریف

وفاقی وزیر صحت کا مزید کہنا تھا کہ کراچی میں عوامی نمائندوں کے ہمراہ چلائی گئی حالیہ پولیو مہم کے حوصلہ افزا نتائج سامنے آئے ہیں، اور پولیو کے قطرے پلانے سے انکار کرنے والوں کی تعداد میں نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پولیو کے خاتمے کے لیے کمیونٹی کی بھرپور شمولیت ناگزیر ہے۔

انہوں نے کہا کہ جس طرح پوری قوم نے بھارت کے خلاف متحد ہو کر مزاحمت کی، اسی طرح پولیو کے خلاف بھی پوری قوم کو سیسہ پلائی دیوار بننا ہوگا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

افغانستان پاکستان پولیو پولیو کا خاتمہ تیسری قومی انسدادِ پولیو مہم سید مصطفیٰ کمال نیشنل ایمرجنسی آپریشنز سینٹر وفاقی وزیر صحت.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: افغانستان پاکستان پولیو پولیو کا خاتمہ تیسری قومی انسداد پولیو مہم سید مصطفی کمال نیشنل ایمرجنسی آپریشنز سینٹر وفاقی وزیر صحت بچوں کو پولیو پولیو مہم نے کہا کہ انہوں نے پولیو کے کے لیے

پڑھیں:

پاکستان کے 50 اضلاع پولیو سے متاثر؛ خداکا واسطہ ہے بچوں کو ویکسین پلائیں، وفاقی وزیر صحت

اسلام آباد:

وفاقی وزیر صحت مصطفی کمال نے کہا ہے کہ پاکستان کے 50 اضلاع پولیو سے متاثر ہیں، انہوں نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ  خداکا واسطہ ہے بچوں کو ویکسین پلائیں۔

ملک بھر میں تیسری قومی پولیو مہم کا آغاز ہو گیا ہے، جس کے تحت 4 کروڑ 58 لاکھ بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ اس موقع پر وفاقی وزیر صحت مصطفیٰ کمال نے نیشنل ایمرجنسی آپریشنز سینٹر اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے والدین سے جذباتی انداز میں اپیل کی کہ وہ اس قومی مہم کا حصہ بنیں اور اپنے بچوں کو مستقل معذوری سے بچانے کے لیے پولیو کے قطرے ضرور پلوائیں۔

وفاقی وزیر صحت نے کہا کہ یہ دوسری مرتبہ ہے جب پاکستان اور افغانستان میں بیک وقت پولیو مہم کا آغاز کیا گیا ہے، جس کا مقصد خطے کو پولیو فری بنانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خدا کا واسطہ ہے والدین یہ بات سمجھیں کہ یہ اُن کے بچوں کی بہتری کے لیے ہے۔ ہاتھ جوڑ کر درخواست ہے کہ بچوں کو پولیو سے محفوظ بنانے میں ہماری مدد کریں۔

وزیر صحت کا کہنا تھا کہ پولیو ایک ایسا مرض ہے جو ایک بار ہوجائے تو عمر بھر ساتھ رہتا ہے۔ کینسر کا علاج موجود ہے، لیکن پولیو کا کوئی علاج نہیں۔ انہوں نے والدین کو خبردار کیا کہ بچوں کو قطرے نہ پلوانے والے روزِ قیامت اس جرم پر جوابدہ ہوں گے۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ مہم کے خلاف پھیلائی گئی منفی باتوں میں کوئی صداقت نہیں۔ یہ کوئی سازش نہیں، بلکہ ایک خالص انسانی خدمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے لہجے کی تلخی کو نہ سوچیں، میری تلقین کی نیت کو سمجھیں۔

وفاقی وزیر نے یہ انکشاف بھی کیا کہ اس وقت پاکستان کے 50 اضلاع میں پولیو وائرس کی موجودگی ثابت ہو چکی ہے، جو ایک خطرناک اشارہ ہے۔ پاکستان اور افغانستان کے سوا دنیا بھر سے پولیو ختم ہو چکا ہے۔ اب یہ صرف دو ممالک کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنی آئندہ نسلوں کو اس لعنت سے بچائیں۔

افغانستان کی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پورے افغانستان میں بھرپور پولیو مہم جاری ہے، صرف قندھار وہ واحد علاقہ ہے جہاں گھر گھر جانے کے بجائے مساجد میں بلا کر بچوں کو قطرے پلائے جا رہے ہیں۔

مصطفیٰ کمال نے قوم سے اپیل کی کہ جیسے ہم بھارت کے خلاف سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن گئے، ویسے ہی پولیو کے خلاف بھی متحد ہوں۔ انہوں نے واضح کیا کہ قطرے نہ پلوانے والے والدین کو پولیس کچھ نہیں کہے گی، پولیس صرف سکیورٹی فراہم کرے گی۔

اپنی گفتگو کے اختتام پر وزیر صحت نے کہا کہ وہ پاکستان اور افغانستان کی آئندہ نسلوں کے محفوظ مستقبل کے لیے دعا گو ہیں اور امید کرتے ہیں کہ ہر فرد اپنی ذمے داری کو سمجھے گا اور پولیو کے خلاف اس قومی جنگ میں اپنا کردار ادا کرے گا۔

متعلقہ مضامین

  • قومی انسداد پولیو مہم کے دوران 2 کروڑ 23 لاکھ بچوں کو پولیو کے حفاظتی قطرے پلائے جائیں گے ،عظمیٰ کاردار
  • 50 اضلاع پولیو سے متاثر، خداکا واسطہ، بچوں کو ویکسین پلائیں، وفاقی وزیر صحت
  • پولیو کے خلاف تیسری ملک گیر مہم شروع کر رہے ہیں: مصطفی کمال
  • پاکستان میں سال 2025 کی تیسری انسدادِ پولیو مہم کا آغاز ہو گیا
  • پاکستان کے 50 اضلاع پولیو سے متاثر؛ خداکا واسطہ ہے بچوں کو ویکسین پلائیں، وفاقی وزیر صحت
  • رواں سال کی تیسری انسداد پولیو مہم کا افتتاح، ساڑھے 4 کروڑ بچوں کو قطرے پلانے کا ہدف مقرر
  • سال 2025 کی تیسری قومی پولیو مہم کا باضابطہ آغاز
  • رواں سال کی تیسری قومی پولیو مہم کل سے شروع ہوگی
  • رواں سال کی تیسری قومی پولیو مہم کا باضابطہ آغاز